عمران کی پھر سے گرفتاری اب اِن کے لیئے انکی اپنی زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔
لہٰذا میرا قیاس یہ ہے کہ آج رات یا کل کسی وقت عمران خان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
اس مرتبہ، خان صاحب کو چاہیئے کہ فوراً اپنا ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروا کر عوام میں پھیلا دیں، جس میں پُر امن احتجاج کے لیئے پورا لائحہ عمل بیان کیا جائے، تاکہ احتجاج کرنے والوں میں کوئی بھی کالی بھیڑ گھُس کر کوئی حرکت کرنے کی کوشش کرے تو لوگ اسکا وہ حال کریں کہ دوبارہ وہ بھی بیان دے کہ میرا کسی ادارے سے کوئی تعلّق نہیں ہے اور میں اپنی سیاست اور نوکری، دونوں چھوڑ کر جارہا ہوں۔
جب سائفر کا مسئلہ ختم ہوچکا تھا تو کیوں اور کیسے کسی نے وائٹ ہاوٗس کی پریس بریفنگ میں یہ سوال دوبارہ دہرایا اور کیوں اسی پرانے بیان کو لے کر پاکستانی میڈیا میں اتنا اچھالا گیا؟ انکو معلوم تھا کہ عمران خان اس مرتبہ پھر سے اس کے اوپر بیان دے گا اور یہی یہ لوگ چاہتے ہیں۔
لیکن دوسری جانب ۹ مئی کے کریک ڈاوٗن کی وجہ سے لوگوں کو اتنا ڈرایا ہوا بھی ہے کہ اس مرتبہ لوگ باہر نہ نکلیں۔
مگر پاکستانیوں، اگر غلامی نہیں ہے قبول اور اپنے بچوں کو بھی غلامی میں نہیں دینا چاہتے ہو تو ہمّت نہیں ہارنی ہے۔
نکلنا ہے۔ بلکل نکلنا ہے۔ انکو ناکوں چنے چبوانے ہیں۔ ساتھ ہی انکو دوبارہ سے ۹ مئی کا ڈرامہ نہیں رچانے دینا۔
لہٰذا میرا قیاس یہ ہے کہ آج رات یا کل کسی وقت عمران خان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
اس مرتبہ، خان صاحب کو چاہیئے کہ فوراً اپنا ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروا کر عوام میں پھیلا دیں، جس میں پُر امن احتجاج کے لیئے پورا لائحہ عمل بیان کیا جائے، تاکہ احتجاج کرنے والوں میں کوئی بھی کالی بھیڑ گھُس کر کوئی حرکت کرنے کی کوشش کرے تو لوگ اسکا وہ حال کریں کہ دوبارہ وہ بھی بیان دے کہ میرا کسی ادارے سے کوئی تعلّق نہیں ہے اور میں اپنی سیاست اور نوکری، دونوں چھوڑ کر جارہا ہوں۔
جب سائفر کا مسئلہ ختم ہوچکا تھا تو کیوں اور کیسے کسی نے وائٹ ہاوٗس کی پریس بریفنگ میں یہ سوال دوبارہ دہرایا اور کیوں اسی پرانے بیان کو لے کر پاکستانی میڈیا میں اتنا اچھالا گیا؟ انکو معلوم تھا کہ عمران خان اس مرتبہ پھر سے اس کے اوپر بیان دے گا اور یہی یہ لوگ چاہتے ہیں۔
لیکن دوسری جانب ۹ مئی کے کریک ڈاوٗن کی وجہ سے لوگوں کو اتنا ڈرایا ہوا بھی ہے کہ اس مرتبہ لوگ باہر نہ نکلیں۔
مگر پاکستانیوں، اگر غلامی نہیں ہے قبول اور اپنے بچوں کو بھی غلامی میں نہیں دینا چاہتے ہو تو ہمّت نہیں ہارنی ہے۔
نکلنا ہے۔ بلکل نکلنا ہے۔ انکو ناکوں چنے چبوانے ہیں۔ ساتھ ہی انکو دوبارہ سے ۹ مئی کا ڈرامہ نہیں رچانے دینا۔