کراچی میں سابق گورنر سندھ اور رہنما مسلم لیگ نواز محمد زبیر کی نازیبا ویڈیو معاملے پر مقدمہ درج کرنےکیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے سٹی کورٹ تھانے میں درخواست وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ محمد زبیر نے بطور گورنر سندھ اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اس عہدے پر رہتے ہوئے جرم کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کی عدالت میں درخواست ایڈووکیٹ مظہر اور اعجاز جتوئی نے دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ویڈیو لیک معاملے کی تحقیقات کیلئے محمد زبیر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ محمد زبیر کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے کہ کہیں انہوں نے ویڈیوز میں موجود خاتون کو بلیک میل تو نہیں کیا، ممکن ہے متاثرہ خاتون کو ڈرایا، دھمکایا یا بلیک میل کیا گیا ہو۔
عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو بھی ان ویڈیوز کی بنیاد پر بلیک میل کیاجارہا ہے تو اس کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے۔
یادرہے کہ گزشتہ روزمحمد زبیر کی چند غیر اخلاقی اور نازیبا ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن سے متعلق کہا جارہا ہے کہ محمد زبیر نے مبینہ طور پر نوکریوں کا جھانسہ دے کر اور ڈرا دھمکا کر لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویڈیو لیک کرنے کے پیچھے مریم نواز شریف کا ہاتھ ہے کیونکہ وہ محمد نواز کو پارٹی معاملات سے دور کرنا خاہتی تھی۔
ویڈیو سے متعلق محمد زبیر نے اپنے وضاحتی بیان میں ویڈیو کو جھوٹا اور جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک غلیظ اور شرمناک حرکت ہے، میں نے ملک کی بہتری کیلئے انتہائی ایمانداری اور دیانت سے کام کیا ہے۔