
ضلع کرم میں جاری جھڑپوں کی شدت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 111 تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، لوئر کرم میں ان جھڑپوں کے سبب تقریباً 150 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
بگن علیزئی کے علاقے میں لشکر کشی کے بعد لڑائی نے پورے کرم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اس وقت بگن علیزئی، ٹالوکنج، جیلامئے، کونج علیزئی مقبل، اور خار کلے بلیش خیل کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق، ٹالوکنج پر جیلامئے کی جانب سے لشکر کشی کی دوبارہ کوشش کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل، مختلف مقامات پر ہونے والی فائرنگ کے واقعات میں 6 افراد مزید زخمی ہو چکے تھے۔
متعلقہ حکام نے واضح کیا ہے کہ ضلع کے مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات کی وجہ سے مجموعی طور پر 111 افراد جان سے گئے ہیں اور دوسو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ان حالات کے پیش نظر، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند کردیے گئے ہیں۔ مرکزی شاہراہیں اور بازار بھی مکمل طور پر بند ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ قیام امن کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور گرینڈ امن جرگہ کے ذریعے مشران سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ صورتحال کی بہتری کے لیے حکومتی کوششیں جاری ہیں، لیکن موجودہ حالات تشویشناک ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/zrWrtzv/Kurram.jpg