
کراچی: عدالت نے کرنٹ لگنے کے نتیجے میں کمسن اذان کی ہلاکت کے کیس میں کے الیکٹرک کو 1.93 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ سینئر سول جج ایسٹ کی عدالت نے سنایا، جس نے 6 سال بعد مقدمے کا فیصلہ کیا۔
عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک کی غفلت واضح تھی، جس کے نتیجے میں یہ دردناک واقعہ پیش آیا۔ 2017 میں ہونے والی بارشوں کے دوران کمسن اذان کو کرنٹ لگا، جس کے نتیجے میں وہ جان سے چلا گیا۔ اس واقعے میں کے الیکٹرک کی طرف سے گارڈ وائر لگانے میں ناکامی ایک اہم سبب بنی۔
جج عنبرین جمال کے فیصلے کے مطابق، کے الیکٹرک کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ 93 لاکھ روپے کا ہرجانہ ادا کرے۔ اس فیصلے کے بعد اذان کے لواحقین کو انصاف ملا ہے، اور وہ اس بات پر خوش ہیں کہ عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔
مقدمے کے وکیل ایڈووکیٹ عثمان فاروق نے اس فیصلہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم موقع ہے جب قانون نے عوام کی حفاظت اور ذمہ داری کا احساس دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے ذریعے وہ لوگ جو عوامی خدمات فراہم کرتے ہیں، انہیں اپنی ذمہ داریوں کا درست ادراک کرنا چاہیے تاکہ ایسے حادثات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.imghippo.com/files/vqal6530Pw.jpg