شیر افضل خان مروت نے پی ٹی آئی میں غداروں کی نشاندہی کردی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کےوکیل شیر افضل خان مروت کا کہناہے کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور خان کی قانونی ٹیم میں غدارموجود ہیں, خان لیگل ٹیم اور پی ٹی آئی کور کمیٹی کے غداروں نے میری جان خطرے میں ڈال دی ہے۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی کور کمیٹی میں غداروں کی موجودگی کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کور کمیٹی کے اجلاسوں کی ریکارڈنگ مخالفین اور حتیٰ کہ میڈیا والوں تک بھی پہنچائی ہے۔
شیر افضل خان مروت نے کہا چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ لیگل ٹیم کی زوم میٹنگز کی تفصیلات یا ریکارڈنگ باہر کے لوگوں کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، جس نے میری زندگی اور آزادی کو شدید خطرے میں ڈال دیا۔
انہوں نے کہا میں پہلی بار زیر زمین گیا ہوں، اور مجھے کسی بھی وقت نامزد ٹیم کے ہاتھوں پکڑا جا سکتا ہے۔ میں نے پارٹی میں موجود لوگوں کو بتایا اور میرا پیچھا کرنے والوں کے بارے میں پیغامات ریکارڈ کئے۔
شیر افضل خان مروت نے کہاکل میں روپوش ہو گیا، اور مجھے یقین نہیں ہے کہ میں محفوظ ہوں، لیکن میں نے اپنے پیچھا کرنے والوں کی شناخت کر لی ہے اور لاپتہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کے لیے ان کے نام وکلاء کے ایک گروپ کو بھیج دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے انتہائی قریبی حلقوں میں لوگوں پر بھروسہ کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اگر پارٹی کے متعلقہ افراد نے مجھے اجازت دی اور اگر میں شکار سے بچ گیا تو بہت جلد غداروں کے نام بتاؤں گا۔
اس سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل خان مروت نے کہا تھا کہ جو لوگ پی ٹی آئی سے علیحدہ ہو کر نئی پارٹی بنا رہے ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟، جو لوگ گئے وہ سب اقتدار کے مزے لوٹتے رہے۔
شیر افضل خان مروت نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی پر مشکل وقت آیا تو یہ لوگ بھاگ گئے، یہ سب لوٹے ہیں یہ ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکیں گے، محمود خان نے تھا میں پرویز خٹک کا نہ کٹھ پتلی ہوں نہ اس کے ساتھ جا رہا ہوں، آج محمود خان پرویز خٹک کے ساتھ چلا گیا، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین نام رکھنے سے پرویز خٹک چیئرمین پی ٹی آئی نہیں بن سکتا۔