عرفان قادر نےآج بندیال کی ڈھولکی پاڑدی-- عرفان قادر بمقابلہ عمرعطا بندیال

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)

فیصلہ کیا ہو گا اس نومولود کو بھی پتہ ہے جو ابھی تازہ تازہ دائی کے ہتھ چڑھا ہے​

لیکن آج سپریم کورٹ میں منصور اعوان اور عرفان قادر نے ایک تاریخ رقم کرتے ہوئے ریاست کی سب سے وڈی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کو چاروں شانے چت کردیا ہے​

جہاں روزہ نہیں کھلا وہ “شانے” کے بعد زیر پالیں​

سوشل میڈیا سے منتخب کچھ ٹوٹے​
کھوتے کے پترو فیصلہ کسی پرائمری بچے سے آئین پڑھوا کر دیکھ لو کہ آئین کہتا ہے کہ الیکشن نوے دنوں کے اندر ہونے ہیں اور کون سا فیصلہ کروانا ہے تم نے؟؟؟
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
کھوتے کے پترو فیصلہ کسی پرائمری بچے سے آئین پڑھوا کر دیکھ لو کہ آئین کہتا ہے کہ الیکشن نوے دنوں کے اندر ہونے ہیں اور کون سا فیصلہ کروانا ہے تم نے؟؟؟


معاملہ صرف نوے دن کے اندر الیکشن کا ہی نہیں ہے ۔ بلکہ ایک انصاف پہ مبنی غیر معتصبی بینچ کا ہے ۔ سپریم کورٹ کے بیشتر جج اس بات سے متفق ہیں کہ یہ معاملہ ھائ کورٹ میں زیر سماعت تھا اور اس پر چیف جسٹس نوٹس لے کر سماعت نہیں کرسکتا ۔ اسے واپس ھائ کورٹ بھیج کر حل کروانا چاھیے ۔



بنڈیال یہاں ضد کر رہا ہے ۔ نہ تو وہ فل کورٹ بنچ لگواتا ہے اور نہ ہی ھائ کورٹ کو واپس بھیج رھا ہے بلکہ اپنے مخصوص ججوں کی بنچ جو اب تعداد میں صرف دو رہ گئے ہیں ، ان ہی سے فیصلہ کروانا چاھتا ہے جسے حکومت تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے اور ٹھیک اعتراض ہے ۔



ہوسکتا ہے فل بنچ بھی وہی فیصلہ دے جو آئین کے مطابق ہو ۔ لیکن بنڈیال صاب کو کچھ تکلیف ہے ۔
فل بنچ کے فیصلے کو مسترد کرنا حکومت کے لیے ناممکن ہے ۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

فقہ حرام لیگیہ کے غلام بیچارے ہر روز رنڈی رونا رونے آ جاتے ہیں۔ حرام اتنا کیوں کھاتے ہو کہ ہضم کرنے کے لیئے ایسی خاندانی تربیت سے بھرپور پوسٹ کرنی پڑتی ہے؟

ابھی تک نہ ڈالر ریٹ پر پوسٹ آئی نہ ہی مہنگائی پر

اور وہ جو حرام خور بول رہے تھے کہ معیشت عمران خان نے خراب کی ہے اور آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے گیا ہے وہ معاہدہ کہاں گیا؟؟ منشی کیوں سٹاف معاہدے کی باتیں کرتا کرتا اب تھک گیا اگر معاہدہ پہلے تھا تو اب لچ کیوں تل رہا ہے؟؟


آئی ایم ایف نے تو منشی کی ڈھولکی بجا دی اس کی خوشی منائی؟؟

😂
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)

معاملہ صرف نوے دن کے اندر الیکشن کا ہی نہیں ہے ۔ بلکہ ایک انصاف پہ مبنی غیر معتصبی بینچ کا ہے ۔ سپریم کورٹ کے بیشتر جج اس بات سے متفق ہیں کہ یہ معاملہ ھائ کورٹ میں زیر سماعت تھا اور اس پر چیف جسٹس نوٹس لے کر سماعت نہیں کرسکتا ۔ اسے واپس ھائ کورٹ بھیج کر حل کروانا چاھیے ۔



بنڈیال یہاں ضد کر رہا ہے ۔ نہ تو وہ فل کورٹ بنچ لگواتا ہے اور نہ ہی ھائ کورٹ کو واپس بھیج رھا ہے بلکہ اپنے مخصوص ججوں کی بنچ جو اب تعداد میں صرف دو رہ گئے ہیں ، ان ہی سے فیصلہ کروانا چاھتا ہے جسے حکومت تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے اور ٹھیک اعتراض ہے ۔



ہوسکتا ہے فل بنچ بھی وہی فیصلہ دے جو آئین کے مطابق ہو ۔ لیکن بنڈیال صاب کو کچھ تکلیف ہے ۔
فل بنچ کے فیصلے کو مسترد کرنا حکومت کے لیے ناممکن ہے ۔
سرکار پہلے تو یہ بتائیں کہ نوے دنوں کے اندر الیکشن کروانے کے لئے کسی بھی بینچ کی ضرورت ہی کیوں ہے؟؟؟

کیا ضیا کی ناجائز اولاد کو آئین میں صاف صاف لکھا ہوا نظر نئیں آرہا؟؟؟
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
سرکار پہلے تو یہ بتائیں کہ نوے دنوں کے اندر الیکشن کروانے کے لئے کسی بھی بینچ کی ضرورت ہی کیوں ہے؟؟؟

کیا ضیا کی ناجائز اولاد کو آئین میں صاف صاف لکھا ہوا نظر نئیں آرہا؟؟؟


یہ معاملہ تو پی ٹی آئ کورٹ میں لے گئ ہے ۔


الیکشن کمیشن نے اپریل کے بجائے اکتوبر میں الیکشن کروانے کی وجوھات دے دی ہیں ۔ یہ معاملہ ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔ اعجاز الحسن نے ایک غیر متعلقہ مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اس معاملے کو چیف جسٹس کو نوٹس لینے کے لیے بھیج دیا ۔ اور موصوف چیف جسٹس صاب نے اپنی دانش میں ایک ایسے معاملے کو جو پی ٹی آئ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تھا ، اسے سپریم کورٹ کا بنچ بنا کر کاروائ شروع کردی ۔

لہذا یہ گھامڑ چیف جسٹس نہ صرف معاملے کو الجھا گیا بلکہ ھائیکورٹ کی کاروائ میں بھی دخل اندازی کی ۔یہ کیس کا تعلق حکومت سے بنتا ہی نہیں ہے یہ معاملہ تو الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئ کے درمیان ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔



جب عدالتیں سیاسی بن جائیں تو یہی کچھ ہوتا ہے ۔
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)

یہ معاملہ تو پی ٹی آئ کورٹ میں لے گئ ہے ۔


الیکشن کمیشن نے اپریل کے بجائے اکتوبر میں الیکشن کروانے کی وجوھات دے دی ہیں ۔ یہ معاملہ ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔ اعجاز الحسن نے ایک غیر متعلقہ مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اس معاملے کو چیف جسٹس کو نوٹس لینے کے لیے بھیج دیا ۔ اور موصوف چیف جسٹس صاب نے اپنی دانش میں ایک ایسے معاملے کو جو پی ٹی آئ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تھا ، اسے سپریم کورٹ کا بنچ بنا کر کاروائ شروع کردی ۔

لہذا یہ گھامڑ چیف جسٹس نہ صرف معاملے کو الجھا گیا بلکہ ھائیکورٹ کی کاروائ میں بھی دخل اندازی کی ۔یہ کیس کا تعلق حکومت سے بنتا ہی نہیں ہے یہ معاملہ تو الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئ کے درمیان ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔



جب عدالتیں سیاسی بن جائیں تو یہی کچھ ہوتا ہے ۔
اوہ یار بھائی کورٹ میں اس لئے گئے کیونکہ ضیا کی ناجائز اولاد الیکشن سے بھاگ رہی تھی، کسی بھی پاکستانی سے پوچھ لیں کہ جو وجوہات الیکشن کمیشن اور ضیا کی ناجائز اولاد دے رہی ہے وہ سفید جھوٹ ہیں اور صرف شکست سے بچنے کے لئے بھاگ رہے ہیں
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)

یہ معاملہ تو پی ٹی آئ کورٹ میں لے گئ ہے ۔


الیکشن کمیشن نے اپریل کے بجائے اکتوبر میں الیکشن کروانے کی وجوھات دے دی ہیں ۔ یہ معاملہ ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔ اعجاز الحسن نے ایک غیر متعلقہ مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے اس معاملے کو چیف جسٹس کو نوٹس لینے کے لیے بھیج دیا ۔ اور موصوف چیف جسٹس صاب نے اپنی دانش میں ایک ایسے معاملے کو جو پی ٹی آئ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تھا ، اسے سپریم کورٹ کا بنچ بنا کر کاروائ شروع کردی ۔

لہذا یہ گھامڑ چیف جسٹس نہ صرف معاملے کو الجھا گیا بلکہ ھائیکورٹ کی کاروائ میں بھی دخل اندازی کی ۔یہ کیس کا تعلق حکومت سے بنتا ہی نہیں ہے یہ معاملہ تو الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئ کے درمیان ھائیکورٹ میں زیر سماعت تھا ۔



جب عدالتیں سیاسی بن جائیں تو یہی کچھ ہوتا ہے ۔
kotti biryani 😁
 

Back
Top