راولپنڈی کی مقامی عدالت نے پاکستان ایئر فورس (PAF) کی ریٹائرڈ اسکواڈرن لیڈر انعم حسن کو جعلی طلاق نامہ تیار کرنے کے الزام میں 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ یہ حکم سینئر سول جج وقار احمد صدیقی نے جاری کیا، جب ان کے شوہر اسکواڈرن لیڈر عدنان شمعون نے عدالت میں الزام عائد کیا کہ انعم حسن نے جعلی طلاق نامہ تیار کرکے سعد رفیق نامی شخص سے شادی کر لی۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق عدنان شمعون، جو کہ کامرہ ایئر بیس پر بطور پائلٹ تعینات ہیں، نے عدالت میں شواہد پیش کیے کہ ان کی شادی 2014 میں انعم حسن سے ہوئی تھی اور ان کے تین بچے ہیں: زینب (6 سال)، مہرالنساء (3 سال) اور ابراہیم (ڈیڑھ سال)۔
عدنان شمعون کے مطابق، 21 ستمبر 2023 کو انہیں 10 ماہ کے کورس کے لیے سرگودھا ایئر بیس بھیجا گیا۔ اس دوران وہ اپنی بیوی سے مستقل رابطے میں رہے۔ تاہم، جب وہ واپس آئے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بیوی لاپتہ ہے۔ اس پر انہوں نے پاکستان ایئر فورس میں تحریری شکایت درج کرائی۔
تحقیقات کے دوران، 31 جولائی 2024 کو یونین کونسل آفندی کالونی سے جاری شدہ ایک طلاق نامہ ملا، جو بعد میں جعلی ثابت ہوا۔ مزید چھان بین پر یہ انکشاف ہوا کہ فیملی جج محمد سرفراز کی طرف سے جاری کردہ خلع کا حکم نامہ بھی جعلی تھا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے انعم حسن کو گرفتار کر لیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ انعم حسن نے ضمانت کی درخواست بھی دائر کر دی ہے