عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج

1311475563cd0ed.webp


اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلوں کے خلاف بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ججز کے تبادلوں کا نوٹیفیکیشن غیر قانونی، غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جائے۔


درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ججز کے تبادلوں کے دوران آئین اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کی پاسداری کی ہدایت دے اور سپریم کورٹ کے ججوں کے فیصلوں کے مطابق الجہاد ٹرسٹ کیس میں طے شدہ اصولوں پر عملدرآمد کا حکم جاری کرے۔


درخواست میں وفاقی حکومت، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کے علاوہ سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔


درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین ججوں کے تبادلوں کو کالعدم قرار دیا جائے، کیونکہ آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کی صورت میں تفصیلی مشاورت ضروری ہے۔


عمران خان نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے موجودہ ججز کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کیوں کہ انہوں نے عدالتی معاملات میں مداخلت کے خلاف آواز اٹھائی اور بانی پی ٹی آئی کے مقدمات میرٹ پر نمٹائے۔


درخواست میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ بغیر حلف اٹھائے ایک جج کو قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا گیا، جو عدلیہ کی آزادی کو ختم کرنے کی سازش کے مترادف ہے۔


عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ تمام اقدامات عدلیہ کی خودمختاری کو کمزور کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، اور اس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)



درخواست تو دائر کر دی ہے لیکن یہ کیس آئینی بنچ میں لگے گا اور اسمیں بیٹھے سارے جج گا گا کر قوالی کریں گے کہ یہ کام ٢٦ آئینی ترمیم کے تحت ہوا ہے
فیر کی بنے گا؟؟؟
 

Back
Top