
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل خان مروت نے بڑا دعوی کردیا انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات سے بانی پی ٹی آئی عمران خان لاعلم تھے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’خبر سے خبر وِد نادیہ مرزا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا علی امین گنڈا پور کا وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کا فیصلہ اپنا تھا اور عمران خان کو بعد میں اس ملاقات سے آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے عمران خان کو ان عوامل کے بارے میں آگاہ کیا جس کے باعث انہیں وزیراعظم کے پاس ملاقات کے لیے جانا پڑا۔
سنی اتحاد کونسل سے قبل پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر شیر افضل مروت نے کہا خیبرپختونخوا کے لوگ پرویز خٹک سے نفرت کرتے ہیں اور وہ صوبے میں نفرت کی علامت ہیں۔
شیر افضل مروت نے مزید دعویٰ کیا پرویز خٹک نے کہا تھا کہ عمران خان سے میری ملاقات کرا دو تو میں پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈیل کرا دوں گا لیکن ہم نے پرویز خٹک کی یہ آفر مسترد کر دی,پی ٹی آئی کے وکلا کے ہاتھوں ہائی جیک ہونے سے متعلق سوال پر شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان ہی وکلا کو سامنے لائے ہیں اور وکلا نے پارٹی کو ایسے وقت میں سنبھالا جب پی ٹی آئی شدید مشکلات سے دوچار تھی, وکلا نے ایسے موقع پر تحریک انصاف کو سنبھالا جب احتجاج تو دور کی بات، کسی کو پارٹی پرچم تک اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی، ایسے میں وکلا ہی منظرعام پر تھے جنہوں نے پارٹی کو اوپر اٹھایا اور یہ صرف عمران خان کی ہدایات پر ہوا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی میں جو شخص جتنا کام کرے گا اسے اتنی عزت ملے گی، کوئی بھی شخص پرانا نام ہونے کے سبب لیڈر نہیں بن سکتا۔
شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر چلائی جا رہی مہم پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لبادے میں میرے خلاف سوشل میڈیا مہم چلائی جا رہی ہے,کچھ ٹی وی اینکرز کے پروگراموں میں نہ جانے کا نوٹیفکیشن بھی سوشل میڈیا ٹیم نے جاری کیا جسے میں نہیں مانتا کیونکہ ان کی کوئی اوقات نہیں ہے، میرے باس عمران خان ہیں اور میں صرف انہیں جواب دہ ہوں۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایندھن کی درآمدی لاگت کم کرنے اور ترقی پر زیادہ خرچ کرنے کی غرض سے ٹرانسپورٹ سسٹم کو بجلی کے ذریعے چلانے پر کام کر رہا ہے۔
وزیراعظم بننے کے بعد چینی نیوز ایجنسی شنہوا کو دیے اپنے پہلے انٹرویو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان چین اور دیگر ممالک سے صاف توانائی کی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کے ترقی اور خوشحالی کے ماڈل سے غربت کے خاتمے، نوجوانوں کے روزگار کو فروغ دینے اور شہری اور دیہی علاقوں میں زرعی، صنعتی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے سیکھ سکتا ہے, چینی جدیدیت نے ترقی کے مراکز اور شعبوں کو عالمی منڈی میں مسابقانہ بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’حالیہ سالوں میں چیلنجوں کے باوجود چین کی ترقی اب بھی دوسرے ممالک کے مقابلے میں بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، جو ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جی ڈی آئی اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کی مکمل اور مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور اس طرح کے اقدامات سے عالمی برادریوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہوتے ہیں,وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان بدھ کی شام ملاقات ہوئی ہے جسے علی امین گنڈا پور نے ’مثبت‘ قرار دیا,اسلام آباد میں ملاقات کے بعد خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال اور امیر مقام کے ہمراہ صحافیوں سے بات کی۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملاقات میں وزیر اعظم سے کہا ہے کہ انہیں سینیٹ الیکشن سے متعلق مشاورت کے لیے عمران خان سے ملاقات کرنی ہے جس پر فی الحال پابندی عائد کی گئی ہے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ان سے کہا ہے کہ وہ عمران خان سے ان کی جلد ملاقات کو ممکن بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دو اپریل کو ہونے والے والے سینیٹ الیکشن کے تناظر میں ان کی عمران خان سے ملاقات ضروری ہے۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ ان کی ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے تمام مسائل بشمول بجلی کے بقایاجات کے حل میں مدد کی پوری یقین دہانی کروائی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sherfzlah1i1.jpg