
الیکشن کمیشن کی جانب سے مبینہ طور پر حکومتی لسٹ میں شامل کیے گئے 2 ارکین اسمبلی نے بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے آئینی ترامیم کی مخالفت اور پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری الیاس بیرون ملک چلے گئے ہیں جبکہ عادل بازئی بلوچستان میں ہیں اور حکومت کی رسائی سے دور ہیں۔یہ دونوں ایم این ایز تحریک انصاف کی حمایت سے جیتے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صحافی فہیم اختر ملک نے اپنی ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ رکن قومی اسمبلی عادل بازئی اور الیاس چوہدری نے آئینی ترامیم کے معاملے میں حکومت کا ساتھ نا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1841828533783449626
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ اور ق لیگ کیجانب سے ان اراکین کے خلاف اسپیکر کو ریفرنس بھیج دیا گیا ہے، اگر یہ سیٹ چلی گئی تو نقصان حکومت کو ہی ہوگا۔
صحافی احمد وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف کو عادل بازئی اور شجاعت حسین کو چوہدری الیاس کے بارے میں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ انہوں نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا، حالانکہ ایوان میں کوئی گنتی نہیں ہوئی بلکہ یس اور نو کی بنیاد پر ووٹنگ ہوئی، پھر یہ کیسے طے کرلیا گیا کہ ان دونوں نے بجٹ میں مخالف ووٹ دیا؟
https://twitter.com/x/status/1841828180870726052
انہوں نے اپنی دوسری ٹویٹ میں کہا کہ عادل بازئی کا کہنا ہے کہ انہوں نے قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا بیان حلفی دیا، اس کے بعد انہیں ن لیگ میں شامل کرنا بدنیتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1841830312872964564
صحافی محمد عمیر نے کہا کہ عادل بازئی اور چوہدری الیاس کے ساتھ جو بھی ہوا مگر انہوں نے اہم وقت پر غائب ہوکر اپنی وفاداری ثابت کردی۔
https://twitter.com/x/status/1841838186474922486
علی رضا نے کہا کہ عادل بازئی اور چوہدری الیاس دونوں ہی پی ٹی آئی کی حمایت سے جیتے مگرالیکشن کمیشن نے ان دونوں کو ن لیگ اور ق لیگ میں شامل کردیا، بجٹ میں ان دونوں نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا تو ان کے خلاف پارٹی صورت نے اسپیکر کو ووٹ دیا، چالیس سال بعد نواز شریف اور شجاعت حسین کی سیاست یہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1841840566557909149
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/adilab1h1.jpg