عمران خان کی ایک درخواست جوسماعت کیلئے مقررہوتی رہی لیکن کوئی سماعت نہ ہوئی

ha1h1h2311.jpg

عدت میں نکاح کے کیس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست کی کہانی جسے بار بار مقرر کیا گیا لیکن ڈیڑھ ماہ میں اسکی سماعت نہ ہوسکی۔

صحافی احتشام عباسی کے مطابق اپنی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ یہ بھی ہے کہ عمران خان نے دوران عدت نکاح کیس قابلِ سماعت قرار دینے کے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف 12 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جو چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں سماعت کیلئے مقرر ہوئی لیکن اُس پر ڈیڑھ ماہ میں کوئی سماعت نہیں ہو سکی.

عمران خان کی درخواست پہلی بار 17 اکتوبر کو سماعت کیلئے مقرر ہوئی لیکن کیس اُس دن کی کازلسٹ سے منسوخ کر دیا گیا پھر یکم نومبر کیلئے مقرر ہوا لیکن اُس دن کی کازلسٹ سے بھی نکال دیا گیا.
https://twitter.com/x/status/1729372553850794443
تیسری بار 30 نومبر کو مقرر ہونے کی کازلسٹ جاری ہوئی لیکن ساتھ ہی اُس سے بھی نکال کر 18 دسمبر کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے.

اب بظاہر صورتحال یہ نظر آ رہی ہے کہ محمد حنیف کے وہ درخواست تو سول عدالت سے واپس لینے کی بنیاد پر عمران خان کی ہائیکورٹ میں زیرالتواء درخواست غیرموثر ہو گئی لیکن اگر وہ خاور مانیکا کی سول عدالت میں دائر درخواست قابلِ سماعت قرار دینے کا دو دن پہلے کا فیصلہ چیلنج کرتے ہیں تو اُس پر رجسٹرار آفس کا اعتراض آ جائے گا کہ آپکی ایسی ہی درخواست تو پہلے ہی زیرالتواء پڑی ہے نئی کیسے دائر کر سکتے ہیں؟