جب جنرل باجوہ نے اپنی الوداعی تقریر میں اعتراف کیا کہ لوگ ان پر تنقید کرتے ہیں کیونکہ وہ سیاست میں مداخلت کرتے آئے ہیں اور بظاہر تاثر دیا کہ اس سے اپنے دور میں یہ کام ترک کر دیا تھا لیکن جس انفارمیشن کے باہر لانے پر عادل راجہ کو ملک سے باہر بھاگنا پڑا وہ آین شکنی کا اعتراف باجوہ ریٹایرڈ فوجیوں کے سامنے کر رہا تھا۔ملک کے آئین کے مطابق فوج کے حلف کے مطابق یہ اعتراف کہ اس نے عمران خان کی حکومت گرائ اور اس کی وجوہات بتانا ملک کے آئین کو اپنے حلف کو توڑنے کا اعتراف تھا۔جس فورس کے سربراہآین شکنی کرتے ہوں اور اپنے دور ملازمت میں روزانہ کرتے ہوں ان کے ماتحت اگر ان کے احکام نہ مانیں تو ان کے کورٹ مارشل کرنے کا اختیار کیا ایسے جرنیلوں کو ہو سکتا ہے جو اپنا جلف اپنا ڈسپلن روز توڑتے ہیں اور ان کے خلاف کچھ نہیں ہوتا۔وہ اپنے آرمی چیف اور اپنے سینئر جرنیلوں کے نقش قدم پر چلیں تو بھی ان کو سزا نہیں بنتی کجا کہ ان پر سوال پوچھنے پر ان سوالوں کے جوابوں کی بجائے ان کے کورٹ مارشل کریں ؟