عمران ریاض صاحب کے زندہ ہونے کی اطلاع فل الحال اطمینان دے رہی ہے ورنہ بہت افواہیں تھیں ۔
صدیق جان ہی بتائیں کہ کونسے صحافی اور ادارے اس احتجاج میں شامل ہوئے ، ٹوٹر پر توبہت سوں کو سانپ سونگھا ہوا ہے، کل انہی بھگوڑوں نے سب سے زیادہ آذادی صحافت کا بھاشن دینا ہے اور مغرب سے مال بٹورنا ہے
نون اور پی پی والے توحسب سابق اپنا شیطانی پراپگنڈا کر رہے ہیں انپر کیا لعنت بھیجنی ،