karachiwala
Prime Minister (20k+ posts)
دل کے آئینے میں کچھ چہرے جو گوہر ٹھہرے
ان کو نزدیک سے دیکھا تو وہ پتھر ٹھہرے
آج کاذب بھی یہ چاہے ہے کہ فرمان اس کا
ساری دنیا پہ چلے قول پیمبر ٹھہرے
دل کا ویرانہ بھی ممکن ہے معطر ہو جائے
کون جانے کہ اک اک زخم گل تر ٹھہرے
ظلم سہنا بھی تو ظالم کی طرف داری ہے
تم بھی موسیٰ بنو گر وقت ستم گر ٹھہرے
ان کے دامن پہ نظر آئے لہو کے چھینٹے
امن و انصاف کے جو لوگ پیمبر ٹھہرے
زیست کا راز کھلا ہے اسی دیوانے پر
رقص خنجر جسے محبوب کا پیکر ٹھہرے
اپنی بھی ذات کا عرفان نہیں ہے جن کو
عہد حاضر میں بشر کے وہی رہبر ٹھہرے
کی تھی ہموار کبھی جن کے لئے راہ حیات
اب وہی لوگ مری راہ کا پتھر ٹھہرے
کیسے آرام کا آ جائے خیال اے مہدیؔ
زندگی جب کسی بیمار کا بستر ٹھہرے
سیاست پی کے کے آئینہ میں جس کو چاچا دیکھا
اس کو حقیقت میں نہایت بےغیرت دیکھا
گھر پر جس کے جھنڈا لگا نوجوانوں کو بلانے کیلیئے
اس گھر کو حقیقت میں ایک کنجر خانہ دیکھا
عزت اپنی بیچ کر جو پیسے کماتے ہیں
اس بےغیرت کو ہم نے ان سب بےغیرتوں کا بڑا دیکھا
اس کو حقیقت میں نہایت بےغیرت دیکھا
گھر پر جس کے جھنڈا لگا نوجوانوں کو بلانے کیلیئے
اس گھر کو حقیقت میں ایک کنجر خانہ دیکھا
عزت اپنی بیچ کر جو پیسے کماتے ہیں
اس بےغیرت کو ہم نے ان سب بےغیرتوں کا بڑا دیکھا