فرانس میں سرکاری تنصیبات پر حملے ،میئر کا گھر جلا دیاگیا

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

فرانس میں پولیس افسر کی فائرنگ سے نوجوان کے قتل پر پانچویں روز بھی فسادات کا سلسلہ جاری رہا ،فرانس آئے ہوئے سیاحوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے ، مشتعل مظاہرین نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر ونسنٹ جین برن کے گھر کو بھی آگ لگا دی

، مظاہرین نے میئر کے گھر پر جلتی ہوئی کار سے حملہ کیا،مزید 700افراد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ، سیکڑوں گاڑیوں اور املاک کو بھی جلا دیا گیا ہے ،پرتشدد مظاہرے روکنے کیلئے ملک بھر میں 45ہزار سے زائد اہلکار تعینات ، ہیلی کاپٹر ز کی جانب سے شورش زدہ علاقوں کی فضائی نگرانی ، متاثرہ علاقوں میں بکتر بند بھی تعینات کردی گئیں ، جرمن چانسلر اولاف شلز نے فرانس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے ،

ایران نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی عوام کیخلاف تشدد کا استعمال روکے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصیر کنانی نے ایرانی شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرانس کے غیر ضروری سے اجتناب کریں اور جو لوگ وہاں موجود ہیں وہ شورش زدہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں،

مقتول نوجوان کی دادی نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بسوں ، اسکولوں اور لوگوں کی املاک پر حملے نہ کریں ،قبل ازیں فرانس میں جاری پر تشدد مظاہروں کے دوران مشتعل حملہ آوروں نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر کے گھر میں جلتی ہوئی کار داخل کردی ، واقعے میں میئر کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئیں جن کی مبینہ طور پر ٹانگ ٹوٹ گئی جبکہ حادثے کے وقت ان دو بچے بھی موجود تھے جن میں سے ایک کی عمر 7اور دوسرے کی عمر 5برس ہے ۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں الجزائری نژاد شہری نہال کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے میرے گھر کو آگ بھی لگائی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس میں رات بھر مزید 719 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور اب تک گرفتاریوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق دکانوں اور کاروباری مراکز میں مظاہرین کی لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 45 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ حساس مقامات پر اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

دریں اثناء فرانس کی معروف شخصیات نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی۔فرانسیسی حکومت نے کہا کہ گزشتہ دنوں کے مقابلے میں تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے، تاہم، وزارت داخلہ نے ملک بھر میں تین ہزار گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
Labbaik ya Rasool Allah.... TLP nay France say badla lay lia...
Saad Hussain Rizvi nay France ko naakon chanay chabwa diay....🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄🙄
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)

فرانس میں پولیس افسر کی فائرنگ سے نوجوان کے قتل پر پانچویں روز بھی فسادات کا سلسلہ جاری رہا ،فرانس آئے ہوئے سیاحوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے ، مشتعل مظاہرین نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر ونسنٹ جین برن کے گھر کو بھی آگ لگا دی

، مظاہرین نے میئر کے گھر پر جلتی ہوئی کار سے حملہ کیا،مزید 700افراد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ، سیکڑوں گاڑیوں اور املاک کو بھی جلا دیا گیا ہے ،پرتشدد مظاہرے روکنے کیلئے ملک بھر میں 45ہزار سے زائد اہلکار تعینات ، ہیلی کاپٹر ز کی جانب سے شورش زدہ علاقوں کی فضائی نگرانی ، متاثرہ علاقوں میں بکتر بند بھی تعینات کردی گئیں ، جرمن چانسلر اولاف شلز نے فرانس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے ،

ایران نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی عوام کیخلاف تشدد کا استعمال روکے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصیر کنانی نے ایرانی شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرانس کے غیر ضروری سے اجتناب کریں اور جو لوگ وہاں موجود ہیں وہ شورش زدہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں،

مقتول نوجوان کی دادی نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بسوں ، اسکولوں اور لوگوں کی املاک پر حملے نہ کریں ،قبل ازیں فرانس میں جاری پر تشدد مظاہروں کے دوران مشتعل حملہ آوروں نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر کے گھر میں جلتی ہوئی کار داخل کردی ، واقعے میں میئر کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئیں جن کی مبینہ طور پر ٹانگ ٹوٹ گئی جبکہ حادثے کے وقت ان دو بچے بھی موجود تھے جن میں سے ایک کی عمر 7اور دوسرے کی عمر 5برس ہے ۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں الجزائری نژاد شہری نہال کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے میرے گھر کو آگ بھی لگائی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس میں رات بھر مزید 719 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور اب تک گرفتاریوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق دکانوں اور کاروباری مراکز میں مظاہرین کی لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 45 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ حساس مقامات پر اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

دریں اثناء فرانس کی معروف شخصیات نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی۔فرانسیسی حکومت نے کہا کہ گزشتہ دنوں کے مقابلے میں تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے، تاہم، وزارت داخلہ نے ملک بھر میں تین ہزار گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔
اس دفعہ جاتی مجرا کو جناح ہاؤس بنا دو تاکہ بابا قوم کی روح کو تو کچھ سکون ملے
 

1234567

Minister (2k+ posts)

فرانس میں پولیس افسر کی فائرنگ سے نوجوان کے قتل پر پانچویں روز بھی فسادات کا سلسلہ جاری رہا ،فرانس آئے ہوئے سیاحوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے ، مشتعل مظاہرین نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر ونسنٹ جین برن کے گھر کو بھی آگ لگا دی

، مظاہرین نے میئر کے گھر پر جلتی ہوئی کار سے حملہ کیا،مزید 700افراد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ، سیکڑوں گاڑیوں اور املاک کو بھی جلا دیا گیا ہے ،پرتشدد مظاہرے روکنے کیلئے ملک بھر میں 45ہزار سے زائد اہلکار تعینات ، ہیلی کاپٹر ز کی جانب سے شورش زدہ علاقوں کی فضائی نگرانی ، متاثرہ علاقوں میں بکتر بند بھی تعینات کردی گئیں ، جرمن چانسلر اولاف شلز نے فرانس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے ،

ایران نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی عوام کیخلاف تشدد کا استعمال روکے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصیر کنانی نے ایرانی شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرانس کے غیر ضروری سے اجتناب کریں اور جو لوگ وہاں موجود ہیں وہ شورش زدہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں،

مقتول نوجوان کی دادی نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بسوں ، اسکولوں اور لوگوں کی املاک پر حملے نہ کریں ،قبل ازیں فرانس میں جاری پر تشدد مظاہروں کے دوران مشتعل حملہ آوروں نے پیرس کے نواحی علاقے کے میئر کے گھر میں جلتی ہوئی کار داخل کردی ، واقعے میں میئر کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئیں جن کی مبینہ طور پر ٹانگ ٹوٹ گئی جبکہ حادثے کے وقت ان دو بچے بھی موجود تھے جن میں سے ایک کی عمر 7اور دوسرے کی عمر 5برس ہے ۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں الجزائری نژاد شہری نہال کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے میرے گھر کو آگ بھی لگائی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس میں رات بھر مزید 719 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور اب تک گرفتاریوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں توڑ پھوڑ کے واقعات میں 577 گاڑیوں اور 74 املاک کو جلایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق دکانوں اور کاروباری مراکز میں مظاہرین کی لوٹ مار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 45 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ حساس مقامات پر اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

دریں اثناء فرانس کی معروف شخصیات نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی۔فرانسیسی حکومت نے کہا کہ گزشتہ دنوں کے مقابلے میں تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے، تاہم، وزارت داخلہ نے ملک بھر میں تین ہزار گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔
Case should be registered against IK and PTI members in France.
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
No matter how enraged you are, I will never advocate setting anything on fire or damaging properties.