وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور رات کو اچانک لاپتہ ہوگئے اور پورے 8 گھنٹے لاپتہ رہے۔ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں۔ علی امین گنڈاپور ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہے اور اس کو اچانک کوئی اٹھا لے جائے اور 8 گھنٹے تک حبسِ بے جا میں رکھے، یہ شاید پاکستانی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔ یا شاید علی امین گنڈاپور کو غلط فہمی ہوگئی تھی کہ وہ وزیراعلیٰ ہے اور اس کو قانونی اور آئینی تحفظ حاصل ہے کوئی اس کو ہاتھ نہیں لگاسکتا، مگر وہ یہ بھول گیا کہ اٹھانے والے تو ملک کے وزیراعظم کو اٹھا لیتے ہیں تم تو پھر وزیراعلیٰ ہو۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ساتھ ان 8 گھنٹوں میں کیا ہوا۔ منیب فاروق جو کہ آج کل اسٹیبلشمنٹ کی پیغام رسانی کا کام سرانجام دے رہے ہیں، انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ علی امین گنڈاپور ایک خاص مشکل میں ہیں اور انہوں نے بہت ہی سخت دن گزارا۔ اس سے کیا مراد لیا جائے۔ ماضی میں اسٹیبلشمنٹ نے جن جن لوگوں کو اٹھایا ان کی عزتِ نفس مارنے کیلئے ان کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، عمران خان نے خود کئی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کی اس واردات کا تذکرہ کیا۔ جب شہباز گل کو اٹھایا گیا تو عمران خان نے کہا کہ اس کو ننگا کرکے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اور بھی کئی رہنماؤں کے ساتھ ایسا ہی کیا گیا۔ کیا علی امین گنڈاپور کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ سانحہ گزرچکا ہے؟
علی امین گنڈاپور کی خاموشی کچھ اسی طرف اشارہ کرتی ہے۔ وگرنہ اب تک علی امین گنڈاپور کو کم از کم ایک ویڈیو پیغام ٹویٹ کردینا چاہئے تھا ۔ لگتا ہے گنڈاپور گہرے صدمے میں ہے۔ اگر واقعی علی امین کوجنسی تشدد یا جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے تو یہ نہایت تشویشناک بات ہے۔ کسی بھی شخص کے ساتھ یہ گھناؤنی حرکت نہیں ہونی چاہئے۔ علی امین گنڈاپور کو کھل کر بولنا چاہئے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ساتھ ان 8 گھنٹوں میں کیا ہوا۔ منیب فاروق جو کہ آج کل اسٹیبلشمنٹ کی پیغام رسانی کا کام سرانجام دے رہے ہیں، انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ علی امین گنڈاپور ایک خاص مشکل میں ہیں اور انہوں نے بہت ہی سخت دن گزارا۔ اس سے کیا مراد لیا جائے۔ ماضی میں اسٹیبلشمنٹ نے جن جن لوگوں کو اٹھایا ان کی عزتِ نفس مارنے کیلئے ان کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، عمران خان نے خود کئی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کی اس واردات کا تذکرہ کیا۔ جب شہباز گل کو اٹھایا گیا تو عمران خان نے کہا کہ اس کو ننگا کرکے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اور بھی کئی رہنماؤں کے ساتھ ایسا ہی کیا گیا۔ کیا علی امین گنڈاپور کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ سانحہ گزرچکا ہے؟
علی امین گنڈاپور کی خاموشی کچھ اسی طرف اشارہ کرتی ہے۔ وگرنہ اب تک علی امین گنڈاپور کو کم از کم ایک ویڈیو پیغام ٹویٹ کردینا چاہئے تھا ۔ لگتا ہے گنڈاپور گہرے صدمے میں ہے۔ اگر واقعی علی امین کوجنسی تشدد یا جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے تو یہ نہایت تشویشناک بات ہے۔ کسی بھی شخص کے ساتھ یہ گھناؤنی حرکت نہیں ہونی چاہئے۔ علی امین گنڈاپور کو کھل کر بولنا چاہئے۔
