
تاریخ فاتح لکھا کرتے ہیں جو کھوپڑیاں کے مینار بناتے ہوئے دہلی پہنچتے ہیں : سینئر صحافی وتجزیہ کار
سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک نیوز کے پروگرام خبر نشر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی عام آدمی کو یہ پتہ نہیں کہ سائفر کیا ہوتا ہے؟ وہ یہ بھی نہیں سمجھتا کہ کوڈ کیا ہوتا ہے؟ عام آدمی صرف اس بات کو سمجھتا ہے کہ سائفر لہرا کر عمران خان نے جو بات کی تھی کہ رجیم چینج ہوا ہے اور جس کا جو نقصان پہنچنا تھا وہ پہنچ چکا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے سائفر سے جو سیاسی مفاد حاصل کرنا تھا وہ کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی رجیم چینج کا کہہ تو رہا ہے لیکن جن پر رجیم چینج کا الزام لگایا گیا ہے اور جنہیں میر جعفر کے نام سے پکارا گیا ، اب ردعمل دینے کی باری ان کی ہے اور آپ ان کو سمجھ کر نہیں چل رہے۔ لارڈ کلائیو اور میر جعفر کی لڑائی میں لارڈ کلائیو کا ہی فائدہ ہوا تھا جس نے اسے اقتدار پر بٹھایا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1729540396827721770
انہوں نے کہا کہ ہمدردی سیاسی حقائق کو نہیں بدل سکتی، سڑکوں پر آنا پڑتا ہے، محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ کے والد ذوالفقار علی بھٹو کو 1979ء میں پھانسی پر چڑھا دیا گیا، ان سے بہت ہمدردیاں تھیں۔ پیپلزپارٹی کو اس کے بعد 1988ء میں آدھا اقتدار دیا گیاجس میں پنجاب شامل نہیں تھا اور 6 اگست 1990ء کو اقتدار چھین لیا گیا۔
پروگرام اینکر عدنان حیدر نے کہا کہ پاکستان کا ووٹر مظلوم کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہے جس پر نصرت جاوید نے کہا کہ مظلوم کو ہمیشہ سے سینما ہائوس میں دیکھ کر آنسو بہائے جاتے ہیں کہ اس سے بہت زیادتی ہو رہی ہے۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ بالآخر تاریخ فاتح لکھا کرتے ہیں جو کھوپڑیاں کے مینار بناتے ہوئے دہلی پہنچتے ہیں وہی تزک بابری لکھتے ہیں، رحم والوں کی نہیں چلتی۔
https://twitter.com/x/status/1729541948023935225
انہوں نے کہا کہ لگتا نہیں کہ تاریخ بدلنے والی ہے، سائفر لہرا کر کہا گیا کہ رجیم چینج کی کٹھ پتلیاں ہیں، آج آپ مظلوم ہیں تو کل کوئی مظلوم ہوتا ہے، ایسے ہی چلتا رہتا ہے۔ عدنان حیدر نے کہا کہ آج کی سیاسی کہانی میں ولن عمران خان ہے اور ہیرو نوازشریف ہے اور فلم کا نام ایک ولن ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14nusratakhshcpher.png