عمران خان کی ساڑھے تین سالہ کارکردگی کا حقیقت پسندانہ جائزہ

M_Shameer

MPA (400+ posts)
پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوجاتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔

 
Last edited:

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
Dog Argue GIF by Paramount+
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
Abay khotay they putter abb economy ko aur Pakistan ko kon saw lun lug haye hain, Bhosdrree kay tera muneera mistry gondow na kya dhood aur shaid key nahrain bhah dee hain. Verr maa day khussay vich.
 

Salman Mughal

Minister (2k+ posts)
پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔



Beshumaaar Kaaaam kiye hian khan ne apnay Mukhtasar se Time mei wohhh be Itni Saazishon ke Bawajoood.

Sirf ek kaaam bataon gha woheee Kaaam Poori Pakistani Qoum aur aanay wali Naslooon per ahsaaaaan kia hai Khan ne.

Billion Tree Tsunami Project


Issee Boht Barayy aur boht Kaaam kiye hain Khan ne Pakistani Qoum ke liyee agar still sunnnaa chahooo ghe toh listtt laga dooon gha.

Khan koi Khudaa hai joh Galti nahhh nahh karay?? wohh ek InSaaaan hai Khan mei boht see Khamiaan hongi aur boht se Galtiaaan ki khan ne Magarrrr wohh ek sacha aur Imaaandaaar Leader hai - Sab se bhar ker wohhh Pakistan aur Pakistanioon ke saath Mukhlisssss hai
 

Pakcola

Senator (1k+ posts)
پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔

Scratching Brown Dog GIF by sheepfilms
doggy style dog GIF by Njorg
 

Choudhry ji

Senator (1k+ posts)
پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔

Agar itni mehnat ker ke bakwas hi karni thi to lanat hey tum per.... mehnat karo koi lifafa nahein milna sirf zillat miley gi ...
 

Analysis2021

MPA (400+ posts)
پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔


پاکستان میں وزیر اعظم کا اصل کام دنیا بھر میں قرض (بھیک) کی درخواست کرنا اور اسٹیبلشمنٹ کے کرتوتوں کا ذمہ دار ٹھرانا۔
سبھی وزیر اعظم نے یہ کیا، عمران بھی دوسروں سے مختلف نہیں جنہوں نے یہ کیا ہے، وہ بھی یھی سمجھتا رھا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی قوم سے مخلص ہے، لیکن اسے اس کا احساس ہو گیا ہے کہ یہ حقیقت سے بعید ہے۔ اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہی اصل مجرم ہے۔

جو قومیں عزت نفس اور مضبوط رویہ کا مظاہرہ کرتی ہیں وہی دنیا سے عزت پاتی ہیں، جب کہ جو قومیں غلامی کرتی ھیں اور بھیک مانگتی ہیں انہیں اسی طرح ذلت اور رسواۂئ ھی ملتی ہیں۔

عمران کے جرات مندانہ رویہ امیر ملکوں کوپسند نہیں ایا اور ان ملکوں کی طرف سےعمران کو پذیرائی نہیں ملی کیونکہ پاکستان کے کسی سابق رہنما نے اس طرح کا برتاؤ نہیں کیا تھا۔ اپنے پیشروؤں کے برعکس جنہوں نے تابعداری سے کام کیا، عمران نے ان سے برابری کے لھجہ میں بات کی، جس کے وہ عادی نہیں تھے۔

جب پاکستان کی معیشت پر بات کی جائے تو یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ملک بین الاقوامی برادری کے سود کے ساتھ قرضوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ مزید برآں، فوج معیشت پر نمایاں کنٹرول رکھتی ہے، جس سے کاروباری منڈی میں دوسروں کے لیے مقابلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

پاکستان ایک غریب ملک ہے جہاں بدعنوانی اور ناانصافی ھر ادرارے میں پوری طرح سرائيت کرچکی ہیں ۔ بدقسمتی سے سب ادارے اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہیں اور ان پر اسٹیبلشمنٹ کا کنٹرول ہیں جس سے ملکی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

75
سال سے ہم اسٹیبلشمنٹ کے دھوکے میں رہے، یہ مانتے رہے کہ پاکستان کو لوٹنے والے سیاستدان ہیں۔ تاہم اب ہمیں احساس ہوا ہے کہ اصل مجرم اسٹیبلشمنٹ ہے۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
Beshumaaar Kaaaam kiye hian khan ne apnay Mukhtasar se Time mei wohhh be Itni Saazishon ke Bawajoood.

Sirf ek kaaam bataon gha woheee Kaaam Poori Pakistani Qoum aur aanay wali Naslooon per ahsaaaaan kia hai Khan ne.

Billion Tree Tsunami Project


Issee Boht Barayy aur boht Kaaam kiye hain Khan ne Pakistani Qoum ke liyee agar still sunnnaa chahooo ghe toh listtt laga dooon gha.

Khan koi Khudaa hai joh Galti nahhh nahh karay?? wohh ek InSaaaan hai Khan mei boht see Khamiaan hongi aur boht se Galtiaaan ki khan ne Magarrrr wohh ek sacha aur Imaaandaaar Leader hai - Sab se bhar ker wohhh Pakistan aur Pakistanioon ke saath Mukhlisssss hai

😂😂😂

یعنی آپ کے بقول نام نہاد بلین ٹری سونامی پراجیکٹ سے پاکستان مستقبل میں آئی ایم ایف کی ضرورت سے آزاد ہوجاتا اور پاکستان کی معیشت مضبوط ہوجاتی۔؟؟؟۔۔ بہت اچھے۔۔۔

اگر غور نہیں فرمایا تو میں اپنا چیلنج دہرا دیتا ہوں۔


میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوجاتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)

پاکستان میں وزیر اعظم کا اصل کام دنیا بھر میں قرض (بھیک) کی درخواست کرنا اور اسٹیبلشمنٹ کے کرتوتوں کا ذمہ دار ٹھرانا۔
سبھی وزیر اعظم نے یہ کیا، عمران بھی دوسروں سے مختلف نہیں جنہوں نے یہ کیا ہے، وہ بھی یھی سمجھتا رھا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی قوم سے مخلص ہے، لیکن اسے اس کا احساس ہو گیا ہے کہ یہ حقیقت سے بعید ہے۔ اصل میں اسٹیبلشمنٹ ہی اصل مجرم ہے۔

جو قومیں عزت نفس اور مضبوط رویہ کا مظاہرہ کرتی ہیں وہی دنیا سے عزت پاتی ہیں، جب کہ جو قومیں غلامی کرتی ھیں اور بھیک مانگتی ہیں انہیں اسی طرح ذلت اور رسواۂئ ھی ملتی ہیں۔

عمران کے جرات مندانہ رویہ امیر ملکوں کوپسند نہیں ایا اور ان ملکوں کی طرف سےعمران کو پذیرائی نہیں ملی کیونکہ پاکستان کے کسی سابق رہنما نے اس طرح کا برتاؤ نہیں کیا تھا۔ اپنے پیشروؤں کے برعکس جنہوں نے تابعداری سے کام کیا، عمران نے ان سے برابری کے لھجہ میں بات کی، جس کے وہ عادی نہیں تھے۔

جب پاکستان کی معیشت پر بات کی جائے تو یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ملک بین الاقوامی برادری کے سود کے ساتھ قرضوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ مزید برآں، فوج معیشت پر نمایاں کنٹرول رکھتی ہے، جس سے کاروباری منڈی میں دوسروں کے لیے مقابلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

پاکستان ایک غریب ملک ہے جہاں بدعنوانی اور ناانصافی ھر ادرارے میں پوری طرح سرائيت کرچکی ہیں ۔ بدقسمتی سے سب ادارے اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہیں اور ان پر اسٹیبلشمنٹ کا کنٹرول ہیں جس سے ملکی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

75
سال سے ہم اسٹیبلشمنٹ کے دھوکے میں رہے، یہ مانتے رہے کہ پاکستان کو لوٹنے والے سیاستدان ہیں۔ تاہم اب ہمیں احساس ہوا ہے کہ اصل مجرم اسٹیبلشمنٹ ہے۔
ایک بار پھر کھوکھلی جذباتی باتیں۔ برائے کرم فیکٹس پر بات کریں، عمران خان حکومت کا کوئی ایک اقدام بتائیں جس سے مستقبل میں پاکستان معاشی طور پر خودکفیل ہوجاتا۔۔۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
۔۔۔۔۔۔۔ چیلنج ۔۔۔۔۔۔۔۔
عمران خان نے پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے کیا کیا؟ کوئی ایک اقدام بتائیں۔۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
ایک بار پھر کھوکھلی جذباتی باتیں۔ برائے کرم فیکٹس پر بات کریں، عمران خان حکومت کا کوئی ایک اقدام بتائیں جس سے مستقبل میں پاکستان معاشی طور پر خودکفیل ہوجاتا۔۔۔
I am not the one who should accept this Chalang
But let's talk about achievements of PTI Gov....

Unprecedented Austerity. Ease of doing Business: Pakistan was ranked 147th in the world in 2018. Pakistan has jumped 39 places to 108 under Imran Khan's leadership in less than two years. In 22 months, PM Imran Khan's government has brought the Trade Deficit down to $21 billion from $37 billion.


(Source Google)
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
I am not the one who should accept this Chalang
But let's talk about achievements of PTI Gov....

Unprecedented Austerity. Ease of doing Business: Pakistan was ranked 147th in the world in 2018. Pakistan has jumped 39 places to 108 under Imran Khan's leadership in less than two years. In 22 months, PM Imran Khan's government has brought the Trade Deficit down to $21 billion from $37 billion.


(Source Google)

Nothing substantial in this, just a copy post rhetoric from PTI official site -> https://www.insaf.pk/tabdeeli-ka-safar/key-achievements-pti

معاشی میدان میں عمران خان کے کارنامے جاننے ہیں تو عمران خان کے اپنے پسندیدہ (سابق) چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی سے سن لیں۔

 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
So what was Paksitan's foreign policy against US?
Did Pakistan declare US as an enemy country? did we stop trade or throw out their ambassador?

When IK took office the US attitude was "Do More" from there not only did US clear all pending dues of US but also the visit to US was provided the highest protocol to any Pakistani premier .


After fallout of Kabul and a change of govt in US, led to speculations that US wants bases to strike back at Taliban, which Pak refused leading to tensions and eventually a soft coup that has still shaken the political scenario in our country, damagin our economy.




عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
initially I thought this is a serious thread and started to reply one by one realising that its just a stupid foul-mouthed rant against Imran Khan that has absolutely no basis. None of the things here mentioned relates with anything to foriegn policy.
India attacks Pakistan and Imran Khan should praise Modi, what type of people do you want us to be




پاکستانی قوم کی اکثریت اس وقت عمران خان کے جنون میں مبتلا ہے، مگر کسی کو یہ نہیں پتا کہ اس نے ساڑھے تین سال میں پاکستان کیلئے کیا کیا ہے؟ میرا تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو چیلنج ہے کہ وہ عمران خان کا کوئی ایک ایسا اقدام بتائیں جس سے ہمیں کم از کم امید ہوجاتی کہ اب پاکستان مستقبل میں نہ صرف آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آئے گا، بلکہ پاکستان ایک پروڈکٹیو اور ویلتھ جنریٹینگ ملک بن جائے گا۔ اس کے برعکس عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں جو اقدامات کئے وہ واضح طور پر پاکستان کو پیچھے لے جانے والے اور مزید مسائل میں دھکیلنے والے تھے۔ آئیے عمران خان کی حکومت کا ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہیں۔

عمران خان کی فارن پالیسی۔
۔(امریکہ)۔ عمران خان کی فارن پالیسی پاکستان کیلئے تباہ کن تھی۔ آپ جتنی مرضی جذباتی باتیں، عزت ، غیرت، آزادی وغیرہ کی بڑھکیں مارلیں، مگر اَیٹ دا ینڈ زمینی حقیقت یہ ہے کہ آپ کی اصل اوقات آپ کی معاشی حیثیت کے مطابق طے ہوتی ہے۔اور پاکستان کی معاشی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ کسی صورت بھی امریکہ سے تعلقات بگاڑ لینا پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ یہ بات عمران خان سمیت پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے، مگر عمران خان نے اپنی ذاتی سیاست کیلئے پاکستان کو تباہ کرنے میں کوئی عار نہ جانا۔ امریکہ کے ساتھ بلاوجہ منہ ماری کرکے آئی ایم ایف پروگرام خطرے میں ڈالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے لا کھڑا کیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(فرانس)۔ فرانس پاکستان کیلئے ایک اہم ملک ہے، ایک تو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی وجہ سےا ور دوسرا پیرس کلب کے قرضوں کے سبب۔ مگر عمران خان نے فرانس میں قرآان جلانے کے واقعے کو لے کر مسلسل بکواس بازی شروع کردی۔ اس نے یہ بھی نہیں سوچا کہ اب میں ملک کا وزیراعظم ہوں اور میری لمبی زبان کا نقصان پاکستان کو بھگتنا ہوگا۔ وہی ہوا، پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑگیا، فرانس کی پارلیمنٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(سعودی عرب)۔ سعودی عرب سے عمران خان بطور وزیراعظم منتیں ترلے کرکے نہ صرف تین اارب ڈالر کی امداد لے کر آیا بلکہ صدقے فطرانے کے چاول بھی لے آیا۔ادھر سے بھیک لے کر آیا اور ادھر شاہ محمود قریشی سے ٹی وی پر بیان دلوادیا کہ اگر سعودی عرب نے کشمیر کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا تو ہم اپنا الگ بلاک بنالیں گے۔ محمد بن سلمان کو اتنا ناراض کیا ککہ اس نے دیا گیا قرضہ فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(انڈیا)۔ کشمیر جو کہ ہمیشہ سے ایک نا حل ہونے والا مسئلہ ہے، اسکو لے کر عمران خان نے ایک بار پھر اپنی لمبی زبان چلائی، مودی کے خلاف مسلسل بکواس کی،انڈیا کے ساتھ تجارت بند کردی۔ وہی گندم جو پاکستان اندیا سے سستے داموں اور بغیر شپنگ چارجز کے منگواتا تھا، وہی روس سے بھاری داموں اور بھاری شپنگ چارجز کے ساتھ منگوائی جانے لگی، نتیجہ کیا نکلا ؟ مہنگائی۔ پاکستان بھارت سے کئی اہم ادویات امپورٹ کرتا تھا، وہ بھی شارٹ ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

۔(چائنا)۔ چائنا کے ساتھ پاکستان کا سی پیک پراجیکٹ نہایت کامیابی سے جاری تھا، مگر اس نے آتے ہی سی پیک کو سلو کردیا۔ نتیجتاً چائنا کو بھی پاکستان سے شکایات پیدا ہوگئیں۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

عمران خان کی بھیک پالیسی
پاکستان کیلئے دوسری بڑی تباہی عمران خان کی بھیک پالیسی تھی۔ عمران خان نے قوم کو روزگار دینے کی بجائے بھیک مانگنے پر لگادیا۔ لنگر خانے کھول دیئے، پناہ گاہیں بنادیں، جن میں چور اچکے، نشئی اور کام چور موج کرنے لگے۔ صحت کارڈ نامی بھیک پروگرام پاکستانی خزانے پر سب سے بھاری پڑا، کیونکہ پاکستان مالی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے فراہم کرسکے۔ صحت کارڈ کا نتیجہ کیا نکلا، ہر ماہ کئی سو ارب خزانے سے نکل کر ہسپتال مافیا کے پاس جانے لگے۔ ملکی خزانے کو اس سے کاری ضرب لگی، روپیہ ڈی ویلیو ہونے لگا۔ نقصان کس کا ہوا، پاکستان کا، نہ کہ عمران خان کا۔

سیاست میں مذہب کا دخول۔
ہم آج تک ضیاء الحق کے پیدا کردہ مذہبی فساد کو بھگت رہے ہیں۔ عمران خان نے بھی نہ صرف سیاست میں انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی سے مذہب کا استعمال کیا، بلکہ مولویوں کو معاشرے میں ایک بار پھر کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس نے دہشتگرد مولوی سمیع الحق کے مدرسے کو 57 کروڑ روپے امداد فراہم کی۔ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر سکولوں کے نصاب کو بھی مدرسوں کے نصاب میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہمارے اردگرد مسلم ممالک کی مثالیں بکھری پڑی ہیں کہ جنہوں نے سیاست میں مذہب کو گھسایا وہ تباہی کا شکار ہوئے۔ عمران خان کی ذاتی زندگی مذہبی تعلیمات سے کوسوں دور تھی اور ہے، مگر اس نے صرف اپنی سیاست کیلئے ضیاء الحق کے طرز کی مذہبی سیاست کو ملک میں رائج کیا۔ اس نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے روحانیت کی ترویج کیلئے القادر یونیورسٹی بنائی۔ ایسا شخص کیسے ملک کیلئے بہتر رہنما ہوسکتا ہے جو آج کے سائنس کے عروج کے زمانے میں بھی قوم کو روحانیت جیسے ڈھکوسلے کے پیچھے لگانے پر تلاہو۔

پولیس ریفارم، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر میں سے کونسا وعدہ کتنا پورا کیا گیا، یہ سب مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک معیشت کا تعلق ہے تو عمران خان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں تھی کہ پاکستان کی معیشت کہاں جارہی ہے۔ اسے صرف اپنے سیاسی انتقام کی فکر تھی، کہ فلاں کو جیل میں ڈالو، ڈھمکاں کو جیل میں ڈالو۔ عمران خان کی ساڑھے تین سالہ دور کا نچوڑ نکالیں تو پاکستان پیچھے ہی گیا ہے، آگے نہیں اور اگر عمران خان پاکستان پر مزید حکومت کرتا تو پاکستان مزید پیچھے جاتا۔


ہماری قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم عقل، ریزن، ریشنلٹی کی بجائے جذبات پر چلتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی اس قوم کو بڑی آسانی سے اپنے پیچھے لگا لیتا ہے۔ مولوی خادم رضوی کی مثال لےلیں، اس نے مذہبی باتیں، کھوکھلی نعرے بازی اور اقبال کی شعربیانی کرکے قوم کے بڑے طبقے کو پیچھے لگالیا۔ اس کے جنازے کی فوٹیج اٹھاکردیں، آج تک پاکستان میں اتنا بڑا جنازہ کسی کا نہیں ہواہوگا۔ حالانکہ اس نے سوائے نفرت پھیلانے کے کچھ نہیں کیا۔ مولوی خادم رضوی ہو یا عمران خان، ایسے لوگ صرف پاکستان میں ہی مقبولیت پاسکتے ہیں، کسی بھی امن پسند مہذب معاشرے میں ایسے لوگوں کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتا۔۔

 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
So what was Paksitan's foreign policy against US?
Did Pakistan declare US as an enemy country? did we stop trade or throw out their ambassador?

When IK took office the US attitude was "Do More" from there not only did US clear all pending dues of US but also the visit to US was provided the highest protocol to any Pakistani premier .


After fallout of Kabul and a change of govt in US, led to speculations that US wants bases to strike back at Taliban, which Pak refused leading to tensions and eventually a soft coup that has still shaken the political scenario in our country, damagin our economy.

عمران خان کا سب سے بڑا مسئلہ اس کی گٹوں تک لٹکتی ہوئی زبان ہے۔ ملک کے وزیراعظم کو ہر معاملے پر بکواس کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، خاص طور پر پاکستان جیسے معاشی طور پر کمزور ملک کے ۔ عمران خان نے وزیراعظم ہوتے ہوئے نہ صرف پاکستانی میڈیا پر بلکہ فارن میڈیا پر بھی امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا، کبھی افغانستان کے اشو کو لے کر، کبھی وار آن ٹیرر کو لے کر،یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک جیسے عالمی ااداراے امریکہ کے ہاتھ میں ہیں، یہ ٹانگیں چوڑی کرکے جاکر روس میں پوٹن کے ساتھ کھڑا ہوگیا۔ اس سب کا نقصان پاکستان نے بھگتا۔ آئی ایم ایف پروگرام ڈیلے ہوا، ڈالر فری فال ہوگیا۔ اب جذباتی لوگ یہاں بھی کہیں گے کہ ہم کیا امریکہ پر تنقید بھی نہیں کرسکتے، ہم کیا اپنی مرضی سے کسی ملک کا دورہ بھی نہیں کرسکتے؟ کیا ہم اتنے غلام ہیں؟ وغیرہ وغیرہ تو جی ہاں، جب امریکہ کا ہاتھ آپ کی معاشی رگ پر ہو تو عقل یہی کہتی ہے منہ بند رکھیں اور اپنی معاشی حالت سدھارنے پر توجہ دیں۔ عقل تو اس لمبی زبان والے شخص میں اتنی ہے کہ ایک طرف سعودی عرب سے منت ترلے کرکے بھیک لیتا ہے اور دوسری طرف سعودی مخالف بلاک ترکی کے ساتھ جا کھڑا ہوتا ہے۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
initially I thought this is a serious thread and started to reply one by one realising that its just a stupid foul-mouthed rant against Imran Khan that has absolutely no basis. None of the things here mentioned relates with anything to foriegn policy.
India attacks Pakistan and Imran Khan should praise Modi, what type of people do you want us to be

ایک بار پھر انڈیا کے معاملے پر بھی ،ملک کے وزیراعظم کو مسلسل بکواس کی ضرورت نہیں ہوتی، اس کام کو سفارتی سطح پر ہینڈل کرنے کیلئے ڈپلومیٹس ہوتے ہیں۔ آپ نے سب سے پہلے اپنے معاشی مفادات دیکھنے ہوتے ہیں، کیا انڈیا کے ساتھ تجات بند کرکے پاکستان کو نقصان ہوا یا فائدہ؟ یہاں بھی میں بغیر لگی لپٹی سیدھی بات کروں گا، یا تو غیرت والا چورن کھائیں اور بھوکے پیٹ سولیں، پھر مہنگائی ا ور معاشی بدحالی کا رونا نہ روئیں، یا پھر منہ بند رکھیں اور ہر وہ کام کریں جس سے ملک کی معیشت کو فائدہ ہو، چائنا اور انڈیا میں بھی لداخ بارڈر کو لے کر کشیدگی رہتی ہے، مگر انہوں نے تو آپس میں ٹریڈ بھی جاری رکھی ہوئی ہے، عقلمند قومیں ایسے ہی کرتی ہیں۔۔۔
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
AS is said just a useless rant.

India had already blocked trade with Pakistan long before Pakistan took an action. We were only buying from them, not selling.
Pakistan did it as a protest against Kashmir annexation, the least we could do.

But lets take a step back, first thing Imran did was to build Kartarpur corridor, a brilliant strategic initiative showing friendly gesture from Pak & opening our country for their tourists. showed goodwill for their election and offered talks to solve issues.

India literally launched war on us, but still IK offered peace, was ridiculed by Shehbaz & media on his soft stance. When did he abuse or badmouth Modi.





ایک بار پھر انڈیا کے معاملے پر بھی ،ملک کے وزیراعظم کو مسلسل بکواس کی ضرورت نہیں ہوتی، اس کام کو سفارتی سطح پر ہینڈل کرنے کیلئے ڈپلومیٹس ہوتے ہیں۔ آپ نے سب سے پہلے اپنے معاشی مفادات دیکھنے ہوتے ہیں، کیا انڈیا کے ساتھ تجات بند کرکے پاکستان کو نقصان ہوا یا فائدہ؟ یہاں بھی میں بغیر لگی لپٹی سیدھی بات کروں گا، یا تو غیرت والا چورن کھائیں اور بھوکے پیٹ سولیں، پھر مہنگائی ا ور معاشی بدحالی کا رونا نہ روئیں، یا پھر منہ بند رکھیں اور ہر وہ کام کریں جس سے ملک کی معیشت کو فائدہ ہو، چائنا اور انڈیا میں بھی لداخ بارڈر کو لے کر کشیدگی رہتی ہے، مگر انہوں نے تو آپس میں ٹریڈ بھی جاری رکھی ہوئی ہے، عقلمند قومیں ایسے ہی کرتی ہیں۔۔۔