اللہ پاک فلسطینیوں کو اور جو بھی مسلمان تکلیف میں ہیں سب کی تکالیف دور فرمائے ان پر اور ہم سب پر رحم فرمائے اور مسلمان دنیا کو طاقتور ایماندار اور مسلماں رہبری عطا فرمائے ایک عام مسلمان فلسطینیوں کے لیے کشمیریوں کے لیے صرف دعا کرسکتا ہے اور اگر اللہ نے دولت دی ہے تو اس سے ان کی مدد کرسکتا ہے ہم مغربی ممالک میں رہنے والے لوگ کسی حد تک آواز بھی اٹھاسکتے ہیں مسلمان ملکوں میں رہنے والے تو آواز بھی نہیں اٹھا سکتے مسجد میں ہر جمعہ میں مولانا صاحب کہتے ہیں آواز اٹھاو پر امن مظاہرے کرو ٹھیک ہے جی ہم مظاہرہ بھی کردیں گے آواز بھی اٹھادیں گے جتنی ہوسکے گی مالی مدد بھی کردیں گے ہم تھوڑے سے لوگ ہیں جو ہوسکا کردیں گے ۔ مولانا صاحب یہ کبھی نہیں کہتے کہ سعودی ایمبیسی کے باہر مظاہرہ کرو پاکستان کی ایمبیسی کے باہر موظاہرہ کرو متحدہ عرب امارات والوں کے بہترین تعلقات ہیں اسرائیل سے ان کی ایمبیسی کے باہر جاکر مظاہرہ کرو مسلمان ملکوں پر کتے حکمران بنا کر بٹھا دیئے گئے ہیں جنھوں نے مسلمانوں کو غلام بنا رکھا ہے اور اپنا دین ایمان بیچ کر کافروں سے دوستانہ بنا رکھا ہے ان کے خلاف مظاہرہ نہ کرو جس شہر میں ہم رہتے ہیں وہاں مظاہرے کرو ٹھیک ہے کردیں گے یہ مسلمان ملک کیا کررہے ہیں سب سے پہلے اپنا گھر ٹھیک کرو پھر باہر والوں کی فکر کرو۔ سب سے پہلے مسلمان ملکوں کو ٹھیک کرو ان حکمرانوں سے نجاعت حاصل کرو پھردوسروں کی طرف دیکھو مسلمان ملکوں کی حالت یہ ہے کہ کوئی ٹچہ ملک اٹھ کر ٹھوک جاتا ہے اور یہ بیغیرت بغلیں جھانکتے رہتے ہیں۔ مسلمان ملکوں کی لیڈرشپ کو ٹھیک کرو اور غداروں کی جگہ ایماندار لوگوں کو لے کر آو تو ان مظاہروں کی ضرورت نہیں رہے گی پھر صرف اللہ کی عبادت کرنا اور آخرت کی کامیابی کے لیے دعا کرنا جس کام کو کرنے کے لیے تلوار اٹھانے کا حکم ہو خالی ہاتھ اٹھانے سے وہ کام نہیں ہوتا ۔ اللہ ہمیں معاف کرے اور ہم پر رحم کرے آمین