KHISFO
Senator (1k+ posts)

جس دن سے عمران خان کی حکومت گئی ہے اُن کے مخالفوں کی ایک ہی خواہش ہے کہ عمران خان کو سبق سکھایا جائے۔ وہ جمہوریت پسند لوگ بھی جو ہر وقت بنیادی انسانی حقوق اور حق رائے دہی کا درس دیتے رہتے ہیں وہ بھی سینے پر ہاتھ مار کر کہتے ہیں الیکشن ہوتے رہیں گے پہلے عمران خان کو ڈنڈا ڈولی کر کے پولیس کے ڈالے میں ڈالو، کسی جیل میں رکھو، کیس بڑے ہیں کسی ایک میں سزا دلوا دو اور پھر جیل کے دروازے کی چابی سمندر میں پھینک دو۔
اور اس کے بعد الیکشن الیکشن کھیلو۔ اور یہ اس لیے کرو کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ یہ اس سے پہلے دوسرے لیڈروں کے ساتھ بھی ہو چکا ہے۔ ہمارے انٹیلیجنس ادارے، ہماری عدلیہ، ہماری اشرافیہ قانون کی ناک موڑنے، جمہوریت کو کان سے پکڑ کر اپنی مرضی کے راستے پر لگانے کا وسیع تجربہ رکھتی ہے، تو اب کیوں نہیں کرتی۔
پاکستانی فوج کی کمان بے شک نئی ہو لیکن ان کے پیار کے طریقے پرانے ہیں۔ انھیں معلوم ہے کہ ملک میں ہر وقت سیٹھوں، سیاستدانوں اور ججوں کی ایک پود موجود ہوتی ہے جو وسیع تر ملکی مفاد میں ذلت اٹھانے اور مال بنانے کو ہمیشہ تیار رہتی ہے (صحافیوں کا ذکر اس لیے نہیں کر رہا کیونکہ نہ وہ حکومتیں بناتے ہیں نہ گراتے ہیں، صرف حواریوں کے حواری کا کردار ادا کرتے ہیں۔)
انھیں ڈھونڈنا بھی نہیں پڑتا۔ لیکن اب عمران خان نے75 سال سے کمائی گئی فوج کی محبت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ فوج کا تعلقات عامہ کا ادارہ اگر سوشل میڈیا پر اسلام علیکم بھی کہہ دے تو ایسی گالیاں پڑتی ہیں جو کبھی پاکستان توڑنے کے خواب دیکھنے والوں کو بھی نہیں دی گئیں۔
اگر آپ کے ہاتھ میں بندوق ہو تو یہ فرق نہیں پڑتا کہ بندوق کی نالی کے سامنے کھڑا انسان بندوق کی وجہ سے آپ کا تابع ہے یا دل سے آپ کو اپنے سے بہتر مانتا ہے۔ لیکن اگر جس کے ہاتھ میں بندوق ہے اس کو ہی یہ شک ہو جائے کہ بندوق کا نشانہ کدھر ہونا چاہیے تو نہ بندوق کسی کام کی نہ بندوق چلانے والا۔
ہمارے عمران خان کو فاشسٹ، پاگل، بے وقوف سمجھنے والے جتنا بھی شور مچا لیں عمران خان پاکستان کے دل میں لگی ایک گرہ ہے جب تک یہ بحث مباحثے سے، ووٹوں سے، نوک جھونک سے، تھوڑی جھنجھلاہٹ سے کھل نہیں جائے گی پاکستان کی شریانوں میں بہنے والا خون کم سے کم ہوتا جائے گا۔
مکمل کالم پڑھئے

عمران خان کا خوف: محمد حنیف کا کالم - BBC News اردو
پاکستانی فوج کی کمان بے شک نئی ہو لیکن ان کے پیار کے طریقے پرانے ہیں۔ انھیں معلوم ہے کہ ملک میں ہر وقت سیٹھوں، سیاستدانوں اور ججوں کی ایک پود موجود ہوتی ہے جو وسیع تر ملکی مفاد میں ذلت اٹھانے اور مال بنانے کو ہمیشہ تیار رہتی ہے۔

- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/9v582DL/hanaifhaai.jpg
Last edited by a moderator: