
بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل سے باہر آئیں گے یا نہیں, اس حوالے سے کہا جارہاہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر باہر نہیں آسکیں گے۔
جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے واضح کیا کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ کی مرضی نہیں ہوگی, عمران خان باہر نہیں آسکیں گے، عدلیہ کا پاور کوریڈورز سے ٹکراؤ ملک اور عدلیہ کیلئے مفید نہیں ہوگا۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اب جوش سے زیادہ ہوش کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی کیلئے سنجیدہ اپروچ یہی ہوگی کہ سیاسی اتفاق رائے کی طرف جایا جائے، محمود خان اچکزئی پی ٹی آئی کیلئے بڑا ریلیف ثابت ہوسکتے ہیں، عمران خان اگر محمود خان اچکزئی پر اعتماد کریں تو شاید جلد راستہ نکل سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1808002614971269251
انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت عمران خان کی وفادار ہے، ہر فیصلہ کی اپروول عمران خان سے لیتے ہیں، خان کی طرف دیکھتے ہیں، بھٹو صاحب جب جیل میں تھے تو اسی طرح 2 گروپ تھے ایک کہتا تھا جیل کی دیواریں توڑ دو، دوسرا گروپ پارٹی کو بچاتا تھا۔
سہیل وڑائچ نے کہا اسد قیصر، عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر خان کی آپس میں بہت انڈر اسٹینڈنگ ہے، تینوں رہنما عمران خان کے وفادار ہیں اور انتہاپسندی کی طرف بھی نہیں جانا چاہتے، یہ لوگ کوئی فیصلہ خود نہیں کرتے بلکہ ہر کام کی عمران خان سے اجازت لیتے ہیں۔
دوسری طرف پارٹی میں ایسے لوگ مضطرب اور بے چین ہیں جو اسمبلیوں سے باہر ہیں یا جیلوں میں رہے ہیں، یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ اسمبلی میں جاکر بیٹھ جانے والے لوگ کمپرومائزڈ ہوگئے ہیں، پارٹی اختلافات میں فیصلہ کن حیثیت عمران خان کو حاصل ہے، عمران خان پارٹی میں کسی کو زیرو کردیں تو کوئی سسٹم بھی اسے ہیرو نہیں بناسکے گا۔
ذرائع کی خبر کے مطابق عمران خان کی ہدایت پرا یک 7 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو پارٹی میں سابقہ رہنماؤں کی واپسی کا فیصلہ کرے گی,ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت کی رہائی تک کسی بھی سابق رہنما کی پارٹی میں واپسی کو روک دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik-sw11h1h122.jpg