
ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات میں خواتین ووٹرز کے رجحانات سے متعلق فافن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خواتین میں سب سے مقبول جماعت رہی، جبکہ ن لیگ دوسرے اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) تیسرے نمبر پر رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات میں 18 فیصد خواتین نے مردوں سے مختلف امیدواروں کو ووٹ دیا، جبکہ 82 فیصد حلقوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کا انتخاب جیتنے والا امیدوار ایک ہی تھا۔ یہ اعداد و شمار خواتین ووٹرز کے الگ رجحانات کو واضح کرتے ہیں۔
شہری حلقوں میں خواتین نے مردوں کے مقابلے میں مختلف ووٹنگ رجحان دکھایا۔ اسلام آباد کے حلقوں میں 37 فیصد خواتین نے مرد ووٹرز کے مقابلے میں مختلف امیدوار کو ووٹ دیا۔ بلوچستان میں بھی 37 فیصد خواتین نے مردوں سے مختلف ووٹ ڈالے، جبکہ سندھ میں یہ شرح 19 فیصد اور پنجاب میں 18 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق، پنجاب میں ن لیگ خواتین ووٹرز میں زیادہ مقبول رہی، جبکہ سندھ میں پی پی پی نے خواتین ووٹرز کو اپنی طرف راغب کیا۔ این اے-37 میں خواتین نے جیتنے والے امیدوار کے مخالف کو زیادہ ووٹ دیا، جبکہ این اے-266 میں خواتین ووٹرز نے جیتنے والے امیدوار کو زیادہ ووٹ دئیے۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ خواتین پولنگ اسٹیشنز پر زیادہ ووٹ جیتنے والے امیدواروں نے حاصل کیے۔
فافن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملک بھر میں ووٹوں کے تناسب کے لحاظ سے پی ٹی آئی خواتین ووٹرز میں سب سے مقبول جماعت رہی، جبکہ ن لیگ دوسرے اور پی پی پی تیسرے نمبر پر رہی۔ یہ اعداد و شمار خواتین ووٹرز کے سیاسی رجحانات کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
رپورٹ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین ووٹرز نے انتخابات میں اپنی اہمیت کا واضح اظہار کیا اور ان کے ووٹنگ رجحانات نے کئی حلقوں میں نتائج پر گہرا اثر ڈالا۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ خواتین نے اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے حقوق اور ترجیحات کے معاملے میں بیدار ہیں۔
فافن کی یہ رپورٹ انتخابی عمل میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت اور ان کے فیصلہ کن کردار کو اجاگر کرتی ہے، جو ملک کی جمہوری روایات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/Y8FgQ4v/women-vo.jpg