صدر مملکت آصف علی زرداری نے حکومت سے ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ طلب کرلی ہے تاکہ وہ 10 مارچ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں حکومتی اقدامات اور کامیابیوں پر روشنی ڈال سکیں۔ یہ خطاب دوسرا پارلیمانی سال باضابطہ طور پر شروع کرنے کی غرض سے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، ایوانِ صدر نے حکومت سے یہ رپورٹ اس لیے طلب کی ہے تاکہ صدر زرداری اپنے خطاب میں حکومتی کارکردگی کے اہم نکات پر تفصیل سے بات کرسکیں۔ یہ رپورٹ خاص طور پر معیشت کے اہم اقدامات اور ان کے نتائج کو شامل کرے گی، اور غریب طبقے کے لیے کچھ اہم اعلانات بھی متوقع ہیں۔ اس ضمن میں ایوانِ صدر نے حکومت سے تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اپنے خطاب میں عالمی اور علاقائی امور پر بھی بات کریں گے، جن میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین جیسے اہم مسائل شامل ہیں۔ ان کا خطاب عالمی سیاست میں پاکستان کے موقف کو اجاگر کرنے کی کوشش ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر صدر کے خطاب کا دورانیہ 20 سے 25 منٹ تک رکھا گیا ہے، تاکہ وہ اپنی بات مکمل کرنے میں کامیاب رہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے، جبکہ اس اجلاس میں عسکری قیادت، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو بھی مدعو کیا جائے گا تاکہ وہ اس اہم اجلاس کا مشاہدہ کر سکیں۔