غداری کاالزام: سعودی عرب نے 2 فوجی اہلکاروں کو سزائے موت دیدی

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
gaddi1h1h11.jpg


سعودی عرب کی وزارت دفاع نے دو فوجی اہل کاروں کو پھانسی دے دی ہے جن پر دیگر جرائم کے علاوہ غداری کا الزام تھا، یہ بات سرکاری خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) نے جمعرات کو بتائی۔

ایس پی اے نے وزارت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو افسران، ایک پائلٹ اور ایک سارجنٹ میجر، کو 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں غداری اور قومی مفاد اور فوجی اعزاز کا تحفظ نہ کرنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے مزید کہا کہ ملزمان کو نامزد عدالت میں بھیجا گیااور انہیں تمام عدالتی ضمانتیں فراہم کی گئیں۔اور یہ کہ انہوں نےخود پر عائد کیے جانے والے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔


بیان میں ان کے جرائم کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں لیکن سعودی فوج ، سن 2017 میں یمن میں بہت زیادہ مصروف تھی، جہاں مملکت نے ایک اتحاد بنایا تھا اور وہ 2015 سے ایران کے ساتھ منسلک حوثی گروپ سے لڑ رہا تھا۔

لڑائی بڑی حد تک ختم ہو چکی ہے لیکن ریاض خود کو اس تنازعے سے نکالنے کے لیے جدوجہد کر رہاہے جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں یمنی بھوک اور بیماری کا سامنا کر رہے ہیں۔

مملکت نے 2021 میں بھی تین فوجیوں کو پھانسی دی تھی جن پر "سنگین غداری" اور "دشمن کے ساتھ تعاون" کا الزام تھا۔

سعودی عرب اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر بڑھتی ہوئی عالمی تنقید کی زد میں ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل ریاض پر تشدد اور غیر منصفانہ ٹرائل کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے سزائے موت کے استعمال کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی نے گزشتہ ہفتے کہا کہ مملکت نے اس سال ایک سو افراد کو، اور 2022 میں 196 افراد کو موت کی سزا دی ہے، جو گزشتہ 30 سالوں میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے۔


RIYADH, Sept 14 (Reuters) - Saudi Arabia's defence ministry has executed two military personnel who were accused of committing treason among other offences, the state news agency (SPA) said on Thursday.

The two officers, a pilot and a sergeant major, were arrested in 2017 and sentenced to death on charges of treason and not protecting the national interest and military honour, SPA said, citing a statement from the ministry.

They were referred to the designated court, provided with all the judicial guarantees and they confessed to what they were charged with, SPA added.


The statement did not give details about the offences but the Saudi military was heavily engaged in Yemen in 2017, where the kingdom formed a coalition and had been fighting the Iran-aligned Houthi group since 2015.

The fighting has largely ceased but Riyadh has struggled to extricate itself from the conflict which killed tens of thousands and left millions of Yemenis facing starvation and disease.

 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ہمارے ہاں آئین کے غدار جرنیلوں اور سیاسی ڈاکوؤں کے ساتھ ایسا کب ہو گا؟؟؟
 

Back
Top