
سرکاری ذرائع نے دی گارڈین کو بتایا کہ فوج اور نیم فوجی دستوں کی فائرنگ سے 17 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
اسلام آباد کے ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں گولیوں کے زخموں کے ساتھ کئی مریض لائے گئے ہیں۔ دی گارڈین نے ایک ہسپتال میں کم از کم پانچ زخمی مریضوں کو دیکھا، جہاں پولیس نے گھیراؤ کر رکھا تھا۔
منگل کی رات ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ انہوں نے 40 سے زائد زخمی مریضوں کا علاج کیا، جن میں سے کئی کو گولیاں لگی تھیں۔ انہوں نے کہا: “کم از کم سات افراد دم توڑ چکے ہیں اور چار کی حالت تشویشناک ہے۔ آٹھ مزید مریض گولیوں کے زخموں کے ساتھ ہسپتال میں داخل کیے گئے ہیں۔”
ڈاکٹر، جنہوں نے اپنی حفاظت کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، نے بتایا کہ ہلاکتوں کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا: “ہلاک اور زخمی ہونے والوں کا تمام ریکارڈ حکام نے ضبط کر لیا ہے۔ ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں۔ اعلیٰ حکومتی اہلکار ہسپتال آ کر ریکارڈ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
https://twitter.com/x/status/1861810296098009226
https://twitter.com/x/status/1861813249609703571
Last edited by a moderator: