battery low
Chief Minister (5k+ posts)

علیمہ خان نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہ ہے کہ میرے بھائی عمران خان کو تقریباً دو سال سے
غیرقانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔ انہیں اپنے دو بنیادی (اور قانونی) مطالبات سے محروم کر دیا گیا ہے: ان کی کتابیں اور اپنے بیٹوں کے ساتھ ہفتہ وار فون کالز۔
عدلیہ بے بس ہے۔ متعدد عدالتی احکامات کے باوجود، جیل حکام ججوں کے احکامات کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔
عمران خان کی اپنی پارٹی کے اراکین سے ملاقات پچھلے پانچ مہینوں سے روکی گئی ہے۔ وکلاء، پارٹی اراکین اور خاندان کے افراد کی فہرستیں جیل حکام کو پیش کی گئی ہیں، جیسا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور ان کے تین رکنی بنچ کے احکامات کے مطابق تھا۔ جیل حکام ان عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے پابند نہیں دکھائی دیتے۔
، پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو ان تمام افراد سے علیحدہ کیا جا رہا ہے جن سے وہ ملنے کی درخواست کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1910910871611617787
ہم یہ بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ جو بھی شخص عدیالہ جیل میں داخل ہونے کی اجازت پاتا ہے، وہ ان لوگوں کی منظوری سے ہوتا ہے جو جیل کو کنٹرول کرتے ہیں؟
میں پارٹی کے اراکین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔
جو بھی شخص عمران خان کی منظور کردہ فہرست میں شامل نہیں ہے، وہ ملنے نہ جائے۔
خیبر پختونخواہ حکومت کے تمام اہم فیصلے اس وقت تک مؤخر کر دیے جائیں جب تک عمران خان کو رہا نہیں کیا جاتا۔
ہمیں ان کی قید کو معمول نہ بننے دینا چاہیے۔ ہم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
غیرقانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔ انہیں اپنے دو بنیادی (اور قانونی) مطالبات سے محروم کر دیا گیا ہے: ان کی کتابیں اور اپنے بیٹوں کے ساتھ ہفتہ وار فون کالز۔
عدلیہ بے بس ہے۔ متعدد عدالتی احکامات کے باوجود، جیل حکام ججوں کے احکامات کی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔
عمران خان کی اپنی پارٹی کے اراکین سے ملاقات پچھلے پانچ مہینوں سے روکی گئی ہے۔ وکلاء، پارٹی اراکین اور خاندان کے افراد کی فہرستیں جیل حکام کو پیش کی گئی ہیں، جیسا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور ان کے تین رکنی بنچ کے احکامات کے مطابق تھا۔ جیل حکام ان عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے پابند نہیں دکھائی دیتے۔
، پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو ان تمام افراد سے علیحدہ کیا جا رہا ہے جن سے وہ ملنے کی درخواست کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1910910871611617787
ہم یہ بجا طور پر کہہ سکتے ہیں کہ جو بھی شخص عدیالہ جیل میں داخل ہونے کی اجازت پاتا ہے، وہ ان لوگوں کی منظوری سے ہوتا ہے جو جیل کو کنٹرول کرتے ہیں؟
میں پارٹی کے اراکین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔
جو بھی شخص عمران خان کی منظور کردہ فہرست میں شامل نہیں ہے، وہ ملنے نہ جائے۔
خیبر پختونخواہ حکومت کے تمام اہم فیصلے اس وقت تک مؤخر کر دیے جائیں جب تک عمران خان کو رہا نہیں کیا جاتا۔
ہمیں ان کی قید کو معمول نہ بننے دینا چاہیے۔ ہم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔