فرانسیسی وزیر تعلیم کو اپنا بچہ پرائیویٹ سکول میں بھیجنے پر تنقید کا سامنا

franh11ih2.jpg

پاکستان بھر میں تعلیمی نظام پرائیویٹ سکولوں کے شکنجے میں ہیں لیکن دنیا بھر میں بہت سے ملک ایسے ہیں جہاں حکومتی سطح پر پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم کی مخالفت کی جاتی ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کی نئی وزیر تعلیم امیلی اوڈیا کاسٹیراکو ماضی میں اپنے بچوں کو سرکاری سکول کے بجائے پرائیویٹ سکول میں تعلیم دلوانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس عہدے سے استعفیٰ دیں۔

فرانس کی نئی مقررہ کردہ وزیر تعلیم امیلی اوڈیا کاسٹیرا سے سوال کیا جا رہا ہے کہ "کوئی ملک کا بہترین وزیر تعلیم بننے کا خواہش مند بھی ہوں اور خود اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں کے بجائے کسی پرائیویٹ سکول بھیجے، کیا ایسا ممکن ہے؟" امیلی اوڈیا نے 3 دن پہلے ہی وزیر تعلیم کا عہدہ سنبھالا ہے جس کے بعد وہ ماضی میں اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکول سے تعلیم دلوانے پر تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔

فرانسیسی وزیر تعلیم پر اس حوالے سے دبائو بڑھتا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔ امیلی اوڈیا نے بطور وزیر تعلیم پیرس کے ایک سکول میں اپنے پہلے دورہ پر صحافیو سے گفتگو میں بتایا کہ میں نے اپنے ایک بیٹے کو سرکاری سکول میں عملے کی کمی کے باعث پرائیویٹ سکول میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق خاتون وزیر تعلیم کے باقی بچے پیرس میں ان کے گھر کے پاس موجود کیتھولک ادارے کے سٹینسلاس سکول سے تعلیم حاصل کرتے رہے۔ گزشتہ برس پرائیویٹ سکولوں میں جنسی و ہم جنس پرستانہ رویوں کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد سے وزارت تعلیم تفتیش کر رہی ہے۔

لبریشن اخبار کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر تعلیم کے بیٹے کو اس لیے پرائیویٹ سکول میں بھیجا گیا کیونکہ سرکاری سکول اسے پروموٹ نہیں کر رہے تھے، وہ سرکاری سکول میں عملے کی کمی سے متاثر نہیں ہوا۔ فرانسیسی شہری رپورٹ کے بعد مشتعل ہو گئے اور وزیر تعلیم سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن انہوں نے لبریشن اخبار کی رپورٹ پر عائد الزامات کی واضح تردید کی ہے۔