
پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے دوران کنٹینر کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم بھٹی کے والد کا بیان سامنے آگیا۔
صدف نعیم کے والد نے نجی چینل اے آر وائی سے کی گئی گفتگو میں بتایا کہ ان کی بیٹی بہت محنتی تھی، گھر میں دو دن سے شادی کی تقریبات جاری تھیں لیکن وہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ صدف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا انٹرویو کر کے بہت خوش تھی، بیٹی نے صحافت کا راستہ خود چُنا۔ وہ بیٹی کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ صدف نعیم نے سادھوکی میں حقیقی آزادی مارچ کی کوریج کے دوران عمران خان کا ایزلائیو کرنے کی کوشش میں کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہو گئیں۔
اس افسوس ناک واقعہ کے پیش آنے کے فوری بعد عمران خان کنٹینر سے اترے اور سارے حادثے کا جائزہ لیا، بعد ازاں انہوں نے حقیقی آزادی مارچ کے گزشتہ روز کے مرحلہ کا اختتام کرنے کا اعلان کیا۔
عمران خان نے کہا کہ خاتون رپورٹر کے حادثے میں جاں بحق ہونے پر آج کا مارچ یہیں ختم کر رہے ہیں، خاتون رپورٹر کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں، دعا ہے کہ اللہ لواحقین کو صبر دے، کل کامونکی سے اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کریں گے۔
دوسری جانب صدف کے اہلخانہ نے ان کی شہادت سے متعلق فضول سوالات اٹھانے اور دھکا دینے کا الزام لگانے والوں کو چپ کرا دیا۔ متوفیہ کے چچا نے ایک عمر رسیدہ شخص کے سوال کو فضول قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنے فرض کی ادائیگی میں جان سے گئی ہے وہ شہید ہے اور شہید کا خون رائیگاں نہیں جاتا۔
https://twitter.com/x/status/1586815096168161280
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sadaf-naeem-rp-father.jpg