علی بھائی کیونکہ باز تو آئیں گے نہیں' ادھر ہم نے بھی چھریاں تیز کرکے رکھی ہوئی ہیں۔ حالیہ ویڈیو میں علی بھائی نے ڈیمج کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے جس پرتفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔
اس قسطوار سلسلے کی آج نویں قسط ہے جس میں علی بھائی کے زہریلے بیانیے کا جواب دیا جائیگا۔ گزشتہ اقساط کے لنکس اسی پوسٹ کے آخر میں دیے گئے ہیں۔ نئے پڑھنے والوں کو بتاتا چلوں کہ علی بھائی کی دوسری سیاسی ویڈیو مارکیٹ میں آئی اور میرے جیسے ناچیز نے دعوہ کردیا تھا کہ یہ بندا نون لیگی نکلے گا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ یہ شخص آج کھلم کھلا نون لیگ کی حمایت کررہا ہے۔ مجھے تعریف کی ضرورت ہوتی تو ایک یوٹیوب چینل بنا کر بھی مشہور ہوسکتا تھا جبکہ میں تو اپنا اصلی نام بھی نہیں استعمال کررہا۔ یہ دعوہ ضرور کرنا چاہتا ہوں کے پڑھنے والوں کا وقت ضائع نہیں ہوگا جبکہ آج کے دور میں لوگ پڑھنے سے زیادہ دیکھنے پر توجہ دیتے ہیں۔ بہرحال' پہلی قسط سے ہی میں نے علی بھائی کو بتا دیا تھا کہ آپ نون لیگی بیانیہ پیٹ رہے ہیں اور آج دیکھ لیں کہ جو بات علی بھائی ڈھکے چھپے انداز سے کرتے تھے' آج دھڑلے سے کررہے ہیں۔
پہلا اعتراض: پاکستان کی سیاست دنیا اور آخرت کی بربادی ہے۔
اس سے زیادہ زہریلہ بیان کیا ہوگا کہ لوگوں کو سیاست سے بد دل کردیا جائے۔ یہی تو وہ کارساز چاہتے ہیں کہ نوجوان سیاست چھوڑ دے تاکہ انکے کھابے چلتے ہیں۔ اس سے زیادہ اس لغو بات کا کیا جواب دیا جائے۔
دوسرا اعتراض جو پہلے کی نفی کرتا ہے یعنی جمہوریت خلاف اسلام نہیں اگر کثرت رائے شرعیت کے تابع ہو۔
خود جمہوریت کو جائز کہا۔ تو حضور کونسی جمہوریت ہے جو بغیر سیاست کے کی جاتی ہے؟
تیسرا اعتراض: علی بھائی کے مطابق انہوں نے عمران خان کو قتل کرنے ترغیب نہیں دی بلکہ صرف حقیقت بیان کی ہے۔
اور ترغیب دینا کس کو کہتے ہیں جب آپ کہیں کہ فوج کی بھی مجبوری سمجھیں جو عمران خان کو اسلیے آنے نہیں دے رہے کہ انکے مطابق عمران خان رہے گا یا وہ۔ یعنی کسی بھی شخص کی کیا مجبوری ہوسکتی ہے کسی دوسرے انسان کو ناحق قتل کرنے کی سوائے اسکے کہ اپنا ظلم برکرار رکھنے کے۔ یعنی آپ نے فوج کی ناجائز مجبوری کو ایسے بیان کیا جیسے بڑی جائز مجبوری ہے۔ رہ گئی بات جو آپ نے حل بھی بتایا تھا کعبے پر چڑھنے کا تو حضور کوئی کعبے پر چڑھے یا نہ چڑھے' بقول وقار ملک کے آپ خود بھی کعبے پر چڑھ جائیں تو اب ڈیمیج کنٹرول نہیں ہوگا۔ یہ جھکیں مارنے سے پہلے سوچنا تھا۔
چوتھا اعتراض: عمران خان کو کہا گیا کہ تین سال کے لیے سکون کریں' اگر وہ کرتے تو آج اندر نہ ہوتے۔
لہجہ اور انداز دیکھیں۔ اگر انکو اب کہا جائے کہ آپ عمران خان کو اس فوج کے خلاف خاموش ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں جس فوج یا اسٹیبلشمنٹ کو آپ اسی ویڈیو میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مانتے ہیں؟ تو انکا جواب کیا آئیگا کہ میں نے یہ ترغیب نہیں دی بلکہ میں تو حقیقت بتا رہا تھا کہ اگر عمران خان خاموش ہوجاتے تو جیل میں نہ ہوتے۔
اس قسم کی دلیل پر یقین کرنے سے پہلے ایک بار علی بھائی کا لہجہ اور انداز دیکھ لیں جس میں یہ جھک مار رہے ہیں اور خود فیصلہ کرلیں کہ یہ ترغیب تھی یا بیان حقیقت۔
پانچھواں اعتراض:میں کوئی قاسم علی شاہ نہیں جسکی مقبولیت گرجائیگی اورسبسکرابر کم ہوجائیں گے۔
سب سے پہلے تو علی بھائی کو پیغام ہے کہ آپکو سننے والا ہر کوئی آپ کا سٹوڈینٹ نہیں ہوتا۔ دوسرا یہ کہ مقبولیت برکرار رہنا بھی اس بات کی دلیل نہیں کہ لوگ آپ کے نظریات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اپکی کی مقبولیت ہوئی تھی مزہبی ویڈیوز کی وجہ سے۔ اب گوگل کا الگورتھم اپکی مزہبی ویڈیوز ابھی بھی لوگوں کو دکھاتا ہے اور اسی بنا پر لوگ مزہبی ویڈیوز ابھی بھی دیکھتے ہیں۔ اسکا یہ مطلب نہیں کے آپکی حالیہ جھکوں پر اپ سے اتفاق کرتے ہیں۔
چھٹا اعتراض: میں آر ٹی ایس کو بیٹھا کر امت پر مسلط نہیں ہوا۔
حضور آر ٹی ایس بیٹھنے کا فائدہ آپکی نون لیگ کو ہوا تھا۔ جبکہ عمران خان کی سیٹیں کم کی گئیں اور یہ ریکارڈ پر موجود ہے۔ 2018 کا الیکشن جنہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے وہ ہر تجزیہ نگار یہی کہتا ہوا پایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سویپ کررہی تھی نتائج رکنے سے پہلے۔ اور جب نتائج آنا شروع ہوئے تو نون لیگ ہاری ہوئی سیٹیں جیتنے لگ گئی۔ سیٹوں کے غیر حتمی نتائج کا فرق ہی اتنا زیادہ تھا کہ آپکا جیو نیوز بھی یہی بتا رہا تھا کہ نون لیگ ہاری ہوئی سیٹیں جیت گئی۔ دلائل لیکر آئیں' وقت قیامت تک ہے۔
ساتواں اعتراض: میرے سٹوڈینٹس میں سے اکثریت پی ٹی آئی کے ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہم اگلی بار پی ٹی آئی کو ووٹ ہی نہیں ڈالیں گے۔
اس پر میں اتنا ہی کہوں گا کہ۔۔۔۔ ہاہاہا
کئی اور لج بھائی صاحب نے تلے ہیں جنکے جوابات گزشتہ اقساط میں آچکے ہیں یعنی سینٹ الیکشن میں سنجرانی کی جیت وغیرہ۔ اسلیے اس قسط میں انکا جواب نہیں دیا جائیگا۔
آٹھواں اعتراض: عمران خان فوج سے بات کرنے کو بھی تیار ہوگئے اور معافی مانگنے کو بھی۔
اس مخبوط الحواس شخص کو اتنا نہیں نہیں پتا کہ عمران خان نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ فوج سے بات نہیں کریں گے۔ رہ گئی معافی تو وہ مشروط ہے سی سی ٹیوی فوٹیج سے جو نہ کبھی آئیگی اور نہ ہی معافی یعنی کوئی معافی نہیں۔ مگر بددیانتی دیکھیں کہ کیسے بیانیہ بنارہے ہیں کہ عمران خان پاوں میں پڑا ہوا ہے۔
نواں اعتراض: عمران خان پر الزام لگایا کہ عمران خان نے خود نومئی کروا کر عوام کو بلی چڑہا دیا کہ انکو سزا دو۔
اول تو یہ بیانیہ بلکل بے بنیاد ہے کہ نومئی عمران خان نے خود کروایا یا کسی کو ورگلایا کہ وہ توڑ پھوڑ کرے اور اسکا جواب بھی گزشتہ اقساط میں دیا جاچکا ہے۔
آپ اس شخص کی بد دیانتی دیکھیں۔ یہی شخص ترکی کی عوام کی تعریفیں کرتا ہے جنہوں نے اپنی فوج کو سیاست سے باہر نکالا۔ کوئی اسکو بتائے کہ کیسے چھتر پریڈ کی گئی تھی تو شاید اس بندے کو احساس ہو کہ یہ کتنا بڑا رانگ نمبر ہے۔ مگر پاکستان میں ابھی عوام نے اعلان جنگ نہیں کیا فوج کے ساتھ' ابھی اسکا صرف الزام لگا ہے وہ بھی جھوٹا اور یہ شخص نہ صرف اس پر یقین کربیٹھا ہے الٹا اسے بغاوت سمجھتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ کہے کہ جیسے ترکی کے عوام نکلے اپنے حق کے لیے' اسی طرح پاکستان کے عوام پر چاہے جھوٹا ہی الزام سہی مگر یہ کوئی جرم نہیں ہے۔
ویسے علی بھائی سے کوئی پوچھ کر بتائے کہ بنگلہ دیش کی عوام کو کس خانے میں ڈالیں گے؟
دسواں اعتراض: عمران خان کی بہنیں آرمی چیف سے درخواست کررہی ہیں۔
اس کوڑ مغز کو اتنا نہیں پتا کہ یہ درخواست عمران خان ہر فوجی سے کررہا ہے کہ اپنا آئنی حق ادا کرے اور سیاست سے دور رہے۔
گیارواں اعتراض: عمران خان کو اگر کوئی ریلیف مل سکتا ہے تو سیاسی جماعتوں سے۔
یعنی مک مکا کرلیں اور پھر اسکی براکات دیکھیں جیسے ہوتا آیا ہے۔ یہی نون لیگیوں کی چال ہے۔ یعنی انکے ساتھ ساز باز کرکے مقدمات بھول جائیں' تاکہ احتساب کا خواب کبھی حقیقت نہ بن سکے۔ یعنی آج جس عمران خان نے نظام کو گھٹنو پر گرا دیا ہے اسکے طاقتوروں کو کٹورے لے لے کر اپنی توسیعات لینی پڑ رہی ہیں ان کو ایک موقع اور دے دے اپنا کھیل کھیلنے کا تو علی بھائی اپکی خواہش انشاء اللہ پوری نہیں ہوگی۔
بارواں اعتراض: نواز شریف کو اعتراض یہ ہےکہ ہم نے سب کچھ کیا' بجلی پوری کی اور پھر ہمیں ڈان لیکس کروا کر باہر نکال دیا اور غیر مقبول کردیا اور ہمارے مقابلے میں ایک لیڈر لانچ کیا۔ وغیرہ وغیرہ۔
حضور یہ نواز شریف نہیں آپ کہہ رہے ہیں۔ یہ آپکے دل کی آواز ہے کیونکہ نواز شریف یہ کہنے جوگا رہا ہی نہیں ہے۔
اور حضور یہ اسٹیبلشمنٹ نے صرف نواز شریف کو غیر مقبول نہیں کیا بلکہ اپنے آپ کو غیر مقبول کیا اور اسی نحوست کی اعلی معراج کو چھوا جسکے بعد آپ جیسے سونا بھی اسکے ساتھ لگے تو کچرا ہوگیا۔ ویسے غیر مبقول ہونے والے اور بھی ' بڑے بڑے وڑائج اورخانزادے ہیں۔ بڑے بڑے چوہدری اور جیو بھی اپنی مقبولیت کے زخم چاٹ رہے ہیں۔ آگے چلیں تو چیخیں ابھی اپکی بھی دبنے والی ہیں۔
تیرواں اعتراض: علی بھائی کو ایسا ڈرائیور چاہیے جو کہ گاڑی چلانا جانتا ہو چاہے سیگرٹ پتا ہو بجائے اسکے کہ جسکی دھاڑی اور پھگڑی ہو جو گاڑی ٹھوک دے۔
یہ ہے نظریہ تجربہ خواری۔ جی بلکل آپ نے ٹھیک پڑھا نظریہ تجربہ خواری جو کہ نئی اصطلاح میں متعرف کروا رہا ہوں۔ نظریہ تجربہ خواری کے مطابق ہر پروفیشنل یا تجربہ کار کرپٹ ہے۔ اور ترقی کرنے کے لیے ایسے ہی تجربہ خوار کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسکو اپ نظریہ لالو پرساد یادو بھی کہہ سکتے ہیں۔ یعنی اگر ایک شخص کسی بھی طرح اپنے ادارے کو ترقی دے دے تو چاہے وہ کرپٹ ہو اسے نہ صرف وہ کرپشن معاف ہے بلکہ یہی تجربہ خواری اسکی خصوصیت کے طور پر پیش کی جائے۔ یاد رہے کہ یہ طے ہونا ابھی باقی ہے کہ کیا واقعی نواز شریف یا نون لیگ نے کسی ادارے کو ترقی دی یا یہ بھی بیانیہ ردی کی ٹوکری ہوچکا ہے۔ اسے جیمز بانڈ ماڈل بھی کہا جاسکتا ہے کہ ایک شخص جس پر اپنے ملک کو بچانے کی زمہ داری ہو تو اسکا حق ہے عیاشی کرنا اور ہر فلم میں نئی نویلی دوشیزا کے ساتھ گل چھڑے منانا۔ جیمز بانڈ ماڈل جو کہ آج کل قوم بوٹ کا خاصہ ہے اسلیے اس پر زیادہ بحث بنتی بھی نہیں ہے کیونکہ یہ موضوع بھی نہیں ہے۔ خیر یہ ایک تویل بحث ہے مگر بنیادی طور پر نظریہ خواری کا جو حاصل وصول ہے وہ یہی نکلتا کر آتا ہے کہ نواز شریف ایک تجربہ کار سیاستدان ہے جو نون لیگیوں کے مطابق کرپشن بھی کرلے تو خیرہے کیونکہ وہ ملک کو آگے لیکر گیا۔ حالانکہ نواز شریف کی اگر تجربہ کاری پر بحث کی جائے تو الاامان الحیظ۔ مگر کیونکہ نون لیگ کی اکثریت پرانے خیالات والے لوگوں پر مشتمل ہے بشمول علی بھائی کے اسلیے انہیں اس میں تجربہ کاری ہی نظر آئیگی باقیوں کے لیے چاہے وہ تجربہ خواری ہی کیوں نہ ہو۔ اس ضمن میں آخری بات یہ ہے کہ نظریہ تجربہ خواری کے اصول بھی لیے جائے تو حسینہ واجد زیادہ تجربہ خوار تھی مگر ان بنگالیوں نے بھی اسے رد کردیا جنہیں بیشتر پاکستانی پسماندہ سمجھتے ہیں۔ باقی اس نظریے کے تیے پانچے آپ خود ہی کرلیں۔
چودواں اعتراض: نوجوانوں کا اسرائیل جاکر لڑنا صرف جزباتی باتیں ہیں جبکہ ہم بطور امت اسرائیل پر منحصر ہیں یعنی سارے جدید ہتھیار ہم مغرب سے لیتے ہیں تو یہ نا ممکن ہے جب تک کہ ہم خود سائنسی ترقی نہ کریں اور معیشت بہتر نہ کریں۔
خود سوچ لیں کہ جس حکومت نے تاریخ کا بدترین معاشی بحران پیدا کیا ہے اسکا حامی کہہ رہا ہے کہ ہمیں معیشت بہتر بنانی ہے اور سائنسی ترقی کرنی ہے جسکی انفارمیشن منسٹر فائروال کو فائبر وال کہتی ہے۔ اور تو اور آئی ٹی منسٹر کہتی ہے کہ انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ وی پی این ہے۔ یعنی ان لوگوں کے زریعے یہ انجینئیر ترقی کے خواب دیکھ رہا ہے۔
گزشتہ اقساط کے لنکس یہاں موجود ہیں۔
قسط نمبر 1
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف.819747/#post-6433845
قسط نمبر 2
https://siasat.pk/forums/threads/انجینئر-محمد-علی-مرزا-سیاست-میں۔-دوسری-قسط.820872/#post-6451658
تیسری قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-سے-سیاسی-اختلاف-قسط-نمبر-3.824776/
چھوتھی قسط
https://siasat.pk/forums/threads/نہیں-نہیں-علی-بھائی-ادھا-سچ-نہیں۔-قسط-نمبر-4.835758/
پانچھویں قسط
https://www.siasat.pk/forums/threads/علی-بھائی-کا-سفر-انجیئرنگ-سے-دین-اور-پھر-سیاست-سے-معیشت۔-قسط-نمبر-پانچ.846253/
چھٹی قسط
https://www.siasat.pk/threads/علی-بھائی-کا-سیاسی-فہم-یا-نون-لیگ-سے-محبت-قسط-نمبر-چھے.849180/#post-6725141
ساتویں قسط
https://www.siasat.pk/threads/علی-بھائی-کا-اقبال-جرم-قسط-نمبر7.854244/
آٹویں قسط
https://www.siasat.pk/threads/نہیں-...ے۔-ان-جھوٹوں-کا-جواب-بھی-اپکو-دینا-ہے.880034/