میری گورنر سندھ سے درخواست ہے کہ کو گیس کے بل جمع کرانے سے نہ روکیں: وزیر مملکت برائے پٹرولیم
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم وسینیٹر مصدق ملک نے کراچی چیمبر آف کامرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس کے ذخائر میں کمی کے باعث 24 گھنٹے شہریوں کو گیس فراہم نہیں کی جا سکتی۔
کراچی میں آنے کی وجہ گیس سپلائی کا مسئلہ حل کرنا ہے کیونکہ سحر وافطار کے اوقات میں گیس فراہمی میں کوتاہی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ امیروں اور غریبوں کے گیس بل الگ کر دیئے ہیں، اب امیر شہریوں کو گیس کا بل زیادہ دینا ہو گا۔
گزشتہ روز گورنر سندھ نے میڈیا کی طرف سے گیس بل کے حوالے سے سوال پر کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو فائنل وارننگ دے دی ہے انہوں نے شہر بھر میں گیس کی مکمل فراہمی یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔
اگر گیس نہ آئے تو شہری اپنے بل گورنر ہائوس لے کر آجائیں میں سارے بل جمع کر کے ایم ڈی ایس ایس جی سی سے صفر کروائوں گا۔ گورنر سندھ کے بیان پر مصدق ملک نے کہا کہ میری ان سے ملاقات ہوئی ہے، ان سے درخواست ہے کہ کو گیس کے بل جمع کرانے سے نہ روکیں۔
مصدق ملک کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جس ریٹ پر درآمدی گیس ملتی ہے اس ریٹ پر خریدنے کو کوئی تیار ہی نہیں، روس سے رواں ماہ تیل کی سپلائی شروع ہو جائے گی۔
ملکی گیس کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے حکومت زیادہ تر بلوچستان اور گھریلو صارفین کو گیس دے رہی ہے، انڈسٹریز کو گیس فراہمی میں کمی کی ہے جبکہ تقسیم کنٹریکٹ کے مطابق کر رہے ہیں۔
موجودہ ملکی سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کی حفاظت کی ذمہ داری صرف سیاستدانوں نہیں ججز کی بھی ہے ان سے بھی پوچھنا ہو گا۔ موجودہ حالات کی ذمہ دار سپریم کورٹ بھی ہے، سپریم کورٹ میں بے چینی پھیلنے کی وجوہات سپریم کورٹ کے پاس ہیں، فل کورٹ بنا دینے میں کیا حرج تھا؟