صنم جاوید خان اور عالیہ حمزہ پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں،،سرگودھا جیل میں سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے،افطاری میں ایک سموسہ اور ایک کھجور دی جاتی ہے،،گھر کا کھانا یا سامان فراہم نہیں کیا جاتا،عالیہ حمزہ اور صنم کی فیملی 6 چھ گھنٹے جیل میں ملاقات کےلیے انتظار کرتی ہے،، جیل حکام بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمیں ایجنسیاں مانیٹر کر رہی ہیں ہم اپنی نوکری نہیں گنوا سکتے ہیں،،حیرانگی کی بات یہ ہے کہ سرگودھا انسداد دہشتگردی عدالت کے بارے میں بھی یہی کچھ سننے کو مل رہا ہے،،مجبور ہیں،بے بس ہیں،،معلوم ہے بے گناہ ہیں اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
صنم جاوید خان اور عالیہ حمزہ ملک کو سرگودھا جیل بخار کی شکایت ہے،،ممکنہ طور پر خدشہ ہے کہ انہیں ڈینگی ہوچکا ہے تاہم جیل انتظامیہ کیجانب سے مکمل میڈیکل کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی، گھر کے کھانے سے دور رکھا گیا ہے،، سرگودھا لیجانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ ان خواتین کو توڑا جائے اور ایسی جگہ رکھا جائے جہاں انکی میڈیا سمیت فیملی تک رسائی مشکل ترین ہو۔۔
پانچ روز سے صنم جاوید کی اہلخانہ سے ملاقات نہیں کروائی گئی جبکہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو الگ الگ سیلز میں رکھا گیا ہے۔عالیہ حمزہ بخار میں مبتلا ہیں جبکہ صنم جاوید کو بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے مگر اس کے باوجود اب تک دونوں کا چیک اپ نہیں کروایا گیا ہے۔رمضان المبارک میں خواتین اور ان کے اہلخانہ کو یوں تکلیف دیکر کسی کی اناکو تسکین پہنچائی جارہی ہے؟
رمضان کے آخری عشرے میں عالیہ حمزہ ملک اورصنم جاوید پر جاری بےضمیر ججوں کے ظلم کی روداد:
• 10 مئی کو جلنے والے تھانہ شادمان لاہور کےکیس سے 11 ماہ بعد ضمانت ملی تو جج نے 10 مئی کو ہی شادمان سے 400 کلومیٹر دور جلنے والے کمر مشانی تھانےکے کیس میں سرگودھا لےجانے کی اجازت دے دی
• جج کو اتنی سمجھ بوجھ نہیں کہ اگر یہ لوگ 10 مئی کو 12:30 بجے شادمان تھانہ جلا رہے تھے تو اسی دن 2 بجے تھانہ کمر مشانی میانوالی جلا کر 4:30 بجے لبرٹی لاہور پر کیسے گرفتار ہو گئے؟
• پھر انہیں سرگودھا اے ٹی سی میں اس جج اعجاز بٹر کے پاس پیش کیا گیا جو 3-4 ماہ تک لاہور اے ٹی سی میں خواتین کے لاہور کے کیسز میں ریمانڈ دیتا رہا-
• جاہل اور ذاتی عناد سے بھرے جج اعجاز بٹر نے رمضان اور خواتین کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ 14 دن کا جسمانی ریمانڈ دےدیا جو کہ قتل کے ملزمان کا بھی نہیں دیا جاتا-
• پچھلے 6 دن دونوں خواتین کو سرگودھا میں تھانے میں رکھا گیا اور کھانا اور ادویات بھی صحیح طریقے سے نہیں پہنچائیں اور فیملی ممبرز کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی
• اور آج انہیں دوبارہ روزے کی حالت میں لاہور میں شادمان تھانے کے کیس میں ہی دوبارہ پیشی کے لیے لے آئے ہیں اور واپس بھی لے جایا جائے گا
• راولپنڈی میں ہائی کورٹ بنچ میں ابھی تک 7 دن میں اپیل کو نمبر بھی نہیں لگایا گیا
دو خواتین سے پورا نظام اتنا کیوں کپکپا رہا ہے؟
اس ظلم کا آخرت کے ساتھ دنیا میں بھی حساب ہو گا انشأللہ
صنم جاوید خان اور عالیہ حمزہ ملک کو سرگودھا جیل بخار کی شکایت ہے،،ممکنہ طور پر خدشہ ہے کہ انہیں ڈینگی ہوچکا ہے تاہم جیل انتظامیہ کیجانب سے مکمل میڈیکل کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی، گھر کے کھانے سے دور رکھا گیا ہے،، سرگودھا لیجانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ ان خواتین کو توڑا جائے اور ایسی جگہ رکھا جائے جہاں انکی میڈیا سمیت فیملی تک رسائی مشکل ترین ہو۔۔
پانچ روز سے صنم جاوید کی اہلخانہ سے ملاقات نہیں کروائی گئی جبکہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو الگ الگ سیلز میں رکھا گیا ہے۔عالیہ حمزہ بخار میں مبتلا ہیں جبکہ صنم جاوید کو بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے مگر اس کے باوجود اب تک دونوں کا چیک اپ نہیں کروایا گیا ہے۔رمضان المبارک میں خواتین اور ان کے اہلخانہ کو یوں تکلیف دیکر کسی کی اناکو تسکین پہنچائی جارہی ہے؟
رمضان کے آخری عشرے میں عالیہ حمزہ ملک اورصنم جاوید پر جاری بےضمیر ججوں کے ظلم کی روداد:
• 10 مئی کو جلنے والے تھانہ شادمان لاہور کےکیس سے 11 ماہ بعد ضمانت ملی تو جج نے 10 مئی کو ہی شادمان سے 400 کلومیٹر دور جلنے والے کمر مشانی تھانےکے کیس میں سرگودھا لےجانے کی اجازت دے دی
• جج کو اتنی سمجھ بوجھ نہیں کہ اگر یہ لوگ 10 مئی کو 12:30 بجے شادمان تھانہ جلا رہے تھے تو اسی دن 2 بجے تھانہ کمر مشانی میانوالی جلا کر 4:30 بجے لبرٹی لاہور پر کیسے گرفتار ہو گئے؟
• پھر انہیں سرگودھا اے ٹی سی میں اس جج اعجاز بٹر کے پاس پیش کیا گیا جو 3-4 ماہ تک لاہور اے ٹی سی میں خواتین کے لاہور کے کیسز میں ریمانڈ دیتا رہا-
• جاہل اور ذاتی عناد سے بھرے جج اعجاز بٹر نے رمضان اور خواتین کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ 14 دن کا جسمانی ریمانڈ دےدیا جو کہ قتل کے ملزمان کا بھی نہیں دیا جاتا-
• پچھلے 6 دن دونوں خواتین کو سرگودھا میں تھانے میں رکھا گیا اور کھانا اور ادویات بھی صحیح طریقے سے نہیں پہنچائیں اور فیملی ممبرز کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی
• اور آج انہیں دوبارہ روزے کی حالت میں لاہور میں شادمان تھانے کے کیس میں ہی دوبارہ پیشی کے لیے لے آئے ہیں اور واپس بھی لے جایا جائے گا
• راولپنڈی میں ہائی کورٹ بنچ میں ابھی تک 7 دن میں اپیل کو نمبر بھی نہیں لگایا گیا
دو خواتین سے پورا نظام اتنا کیوں کپکپا رہا ہے؟
اس ظلم کا آخرت کے ساتھ دنیا میں بھی حساب ہو گا انشأللہ