
پشاور: عوامی نیشنل پارٹی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں پیش کردہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ پارٹی کے صدر ایمل ولی خان نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ بل صوبے کے وسائل پر قومی اختیار کو ختم کرکے انہیں غیرجمہوری طریقے سے مرکز کے حوالے کرنے کی کوشش ہے، جسے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ دن دیہاڑے قوم کے حقوق پر ڈاکہ ہے۔ اسے فوری طور پر واپس لیا جائے، ورنہ ہم اس کے خلاف اعلان جنگ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کے ذریعے ایس آئی ایف سی اور فوجی اداروں کو صوبائی معدنی وسائل کا کنٹرول دیا جا رہا ہے، جو اٹھارہویں آئینی ترمیم کے منافی ہے۔
ایمل ولی خان نے زور دے کر کہا کہ اے این پی کی تحریک محض اس بل تک محدود نہیں، بلکہ یہ اٹھارہویں ترمیم کے مکمل نفاذ اور صوبائی خودمختاری کے حق کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم ہمارے اکابرین کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، اور ہم اسے کسی صورت واپس نہیں جانے دیں گے۔
انہوں نے ماضی کی سیاسی قربانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2013، 2018 اور 2024 کے انتخابات میں ہمیں دہشت گردی اور دباؤ کا نشانہ بنایا گیا، لیکن ہم نے کبھی جمہوریت کا راستہ نہیں چھوڑا۔ اب یہ ایکٹ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں کیوں نشانہ بنایا جاتا رہا۔
اے این پی سربراہ نے وزیرستان میں قدرتی وسائل پر غیرجمہوری کنٹرول پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 900 کلومیٹر پر پھیلے چلغوزہ کے جنگلات پر مقامی لوگوں کا داخلہ ممنوع ہے، جبکہ سیکیورٹی فورسز ان کی حفاظت کر رہی ہیں۔ یہ ہمارے وسائل پر ناجائز قبضہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مقامی آبادی کو دہشت گردی کے نام پر بے دخل کرکے وسائل پر کنٹرول حاصل کیا جاتا ہے۔ جب ہم اپنے حقوق مانگتے ہیں، تو ہمیں جہیز کے طعنے دیے جاتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے اے این پی کی احتجاجی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپریل اور مئی میں یونیورسٹیوں، کالجوں اور مدارس میں آگاہی مہم، سیمینارز اور کانفرنسز منعقد کی جائیں گی۔ جون میں ویلج کونسلوں کی سطح پر صوبہ گیر احتجاج ہوگا۔ جولائی میں تحصیل سطح پر مظاہرے کیے جائیں گے۔ اگست میں ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بڑے احتجاج ہوں گے۔ ستمبر میں اگر ایکٹ واپس نہ لیا گیا تو پشاور میں بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔ اکتوبر میں مطالبہ پورا نہ ہونے پر اسلام آباد مارچ کیا جائے گا، جس کا نعرہ ہوگا یا ہمیں حق دو، یا ہمیں آزادی دو!
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ریاست ہمارے حقوق دبانے پر اڑی رہی، تو ہم بغاوت کو ترجیح دیں گے۔ ہم اپنی جان دے دیں گے، لیکن اپنا حق نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے تمام پختونوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس تحریک میں شامل ہوں، کیونکہ یہ ہماری نسلوں کا مستقبل ہے۔
اے این پی نے سندھ اور بلوچستان میں بھی اسی طرح کی آگاہی مہم چلانے کا اعلان کیا، جہاں صوبائی وسائل پر مرکز کے کنٹرول کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نظرانداز کیے گئے، تو ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے۔
انہوں نے اختتام پر کہا کہ ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں، لیکن اگر ہمارے کارکنوں کو نقصان پہنچایا گیا، تو اس کی ذمہ داری ریاست پر ہوگی۔ یہ ہماری بقا کی جنگ ہے، اور ہم اسے لڑ کر رہیں گے۔