
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے ایک صحافی کے سوال پوچھنے پر بدتمیزی کرنے اور اسےتھپڑ مارنے کے معاملے پر صحافی برادری اور سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک صحافی کی جانب سے سوال کرنے پر انتہائی بدتمیزی کا مظاہرہ کیا اور اسے دھکا دیتے ہوئے تھپڑ مار ا جس سے صحافی کے ہاتھ میں پکڑا ہواموبائل فون نیچے کرگیا اور اسحاق ڈار گارڈز کے گھیرے میں اپنی گاڑی کی طرف بڑھ گئے۔
https://twitter.com/x/status/1671875549940305922
واقعہ کی ویڈیو جیسے ہی ٹویٹر پر وائرل ہوئی تو صحافی برادری،سیاستدانوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئےاسحاق ڈار صاحب کو کھری کھری سنائیں۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحافی شاہد قریشی کو تھپڑ مار کر اسحاق ڈارنے کوئی نیک نامی نہیں کمائی، تاہم اب اصل امتحان صحافی تنظیموں کا ہے کہ وہ اس معاملےپر کیا ردعمل دیتی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1671915388198699010
سینئر صحافی و نجی ٹی وی چینل کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہ جو کچھ سپریم کورٹ اور جمہوریت کے نام پر پارلیمان میں ہورہا ہے، صحافی کو تھپڑ مارے جارہے ہیں، یہ سب کچھ دیکھ کر ہر کوئی یہ سوال پوچھ رہا ہے کہ اس ملک کاکیا بنے گا؟
https://twitter.com/x/status/1671871583856783361
عدیل حبیب کا کہنا تھا کہ آپ سب کو یہ تو پتہ ہی ہے کہ کسطرح اسحاق ڈار نے پاکستانی اکانومی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے. اپنی پرفارمنس سے اتنے زیادہ پریشان ہیں کہ کل ایک صحافی کو سوال کرنے پر ہی تھپڑ جڑ دیا. پاکستانی حکومت کی پرفیکٹ عکاسی کر رہے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1672072227506860032
سینئر صحافی عمران میر نے اسحاق ڈار کی ملک بدری کے دوران لندن میں لی گئی تصویریں شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جب اسحاق ڈار زیر عتاب تھے تو لندن کی سڑکوں پر سر پر ٹوپی، ہاتھ میں تسبیح، شلوار ٹخنوں سے اوپر کیے عاجزی اور مسکینی کا پیکر بنے دکھائی دیتے تھے۔
عمران میر نے کہا کہ پاکستان میں قدم رکھتے ہی ان کا غصہ ہی ختم نہیں ہوتا، آج بھی انہوں نے ایک صحافی کے سوال پوچھنے پر گارڈ سے کہا کہ اس کا موبائل فون چھین کر پھینک دو۔
https://twitter.com/x/status/1671893546083954688
صحافی و اینکر پرسن اویس منگل والا نے کہا کہ ویسےتو ڈار صاحب مناسب آدمی ہیں مگر یہاں یا تو وزارت دماغ پر چڑھ گئی ہے یا پھر معیشت نا سنبھال پانے کا غصہ ہے، اب آزادی صحافی کے علمبرداروں کو کچھ کرنا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1671930671906930699
پی ٹی آئی ویسٹ پنجاب کے صدر فرخ حبیب نے اس واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار ایک غنڈہ اور بدمعاش بن گیا ہے،نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار ملک کو تباہی کے دہانے پر لے آئے ہیں،دلیل کے بجائے گلوکریسی شروع کردی ہے، آزادی صحافت کی دکان چمکانے والے اب کہاں خاموش بیٹھے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1671876816133570561
پی ٹی آئی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری سالار سلطانزئی نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر اب کچھ دیر بعد سرخیل اجرتی دانشور آپ کو بتائیں گے کہ پراپیگنڈہ نا کریں، کیونکہ اسحاق ڈار نے صحافی کو تھپڑ نہیں مارا بلکہ وہ صحافی کے منہ پر بیٹھی مکھی اڑا نا چاہتے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1671885796775956481
وقار ملک نے کہا کہ اسحاق ڈار نے صحافی کو نہیں بلکہ پوری قوم کو تھپڑ مار کر پیغام دیا ہے کہ غلام مالک سے سوال کرنے کا حق نہیں رکھتا۔
https://twitter.com/x/status/1671907720612511744
صحافی نادیہ مرزا کا کہنا تھا کہ ایک زمانہ تھا کوئی سیاستدان کسی صحافی سے بدٹمیزی کرے تو پوری صحافی برادری سراپا احتجاج ہوتی تھی اور آج ایک صحافی کو تھپڑ پڑنے پر خاموش ہے۔۔ کسی نے اسحٰق دار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا یا کوئی بائیکاٹ وغیرہ؟؟
https://twitter.com/x/status/1672215782737207297
وقاص امجد نےبھی طنزیہ انداز اپنایا اور کہا کہ مہنگائی بہت ہے، اسحاق ڈار سے سوال پوچھ کر اپنا موبائل مت گنوائیں۔
https://twitter.com/x/status/1671874681652281347
https://twitter.com/x/status/1671975588951916547
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ishaadahaa.jpg
Last edited by a moderator: