عمران خان پاکستانیوں کو ارتغل غازی ڈرامہ کیوں دکھا رہے ہیں ؟
شعبہ فنون لطیفہ کے لوگ بعض اوقات لافانی کام کر جاتے ہیں . ڈرامہ سیریز ارتغل غازی بھی انہی شاہکار کارناموں میں سے ایک ہے . کہا جاتا ہے کے محض ١٤ صفحات پر مشتمل ارتغل غازی کی تاریخ ترکوں کے پاس میسر تھی مگر مشنری تاریخ سے بہت کچھ مٹیریل اس ڈرامہ سیریز کے لئے اخذ کیا گیا ہے . مشہور زمانہ گیم آف تھرونز ایک فکشن سٹوری تھی جس میں بہت زیادہ سیکس اور مصنوعی افیکٹس کا سہارا لیا گیا تھا جیسے ڈریگن اور مرنے کے بعد انسانوں اور جانوروں کا زومبی بننا . اسکے مقابلے میں ارتغل غازی ایک سچی سٹوری ہے اور اسے حقیقت کے قریب ترین فلمایا گیا ہے. ارتغل غازی میں تمام کرداروں کی ریکروٹنگ اور کرداروں کی ایکٹنگ اس شعبہ کی معراج سمجھی جا رہی ہے . کہانی نویسی ، موڑ موڑ پر سپنس جیسی لاتعداد کاوشیں ہیں جو فنون لطیفہ کے اس شعبہ میں نہ کبھی دیکھی اورنہ کبھی سنی گئیں ہوں گی . جسطرح انڈین فلم" نائیک " سمیت چند دوسری فلمیں حقیقت کے قریب ترین بنائی گئی جس میں عوام کے لئے پیغام تھا ، مگر لوگوں نے صرف اسے انٹرٹینمنٹ کے طور پر لیا تھا . اسی طرح ڈرامہ سیریز ارتغل غازی اپنے اندر تمام مسلمانوں کے لئے پیغام رکھتا ہے . یہ محض ڈرامہ سیریز نہیں ہے لھذا اسلئے عمران خان نے پاکستانیوں کے اردو ڈبنگ میں ہمیں دکھانے کا اہتمام کیا ہے . یہ سیریز اب نیٹ فلکس پر بھی دکھائی جا رہی ہے . شائد احساس کمتری اور اسرائیلی امریکی غلامی کی وجہ سے عرب ممالک نے اس پر پابندی عائد کر دی ہے . اسلام پھیلنے کے بعد صدیوں سے انکے پاس لیڈرشپ کا قحط الرجال چلا ا رہا ہے
میں اس سیریز کے دو سیزن دیکھ چکا ہوں . ارتغل غازی کی تمام کاوش نظام انصاف اور اسلام کی سر بلندی کے حصول کے ارد گرد گھومتی ہے . حیرت انگیز طور پر عمران خان اور ارتغل غازی میں بہت زیادہ مماثلت ہے . یہ مماثلت عقل کے اندھوں اور منافقوں کو نظر نہیں آئے گی . یہ قرآن کا فیصلہ ہے . یہ بہرے ہیں ، گونگے ہیں اور اندھے ہیں کہ ( کسی طرح سیدھے رستے کی طرف ) لوٹ ہی نہیں سکتے
آدھا پاکستان شائد حقیقی عمران خان کا دیوانہ ہو گا مگر پورا پاکستان ڈرامہ ارتغل غازی کے تمام فرضی کرداروں کے والے ایکٹرز کے دیوانے ہیں .ارتغل کی طرح عمران خان کی زندگی میں بھی بہت زیادہ مد و جزر اتے ہیں . مصائب اور مشکلات نے عمران خان کو بھی مرد آهن بنا دیا ہے . سازشوں اور مکاریوں نے عمران خان کو دوست اور دشمن میں فرق کو سمجھایا ہے . عمران خان کے گرد دعاؤں نے حصار باندھی ہوئی ہے . عمران خان کا تعلق ان خوش نصیب "چوزن ون " میں ہوتا جنھیں وقت پر ہدایت نصیب ہوتی ہے جس سے انسان فلاح پاتا ہے . الله پاک غفور و رحیم ہے . لوگوں کے دلوں کو پھیر کر اسلام اور انسانوں کی خدمت کی توفیق پر مامور کرنے میں قادر مطلق ہے . حضرت عمر رضی الله عنہ کے دل کو پھیر کر انکی خدمات کو اللہ نے آخری نبی کے سپرد کر دیا تھا . عمران خان کو بدلنے والے صوفی بزرگ میاں بشیر تھے جنہوں نے عمران خان کو وزیراعظم بننے کی نوید مسرت دی تھی . ابن العربی بھی ارتغل غازی کو ہر مشکل وقت میں مدد کرتے . ٢١ ویں صدی کے پیر اور علماء چندے کے ایک چیک کی مار ہیں . اصل بزرگ وہ ہوتا ہے جسے انسان ، انسانیت، انصاف اور عالم اسلام کی سر بلندی کی فکر ہوتی ہے . ارتغل کو ابن العربی کے توسط سے روحانی فیض حاصل تھا اور عمران خان بھی انکے نقش قدم پر صوفیت کے طرف راغب نظر اتے ہیں. الله کرے کے انکے روحانی مرشد بھی ابن العربی ہوں
ممکن ہے عمران خان کو سیاست کی تحریک بھی ارتغل غازی کے کردار سے ملی ہو کیونکے عمران خان اس تاریخی کردار کا آئینہ معلوم پڑتے ہیں . عمران خان نے اپنے آپکو ارتغل غازی کے کردار میں مکمل طور پر ڈھالا ہے اور مکمل کامیاب بھی رہے ہیں. وقت نے ثابت کیا کے ارتغل تمام معاملات میں ہمیشہ سچے ثابت ہوے تھے . عمران خان بھی طالبان اور نواز زرداری سمیت تمام معاملات میں سچے ثابت ہوے . ارتغل کے پاس صرف ٣ جانثار ساتھی تھے . حق چار یار . دنیا میں بڑی سے بڑی تبدیلی کی لئے صرف چار جا نثاروں کی ہی ضرروت ہوتی ہے . کہنے کو عمران خان کے پاس پوری پارٹی ہے مگر حقیققت میں شائد عمران خان کے ساتھ بھی چند جانثار ساتھی ہیں جو عمران خان کے نظریہ کے ساتھ جڑے ہیں . ٨٠٠ سو سال پہلے بھی ترک اور ترک قبیلے صلیبیوں اور منگولوں کا ساتھ دیتے اور ارتغل غازی کے خلاف سازش کر کے اسے مروانے اور ختم کروانے پر تلے رہتے . ہر وقت اسکی اہلیت اور نیت پر شک کرتے . پاکستانی ٨٠٠ سال بعد آج اسی مقام پرکھڑے ہیں . محترمہ فاطمہ جناح وہ عظیم خاتون تھیں جنہوں نے اپنے بھائی کا ساتھ دے کر اس ملک کی بنیاد رکھی تھی مگر افسوس اس ملک میں فاطمہ جناح کو ایوب خان جیسے امر کے مقابلے میں عوام نے ووٹ نہ دیا اور مادر ملت کو شکشت سے دو چار ہونا پڑا تھا . شروع میں لوگ عمران خان کو دولت تو دینے پر راضی تھے مگر ووٹ نہیں . ارتغل غازی کی طرح عمران خان اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ڈٹے رہے . سازشیوں اور غداروں کی قسمت میں صدا سے ذلالت لکھی ہے . الله پاک کی مشیت ہے ، جب تک الله پاک ظالموں کا ظلم پوری دنیا کو دکھا نہیں دیتے تب تک ظالم کو موت میسر نہیں ہوتی
ارتغل کے سگے چچا سمیت بیشمار ترک غدار نکلے ،یہی معملات عمران خان کے ساتھ دیکھنے کو ملتے ہیں . ارتغل کا شجرہ نسب اوغوز خان سے ملتا ہے اور عمران خان کا قبیلہ بھی خان ( نیازی ) ہے . عمران خان کی پہلی شادی نواز شریف کی سازش کا شکار ہو گئی . بعد میں عمران خان برطانوی ایجنٹ حسینہ کے زلفوں کے اسیر ہوے ، اسی نے عمران خان کو زہر دے کر مار دینا چاہا . ہر بندہ موقع کی تلاش میں نظر اتا ہے . نویان نے ارتغل کوگرفتار کر کے انکے ہاتھ کے وسط میں کیل ٹھونک دی تھی ، عمران خان بھی اسٹیج سے گر کر کمر تڑوا بیٹھے تھے . عمران خان کے بہنوئی سمیت متعد خاندان کے افراد عمران خان کے لئے وبال جان بن گئے ہیں . کرکٹ کے دنوں میں صرف جاوید میانداد ، رمیض راجہ ، انضمام اور شائد چند دوسرے محب وطن کھلاڑی تھے مگر پھر بھی عمران خان غداروں کے ساتھ کھیل کر فتح یاب ہوتے رہے . غداروں کے درمیان رہ کر کھیلنا عمران خان کرکٹ کے ایام میں ہی سیکھ گئے تھے . ارتغل نے اپنا سیاسی آغاز ایک چھوٹے سے کائی قبیلہ سے شروع کیا مگر انتہاء خلافت عثمانیہ پر ختم ہوئی . عمران خان نے بھی سکریچ سے پارٹی اٹھائی اور وزیراعظم پاکستان بن گئے. دشمن جلتے رھیں گے مگر ماشااللہ ، خان کی کامیابیوں کا سفر ابھی ہنوز جاری ہے
اگر اس وقت بھی مشنریوں نے اس علاقے میں جمہوریت مسلط کی ہوتی تو شائد ارتغل غازی بھی عمران کی طرح بے بس رہتا . امید ہے طالبان جلد ہی اس ملک میں فیک جمہوریت کو پاکستانی مافیا سمیت بیچ چوک میں پھانسی پر لٹکائیں گے . جرم پڑھا جائے گا ، صفائی کا موقع دیا جائے گا اور فیصلہ اس وقت صادر کر دیا جائے گا . لازم ہے کے ہم دیکھیں گے . جنرل حمید گل مرحوم کے بیانات کی روشنی میں بیرونی ملکوں کے ایجنٹ جنرلوں کے ہوتے ہوے یہ نظام کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتا . الله کے نبی کو اس خطے سے ٹھنڈ ی ہوا اتی تھی . طالبان نے ایک اور سپر پاور کو ہرا دیا ہے . پاکستان کے اندر لوگوں دنوں میں طالبان کی قیادت پر بیت کر سکتے ہیں . پاکستان اور افغانستان ایک ملک ہو سکتے ہیں اور عمران خان کی کردار کلیدی ہو گا . حالات تیزی سے اسی طرف پیش رفت کر رہے ہیں
ارتغل غازی کے دور میں بھی انصاف نا پید تھا ، اسرائیلی ، صلیبیوں اور منگولوں کی سازشیں اور حملے تھے . مسلمان مکمل طور پر بٹے ہوے تھے . منافع بخش کاروبار ، ویلیو ایڈڈ پروڈکٹ کی عدم موجودگی اور ہنر مند کاریگروں کی جگہ انتہائی محنت مشقت والے پروڈکٹ اور روائتی جانوروں کی تجارت تھی . قبیلوں کے سردار نا اہل اور سازشی تھے . پنجاب ، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا قبیلوں کی طرح اس وقت بھی تمام قبیلے بٹے ہوے تھے . لوگوں پر ظلم کیا جاتا اور مراعات یافتہ خان ، سردار اور چودھری طبقہ فائدہ اٹھاتا تھا . محلوں میں ہر دوسرا آدمی کسی کا مخبر تھا اور محلوں میں صلیبوں کی رسائی تاجروں کے روپ میں تھی . ایک قبیلہ دوسرے قبیلہ کا دشمن تھا . محض چند ترک بہادر تھے مگر زیادہ تر ترک ایک سے بڑھ کر ایک جاہل ، غدار ،منگولوں اور صلیبیوں کا الا کار اور سہولتی تھا . ترک راویات کے مطابق پہلے انصاف کے تقاضوں کو پہلے پورا کیا جاتا تھا اور پھر گردن زنی کی جاتی تھی . بدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت ہے جہاں انصاف اس دارلفانی سے کب کا کوچ کر چکا ہے . منصف کی کرسیوں پر نیم پاگل میڈیا اٹینشن سیکر بیھٹے ہیں . فوجی فاؤنڈیشن والے انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں
ارتغل ڈرامہ سیریز میں کائی قبیلہ کے لوگ تمام کچھ جانتے ھوے بھی ارتغل کا ساتھ نہیں دیتے . ہر مرتبہ ارتغل کے بھائی گلدارو کو سیاست کی پڑی رہتی ہے اور وہ لڑائی جھگڑے کی جگہ امن کا خاہاں ہوتا ہے . ارتغل کا ویژن بڑا ہوتا ہے اور شروع سے ہی اسے ولایت مل جاتی ہے . ارتغل کے مطابق اسرائیلی ، صیہونی اور منگول ترکوں کو تباہ و برباد کر دیں گے تاکے وہ قبلہ اول پر حکمرانی کر سکیں . گلدارو بہادر ضرور تھا مگر چھوٹی اور سطحی سوچ کا انسان تھا . جیسے ہمارے پنجاب کے معروف دانشوروں کی فوج ظفر موج ہے جنھیں عمران خان ایک آنکھ بھی نہیں بھاتا . خارجہ محاذ پر عمران خان کی کامیابیاں ناقابل یقین ہیں . عمران خان نے حکومت میں اتے ہی پرائی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کی . نواز شریف کے معاملات پر بادشاہوں کا پریشر برداشت کیا اور سعودی شہزادے کی ڈرائیونگ بھی کی . ایران کے ساتھ تعلقات کو نئے سرے سے شروع کیا . عرب اور ایران جھگڑوں کی کڑواہٹ ختم کرنے کی کوشش کی . امریکہ اور طالبان میں مفاہمت کے لئے کردار ادا کیا . حقیقت یہ کے عمران خان نے اتے ہی انڈیا کے وزیراعظم کو انڈیا میں مقید کر دیا جو سال میں درجنوں غیر ملکی دورے کر کے پاکستان کو بدنام کرتا تھا . پہلے پاکستان دنیا بھر میں اکیلا تھا ، اب انڈیا اکیلا ہے . عمران خان نے کارٹون کے مسلہ پر نیدر لینڈ کی حکومت کو سرنگوں ہونے پر مجبور کیا تھا . عمران خان نے امریکہ میں اسلامو فوبیا اور اسلام کے خلاف اقوام متحدہ میں کھل کر لڑائی لڑی . عمران خان کی حکومت نے خارجہ کے محاذ پر بیشمار کامیابیاں سمیٹی ہیں چونکے اس میں عدالت اور دوسرے کسی ادارہ کا عمل دخل نہیں تھا . یہ صرف بہادر جنگجو ہی کر سکتا ہے جسکی سوچ اور لائحہ عمل بلکل صاف اور شفاف ہو
اس دور کے ممتاز ادیبوں کو بتا دو
تاریخ میں شاہوں کے ثناء خواں نہ رہیں گے
پنجاب کے صحافیوں کا میڈیا پر مکمل قبضہ ہے . پنجاب کے میڈیا مافیا کو عالمی اخبارات کی پشت پناہی حاصل ہے . پنجاب کے دانشوروں کے یہ کامیابیاں کبھی یاد ہی نہیں رہتی اور وہ " مائنس ون " کرتے کرتے خود صحافت سے مائنس ہوتے جا رہے ہیں . سوشل میڈیا پر انکی تھکی ہوئی ٨٠ دہائی کی زنگ آلود ذہانت کا مذاق اڑایا جاتا ہے مگر آفریں ہیں انکی بے غیرتی پر جو کبھی بھی وہ بدمزہ ہوے ہوں . انکی نسلیں اپنے آپکو پنجابی دانشوروں سے جوڑنے میں شرمندگی محسوس کریں گی. پنجاب کا صحافی عمران خان کو ناکام تو گردانے گا مگر کبھی اس بات کا ذکر نہیں کرے گے کے عمران خان کو حکومت میں اتے ہی دیوالیہ معیشت اور دیمک زدہ انتظامیہ ملی تھی . ہر شاخ پر الو بیٹھا تھا . انڈیا نے پاکستان پر جارحیت کا مصمم ارادہ کر لیا ہے . رہی سہی قصر کرونا نے پوری کر دی . پاکستانی نظام میں ہر محکمہ میں مافیا کا سامنا ہے . پارٹی کی اکثریت سازشی اور غدار عناصر پر مشتمل ہے . میڈیا پر پنجاب والوں کا غلبہ ہے جو پہلے دن سے عمران خان کے خلاف پروپوگنڈا کر رہے ہیں . فیک نیوز کا بول بالا ہے . پہلے دن سے حکومت کی رخصتی کی نوید سنائی جا رہی ہے مگر عمران خان کے لئے یہ سب گند پر بیٹھی مکھی کی بھنبھناہٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہے . عمران خان ایک مظبوط اعصاب کا ملک ہے جسے خدا پر بھر پور بھروسہ ہے اور عمران خان کو خدائی تائید حاصل ہے کیونکے عمران خان ہر مشکل سے بفضل خدا نکل اتے ہیں
حیران کن طور پر اتنی صدیاں گزرنے کے بعد بھی انسانیت ارتغل کے دور میں کھڑی ہے . شائد یہ دور کبھی گیا ہی نہیں . آج بھی دنیا بھر میں سازشوں کا مرکز وہی خطہ ہے . اسرا ئیلیوں نے امریکی معیشیت اور میڈیا پر مکمل کنٹرول کر کے امریکہ کی قیادت کو اپنے زیر نگیں بنا کر ایک کے بعد دوسرا اسلامی ملک تباہ و برباد کر دیا . مسلمانوں کے سر پر جوں بھی نہ رینگی . عالمی میڈیا کے توسط سے انہیں یہ ذھن نشین کروا دیا گیا ہے ہر مسلمان دہشت گرد ہے . آج بھی مذہب کو استعمال کر کے انسانیت کا قتل کیا جا رہا ہے . گندگلو کی طرح ہمارے سطحی سوچ کے لیڈر امن اور سکون چاہتے ہیں مگر اسرائیلیوں نے ایران ، پاکستان اور ترکی کو تباہ و برباد کرنے کے منصوبے تیار ہو چکے ہیں .مصر ، پاکستان سمیت تمام عرب ریاستوں میں امریکی ایجنٹ بیٹھے ہیں جو ان ملکوں کے نظام چلا رہے ہیں . پاکستان معیشیت اور انتظامیہ زمیں بوس ہو چکی ہے مگر پنجاب سے غدار دانشوروں اور سیاستداؤں کی فوج اسی طرح عمران خان کے پیچھے پڑی ہے جسطرح تمام قبیلے والے ارتغل کے مخالفت میں تھے . ارتغل کی ہر چال پر کائی قبیلہ اور اتحادی قبیلہ مخالفت کرتا مگر ارتغل وہی کرتا جو بزرگوں کی خواہش اور عالم اسلام کے حق میں تھی
ارتغل محض تاریخی ڈرامہ سیریز نہیں ہے . عمران خان آپکو اور دنیا کو یہ ڈرامہ کو اسلئے دکھا رہے ہیں کیونکے اس میں وہ تمام لوازمات ہیں جو پاکستانی قوم ، پاکستان اور ملت اسلامیہ کو لاحق ہیں . آج بھی انسانیت اسرائیلی اور صیہونی سازشوں کا شکار ہے . طاقتور قوموں میں انصاف ختم ہو رہا ہے . طاقتور قوموں کے پاس لوگوں کو دینے کے لئے کچھ نہیں مگر جنگ کے لئے ٹریلین ڈالر بیک جنبش میسر ہوتے ہیں طاقتور قوموں میں خاندانی نظام ختم ہو چکا ہے . سرمایہ دارانہ نظام میں امیر اور غریب کے فرق میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے . کالے اور گورے کی جنگ شروع ہو چکی ہے . امریکہ میں ہر گورے کے پاس اسلحہ ہے . آج دنیا کا ہر ملک قرضوں کے انبار میں غرق ہو چکی ہے . سینٹرل بینکس میں سیاسی لیڈروں کی مداخلت کی وجہ نظام مکمل تباہی اور بربادی کی جانب گامزن ہے . تیسری عالمی جنگ ناگزیز ہو چکی ہے . الله پاک ہمیں پاکستانیوں کی جہالت ، سازشیوں ، مکاروں اور غداروں کے شر سے بچائے . امین
شعبہ فنون لطیفہ کے لوگ بعض اوقات لافانی کام کر جاتے ہیں . ڈرامہ سیریز ارتغل غازی بھی انہی شاہکار کارناموں میں سے ایک ہے . کہا جاتا ہے کے محض ١٤ صفحات پر مشتمل ارتغل غازی کی تاریخ ترکوں کے پاس میسر تھی مگر مشنری تاریخ سے بہت کچھ مٹیریل اس ڈرامہ سیریز کے لئے اخذ کیا گیا ہے . مشہور زمانہ گیم آف تھرونز ایک فکشن سٹوری تھی جس میں بہت زیادہ سیکس اور مصنوعی افیکٹس کا سہارا لیا گیا تھا جیسے ڈریگن اور مرنے کے بعد انسانوں اور جانوروں کا زومبی بننا . اسکے مقابلے میں ارتغل غازی ایک سچی سٹوری ہے اور اسے حقیقت کے قریب ترین فلمایا گیا ہے. ارتغل غازی میں تمام کرداروں کی ریکروٹنگ اور کرداروں کی ایکٹنگ اس شعبہ کی معراج سمجھی جا رہی ہے . کہانی نویسی ، موڑ موڑ پر سپنس جیسی لاتعداد کاوشیں ہیں جو فنون لطیفہ کے اس شعبہ میں نہ کبھی دیکھی اورنہ کبھی سنی گئیں ہوں گی . جسطرح انڈین فلم" نائیک " سمیت چند دوسری فلمیں حقیقت کے قریب ترین بنائی گئی جس میں عوام کے لئے پیغام تھا ، مگر لوگوں نے صرف اسے انٹرٹینمنٹ کے طور پر لیا تھا . اسی طرح ڈرامہ سیریز ارتغل غازی اپنے اندر تمام مسلمانوں کے لئے پیغام رکھتا ہے . یہ محض ڈرامہ سیریز نہیں ہے لھذا اسلئے عمران خان نے پاکستانیوں کے اردو ڈبنگ میں ہمیں دکھانے کا اہتمام کیا ہے . یہ سیریز اب نیٹ فلکس پر بھی دکھائی جا رہی ہے . شائد احساس کمتری اور اسرائیلی امریکی غلامی کی وجہ سے عرب ممالک نے اس پر پابندی عائد کر دی ہے . اسلام پھیلنے کے بعد صدیوں سے انکے پاس لیڈرشپ کا قحط الرجال چلا ا رہا ہے
میں اس سیریز کے دو سیزن دیکھ چکا ہوں . ارتغل غازی کی تمام کاوش نظام انصاف اور اسلام کی سر بلندی کے حصول کے ارد گرد گھومتی ہے . حیرت انگیز طور پر عمران خان اور ارتغل غازی میں بہت زیادہ مماثلت ہے . یہ مماثلت عقل کے اندھوں اور منافقوں کو نظر نہیں آئے گی . یہ قرآن کا فیصلہ ہے . یہ بہرے ہیں ، گونگے ہیں اور اندھے ہیں کہ ( کسی طرح سیدھے رستے کی طرف ) لوٹ ہی نہیں سکتے
آدھا پاکستان شائد حقیقی عمران خان کا دیوانہ ہو گا مگر پورا پاکستان ڈرامہ ارتغل غازی کے تمام فرضی کرداروں کے والے ایکٹرز کے دیوانے ہیں .ارتغل کی طرح عمران خان کی زندگی میں بھی بہت زیادہ مد و جزر اتے ہیں . مصائب اور مشکلات نے عمران خان کو بھی مرد آهن بنا دیا ہے . سازشوں اور مکاریوں نے عمران خان کو دوست اور دشمن میں فرق کو سمجھایا ہے . عمران خان کے گرد دعاؤں نے حصار باندھی ہوئی ہے . عمران خان کا تعلق ان خوش نصیب "چوزن ون " میں ہوتا جنھیں وقت پر ہدایت نصیب ہوتی ہے جس سے انسان فلاح پاتا ہے . الله پاک غفور و رحیم ہے . لوگوں کے دلوں کو پھیر کر اسلام اور انسانوں کی خدمت کی توفیق پر مامور کرنے میں قادر مطلق ہے . حضرت عمر رضی الله عنہ کے دل کو پھیر کر انکی خدمات کو اللہ نے آخری نبی کے سپرد کر دیا تھا . عمران خان کو بدلنے والے صوفی بزرگ میاں بشیر تھے جنہوں نے عمران خان کو وزیراعظم بننے کی نوید مسرت دی تھی . ابن العربی بھی ارتغل غازی کو ہر مشکل وقت میں مدد کرتے . ٢١ ویں صدی کے پیر اور علماء چندے کے ایک چیک کی مار ہیں . اصل بزرگ وہ ہوتا ہے جسے انسان ، انسانیت، انصاف اور عالم اسلام کی سر بلندی کی فکر ہوتی ہے . ارتغل کو ابن العربی کے توسط سے روحانی فیض حاصل تھا اور عمران خان بھی انکے نقش قدم پر صوفیت کے طرف راغب نظر اتے ہیں. الله کرے کے انکے روحانی مرشد بھی ابن العربی ہوں
ممکن ہے عمران خان کو سیاست کی تحریک بھی ارتغل غازی کے کردار سے ملی ہو کیونکے عمران خان اس تاریخی کردار کا آئینہ معلوم پڑتے ہیں . عمران خان نے اپنے آپکو ارتغل غازی کے کردار میں مکمل طور پر ڈھالا ہے اور مکمل کامیاب بھی رہے ہیں. وقت نے ثابت کیا کے ارتغل تمام معاملات میں ہمیشہ سچے ثابت ہوے تھے . عمران خان بھی طالبان اور نواز زرداری سمیت تمام معاملات میں سچے ثابت ہوے . ارتغل کے پاس صرف ٣ جانثار ساتھی تھے . حق چار یار . دنیا میں بڑی سے بڑی تبدیلی کی لئے صرف چار جا نثاروں کی ہی ضرروت ہوتی ہے . کہنے کو عمران خان کے پاس پوری پارٹی ہے مگر حقیققت میں شائد عمران خان کے ساتھ بھی چند جانثار ساتھی ہیں جو عمران خان کے نظریہ کے ساتھ جڑے ہیں . ٨٠٠ سو سال پہلے بھی ترک اور ترک قبیلے صلیبیوں اور منگولوں کا ساتھ دیتے اور ارتغل غازی کے خلاف سازش کر کے اسے مروانے اور ختم کروانے پر تلے رہتے . ہر وقت اسکی اہلیت اور نیت پر شک کرتے . پاکستانی ٨٠٠ سال بعد آج اسی مقام پرکھڑے ہیں . محترمہ فاطمہ جناح وہ عظیم خاتون تھیں جنہوں نے اپنے بھائی کا ساتھ دے کر اس ملک کی بنیاد رکھی تھی مگر افسوس اس ملک میں فاطمہ جناح کو ایوب خان جیسے امر کے مقابلے میں عوام نے ووٹ نہ دیا اور مادر ملت کو شکشت سے دو چار ہونا پڑا تھا . شروع میں لوگ عمران خان کو دولت تو دینے پر راضی تھے مگر ووٹ نہیں . ارتغل غازی کی طرح عمران خان اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ڈٹے رہے . سازشیوں اور غداروں کی قسمت میں صدا سے ذلالت لکھی ہے . الله پاک کی مشیت ہے ، جب تک الله پاک ظالموں کا ظلم پوری دنیا کو دکھا نہیں دیتے تب تک ظالم کو موت میسر نہیں ہوتی
ارتغل کے سگے چچا سمیت بیشمار ترک غدار نکلے ،یہی معملات عمران خان کے ساتھ دیکھنے کو ملتے ہیں . ارتغل کا شجرہ نسب اوغوز خان سے ملتا ہے اور عمران خان کا قبیلہ بھی خان ( نیازی ) ہے . عمران خان کی پہلی شادی نواز شریف کی سازش کا شکار ہو گئی . بعد میں عمران خان برطانوی ایجنٹ حسینہ کے زلفوں کے اسیر ہوے ، اسی نے عمران خان کو زہر دے کر مار دینا چاہا . ہر بندہ موقع کی تلاش میں نظر اتا ہے . نویان نے ارتغل کوگرفتار کر کے انکے ہاتھ کے وسط میں کیل ٹھونک دی تھی ، عمران خان بھی اسٹیج سے گر کر کمر تڑوا بیٹھے تھے . عمران خان کے بہنوئی سمیت متعد خاندان کے افراد عمران خان کے لئے وبال جان بن گئے ہیں . کرکٹ کے دنوں میں صرف جاوید میانداد ، رمیض راجہ ، انضمام اور شائد چند دوسرے محب وطن کھلاڑی تھے مگر پھر بھی عمران خان غداروں کے ساتھ کھیل کر فتح یاب ہوتے رہے . غداروں کے درمیان رہ کر کھیلنا عمران خان کرکٹ کے ایام میں ہی سیکھ گئے تھے . ارتغل نے اپنا سیاسی آغاز ایک چھوٹے سے کائی قبیلہ سے شروع کیا مگر انتہاء خلافت عثمانیہ پر ختم ہوئی . عمران خان نے بھی سکریچ سے پارٹی اٹھائی اور وزیراعظم پاکستان بن گئے. دشمن جلتے رھیں گے مگر ماشااللہ ، خان کی کامیابیوں کا سفر ابھی ہنوز جاری ہے
اگر اس وقت بھی مشنریوں نے اس علاقے میں جمہوریت مسلط کی ہوتی تو شائد ارتغل غازی بھی عمران کی طرح بے بس رہتا . امید ہے طالبان جلد ہی اس ملک میں فیک جمہوریت کو پاکستانی مافیا سمیت بیچ چوک میں پھانسی پر لٹکائیں گے . جرم پڑھا جائے گا ، صفائی کا موقع دیا جائے گا اور فیصلہ اس وقت صادر کر دیا جائے گا . لازم ہے کے ہم دیکھیں گے . جنرل حمید گل مرحوم کے بیانات کی روشنی میں بیرونی ملکوں کے ایجنٹ جنرلوں کے ہوتے ہوے یہ نظام کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتا . الله کے نبی کو اس خطے سے ٹھنڈ ی ہوا اتی تھی . طالبان نے ایک اور سپر پاور کو ہرا دیا ہے . پاکستان کے اندر لوگوں دنوں میں طالبان کی قیادت پر بیت کر سکتے ہیں . پاکستان اور افغانستان ایک ملک ہو سکتے ہیں اور عمران خان کی کردار کلیدی ہو گا . حالات تیزی سے اسی طرف پیش رفت کر رہے ہیں
ارتغل غازی کے دور میں بھی انصاف نا پید تھا ، اسرائیلی ، صلیبیوں اور منگولوں کی سازشیں اور حملے تھے . مسلمان مکمل طور پر بٹے ہوے تھے . منافع بخش کاروبار ، ویلیو ایڈڈ پروڈکٹ کی عدم موجودگی اور ہنر مند کاریگروں کی جگہ انتہائی محنت مشقت والے پروڈکٹ اور روائتی جانوروں کی تجارت تھی . قبیلوں کے سردار نا اہل اور سازشی تھے . پنجاب ، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا قبیلوں کی طرح اس وقت بھی تمام قبیلے بٹے ہوے تھے . لوگوں پر ظلم کیا جاتا اور مراعات یافتہ خان ، سردار اور چودھری طبقہ فائدہ اٹھاتا تھا . محلوں میں ہر دوسرا آدمی کسی کا مخبر تھا اور محلوں میں صلیبوں کی رسائی تاجروں کے روپ میں تھی . ایک قبیلہ دوسرے قبیلہ کا دشمن تھا . محض چند ترک بہادر تھے مگر زیادہ تر ترک ایک سے بڑھ کر ایک جاہل ، غدار ،منگولوں اور صلیبیوں کا الا کار اور سہولتی تھا . ترک راویات کے مطابق پہلے انصاف کے تقاضوں کو پہلے پورا کیا جاتا تھا اور پھر گردن زنی کی جاتی تھی . بدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت ہے جہاں انصاف اس دارلفانی سے کب کا کوچ کر چکا ہے . منصف کی کرسیوں پر نیم پاگل میڈیا اٹینشن سیکر بیھٹے ہیں . فوجی فاؤنڈیشن والے انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں
ارتغل ڈرامہ سیریز میں کائی قبیلہ کے لوگ تمام کچھ جانتے ھوے بھی ارتغل کا ساتھ نہیں دیتے . ہر مرتبہ ارتغل کے بھائی گلدارو کو سیاست کی پڑی رہتی ہے اور وہ لڑائی جھگڑے کی جگہ امن کا خاہاں ہوتا ہے . ارتغل کا ویژن بڑا ہوتا ہے اور شروع سے ہی اسے ولایت مل جاتی ہے . ارتغل کے مطابق اسرائیلی ، صیہونی اور منگول ترکوں کو تباہ و برباد کر دیں گے تاکے وہ قبلہ اول پر حکمرانی کر سکیں . گلدارو بہادر ضرور تھا مگر چھوٹی اور سطحی سوچ کا انسان تھا . جیسے ہمارے پنجاب کے معروف دانشوروں کی فوج ظفر موج ہے جنھیں عمران خان ایک آنکھ بھی نہیں بھاتا . خارجہ محاذ پر عمران خان کی کامیابیاں ناقابل یقین ہیں . عمران خان نے حکومت میں اتے ہی پرائی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کی . نواز شریف کے معاملات پر بادشاہوں کا پریشر برداشت کیا اور سعودی شہزادے کی ڈرائیونگ بھی کی . ایران کے ساتھ تعلقات کو نئے سرے سے شروع کیا . عرب اور ایران جھگڑوں کی کڑواہٹ ختم کرنے کی کوشش کی . امریکہ اور طالبان میں مفاہمت کے لئے کردار ادا کیا . حقیقت یہ کے عمران خان نے اتے ہی انڈیا کے وزیراعظم کو انڈیا میں مقید کر دیا جو سال میں درجنوں غیر ملکی دورے کر کے پاکستان کو بدنام کرتا تھا . پہلے پاکستان دنیا بھر میں اکیلا تھا ، اب انڈیا اکیلا ہے . عمران خان نے کارٹون کے مسلہ پر نیدر لینڈ کی حکومت کو سرنگوں ہونے پر مجبور کیا تھا . عمران خان نے امریکہ میں اسلامو فوبیا اور اسلام کے خلاف اقوام متحدہ میں کھل کر لڑائی لڑی . عمران خان کی حکومت نے خارجہ کے محاذ پر بیشمار کامیابیاں سمیٹی ہیں چونکے اس میں عدالت اور دوسرے کسی ادارہ کا عمل دخل نہیں تھا . یہ صرف بہادر جنگجو ہی کر سکتا ہے جسکی سوچ اور لائحہ عمل بلکل صاف اور شفاف ہو
اس دور کے ممتاز ادیبوں کو بتا دو
تاریخ میں شاہوں کے ثناء خواں نہ رہیں گے
پنجاب کے صحافیوں کا میڈیا پر مکمل قبضہ ہے . پنجاب کے میڈیا مافیا کو عالمی اخبارات کی پشت پناہی حاصل ہے . پنجاب کے دانشوروں کے یہ کامیابیاں کبھی یاد ہی نہیں رہتی اور وہ " مائنس ون " کرتے کرتے خود صحافت سے مائنس ہوتے جا رہے ہیں . سوشل میڈیا پر انکی تھکی ہوئی ٨٠ دہائی کی زنگ آلود ذہانت کا مذاق اڑایا جاتا ہے مگر آفریں ہیں انکی بے غیرتی پر جو کبھی بھی وہ بدمزہ ہوے ہوں . انکی نسلیں اپنے آپکو پنجابی دانشوروں سے جوڑنے میں شرمندگی محسوس کریں گی. پنجاب کا صحافی عمران خان کو ناکام تو گردانے گا مگر کبھی اس بات کا ذکر نہیں کرے گے کے عمران خان کو حکومت میں اتے ہی دیوالیہ معیشت اور دیمک زدہ انتظامیہ ملی تھی . ہر شاخ پر الو بیٹھا تھا . انڈیا نے پاکستان پر جارحیت کا مصمم ارادہ کر لیا ہے . رہی سہی قصر کرونا نے پوری کر دی . پاکستانی نظام میں ہر محکمہ میں مافیا کا سامنا ہے . پارٹی کی اکثریت سازشی اور غدار عناصر پر مشتمل ہے . میڈیا پر پنجاب والوں کا غلبہ ہے جو پہلے دن سے عمران خان کے خلاف پروپوگنڈا کر رہے ہیں . فیک نیوز کا بول بالا ہے . پہلے دن سے حکومت کی رخصتی کی نوید سنائی جا رہی ہے مگر عمران خان کے لئے یہ سب گند پر بیٹھی مکھی کی بھنبھناہٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہے . عمران خان ایک مظبوط اعصاب کا ملک ہے جسے خدا پر بھر پور بھروسہ ہے اور عمران خان کو خدائی تائید حاصل ہے کیونکے عمران خان ہر مشکل سے بفضل خدا نکل اتے ہیں
حیران کن طور پر اتنی صدیاں گزرنے کے بعد بھی انسانیت ارتغل کے دور میں کھڑی ہے . شائد یہ دور کبھی گیا ہی نہیں . آج بھی دنیا بھر میں سازشوں کا مرکز وہی خطہ ہے . اسرا ئیلیوں نے امریکی معیشیت اور میڈیا پر مکمل کنٹرول کر کے امریکہ کی قیادت کو اپنے زیر نگیں بنا کر ایک کے بعد دوسرا اسلامی ملک تباہ و برباد کر دیا . مسلمانوں کے سر پر جوں بھی نہ رینگی . عالمی میڈیا کے توسط سے انہیں یہ ذھن نشین کروا دیا گیا ہے ہر مسلمان دہشت گرد ہے . آج بھی مذہب کو استعمال کر کے انسانیت کا قتل کیا جا رہا ہے . گندگلو کی طرح ہمارے سطحی سوچ کے لیڈر امن اور سکون چاہتے ہیں مگر اسرائیلیوں نے ایران ، پاکستان اور ترکی کو تباہ و برباد کرنے کے منصوبے تیار ہو چکے ہیں .مصر ، پاکستان سمیت تمام عرب ریاستوں میں امریکی ایجنٹ بیٹھے ہیں جو ان ملکوں کے نظام چلا رہے ہیں . پاکستان معیشیت اور انتظامیہ زمیں بوس ہو چکی ہے مگر پنجاب سے غدار دانشوروں اور سیاستداؤں کی فوج اسی طرح عمران خان کے پیچھے پڑی ہے جسطرح تمام قبیلے والے ارتغل کے مخالفت میں تھے . ارتغل کی ہر چال پر کائی قبیلہ اور اتحادی قبیلہ مخالفت کرتا مگر ارتغل وہی کرتا جو بزرگوں کی خواہش اور عالم اسلام کے حق میں تھی
ارتغل محض تاریخی ڈرامہ سیریز نہیں ہے . عمران خان آپکو اور دنیا کو یہ ڈرامہ کو اسلئے دکھا رہے ہیں کیونکے اس میں وہ تمام لوازمات ہیں جو پاکستانی قوم ، پاکستان اور ملت اسلامیہ کو لاحق ہیں . آج بھی انسانیت اسرائیلی اور صیہونی سازشوں کا شکار ہے . طاقتور قوموں میں انصاف ختم ہو رہا ہے . طاقتور قوموں کے پاس لوگوں کو دینے کے لئے کچھ نہیں مگر جنگ کے لئے ٹریلین ڈالر بیک جنبش میسر ہوتے ہیں طاقتور قوموں میں خاندانی نظام ختم ہو چکا ہے . سرمایہ دارانہ نظام میں امیر اور غریب کے فرق میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے . کالے اور گورے کی جنگ شروع ہو چکی ہے . امریکہ میں ہر گورے کے پاس اسلحہ ہے . آج دنیا کا ہر ملک قرضوں کے انبار میں غرق ہو چکی ہے . سینٹرل بینکس میں سیاسی لیڈروں کی مداخلت کی وجہ نظام مکمل تباہی اور بربادی کی جانب گامزن ہے . تیسری عالمی جنگ ناگزیز ہو چکی ہے . الله پاک ہمیں پاکستانیوں کی جہالت ، سازشیوں ، مکاروں اور غداروں کے شر سے بچائے . امین