فواد چوہدری کا وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے کا فتویٰ واپس لینے کا مطالبہ

1731751963482.png


فواد چوہدری کا اسلامی نظریاتی کونسل سے VPN کو غیر شرعی قرار دینے کے فتویٰ کو واپس لینے کا مطالبہ، اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ " ایسے فتووں سے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی Space اور کم ہو جاتی ہے تحقیق اور علم کو جرم بنا دیا گیا ہے!"

https://twitter.com/x/status/1857705764678246606
اسلامی نظریاتی کونسل نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے استعمال کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔ کونسل کے چیئرمین علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ انٹرنیٹ یا سافٹ ویئر کا استعمال جو غیر اخلاقی یا غیر قانونی مواد تک رسائی فراہم کرتا ہے، شرعاً ممنوع ہے۔

علامہ راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ وی پی این کا استعمال غیر قانونی مواد یا بلاک شدہ ویب سائٹس تک رسائی کے لیے شرعی لحاظ سے ناجائز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متنازع، گستاخانہ یا ملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپلیکیشنز کو فوری طور پر بند کر دینا چاہیے۔

علامہ راغب نعیمی نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے شرعی لحاظ سے برائی اور اس تک پہنچنے والے تمام اقدامات کا انسداد کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزارتِ داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو غیر قانونی وی پی اینز بند کرنے کے لیے ایک خط لکھا ہے۔ وزارتِ داخلہ کے مطابق، دہشت گرد وی پی این کا استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ بینک ٹرانزیکشنز اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد حاصل کر سکیں۔

وزارتِ داخلہ نے مزید کہا کہ وی پی این کے ذریعے دہشت گرد اپنی شناخت اور بات چیت چھپاتے ہیں، اور یہ وی پی این فحاشی اور توہین آمیز مواد کے لیے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1857761454679572770
 
Last edited by a moderator:

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
Maaon Behnon ko Aghwa karna Shareee Kaam hai aur iss par Asim Munir ko Tamgha-e-Jallad dea jaey ga - Islami Nazryati Council
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
‏اسلامی نظریاتی کونسل کے نام

■ 1440 میں ایجاد ہونے والے پرنٹنگ پریس سے مسلمان اڑھائی سو سال تک اس لئے مستفید نہ ہو سکے کہ سلطنت عثمانیہ کے شیخ الاسلام نے فتویٰ دیا کہ ہماری مقدس کتابیں کافروں کی مشینوں پر نہیں چھپیں گی۔
■1685 میں انسانی خون کی منتقلی کا کامیاب تجربہ ہوا لیکن ہمارا فتویٰ آ گیا کہ ایک انسان کا خون دوسرے انسان پر حرام ہے۔حالانکہ حکم تو ناحق خون بہانے کے متعلق تھا یوں مسلمانوں کے ہاں بہت سی قیمتی زندگیوں کو نہ بچایا جا سکا۔
■بیسویں صدی کے آغاز میں ہوائی جہاز کا تجربہ ہوا تو فتویٰ صادر ہوا کہ لوہا پرواز نہیں کر سکتا اسلئے اس تجربے کی خبر کو سچ ماننے والے اپنے ایمان کی تجدید کریں۔
■جب لاؤڈ اسپیکر آیا تو فتوی آ گیا کہ اس مشین سے اذان دینا گناہ اور اذان دینے والا کافر ہے اور اس اذان پر ادا کردہ نماز فاسد اور مکروہ ہے۔ اس فتوی سے رجوع پاکستان بننے کے بعد 1951 میں کیا گیا جب مفتی محمد شفیع نے ریڈیو پاکستان سے سائنسی مشاورت کر کے لاوڈ سپیکر کو حلال قرار دیا

یہ محض چند مثالیں ہیں مگر ان سب میں رائے کی غلطی تھی یا دقیانوسیت
ان فتووں کے پیچھے کوئی سیاسی تعصب نہیں تھا لیکن اسلامی نظریاتی کونسل کا VPN کے غیر شرعی ہونے کا فتوی خالص سیاسی ضرورت کے تحت ہے جسے اسلامی رنگ دینے کیلئے ادھر ادھر کے جواز ساتھ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے
ابھی بھی وقت ہے رجوع کر لیجیئے
سنتا آپکی پہلے بھی کوئی نہیں لیکن یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ جو آوازیں باجوہ اور شریف خاندان کا دنیا بھر میں پیچھا کرتی ہیں وہی آوازیں سوتے جاگتے آپ کا بھی پیچھا کرنے لگیں
 

Back
Top