فوج نے مودی کو پاکستان آنے کیلئے رضا مند کر لیا تھا،جاویدچوہدری

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
javed112.jpg


تیسرا واقعہ اس سے زیادہ خوف ناک تھا‘ جنرل باجوہ کے قطر کے شاہی خاندان سے قریبی تعلقات تھے‘ یہ پابندی کے دوران بھی قطر کا دورہ کرتے رہے تھے اور قطر کے شاہی خاندان کو اس بات کی بہت حیاء تھی‘ 2021 میں ملک میں گیس کا بحران تھا‘ ماہرین کی پیش گوئی تھی سردیوں میں لوگوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے۔

جنرل باجوہ ندیم بابر کو لے کر قطر گئے اورشیخ سے ایل این جی کی درخواست کی‘ چین قطر سے گیس کا سب سے بڑا خریدار تھا‘ قطر اسے سوا گیارہ ڈالرمیں ایل این جی بیچتا تھا لیکن قطر نے ہمیں سوا دس ڈالر میں گیس دے دی مگر یہ سہولت ون ٹائم تھی‘ ہمیں کہا گیا آپ کو جتنی گیس چاہیے آپ ایک بار لے لیں۔

جنرل باجوہ نے ندیم بابر اور میجر جنرل محمد عرفان کو قطر کے وزیر گیس کے حوالے کر دیا‘ وزیر نے پاکستان کی ضرورت پوچھی‘ ندیم بابر نے کہا‘ ہمیں تین جہاز دے دیں‘ جنرل عرفان نے ندیم بابر کے کان میں کہا‘ ہم دس لے لیتے ہیں‘ ہمیں زیادہ ضرورت پڑے گی لیکن ندیم بابر کاکہنا تھا ہمارے لیے تین جہاز کافی ہیں‘ جنرل عرفان نے دوبارہ سوچنے کے لیے کہا لیکن ندیم بابر نہیں مانے‘یہ ایکسپرٹ تھے‘ فوج گیس کی اصل ضرورت سے واقف نہیں تھی۔

لہٰذا جنرل عرفان خاموش ہو گئے اور یوں ہم صرف تین جہاز بک کرا کر واپس آ گئے لیکن جب سردیاں آئیں تو پورے ملک سے گیس اور بجلی دونوں غائب ہو گئیں اور حکومت اوپن مارکیٹ سے 30 ڈالرمیں ایل این جی خریدنے پر مجبور ہو گئی‘ یہ سیدھی سادی زیادتی تھی‘ تحقیقات کی گئیں تو پتاچلا ندیم بابر یہ کھیل اپنا فرنس آئل بیچنے کے لیے کھیلتے رہے چناں چہ فوج نے شدید احتجاج کیا اور یوں عمران خان نے ندیم بابر سے استعفیٰ لے لیا۔

ندیم بابر چلے گئے لیکن ان کی مہربانیوں کی فصل ملک آج بھی کاٹ رہا ہے‘جنرل باجوہ تسلیم کرتے ہیں شاہد خاقان عباسی نے قطر سے ایل این جی کا سستا ترین سودا کیا تھا‘ وہ جاری رہنا چاہیے تھا‘ عمران خان نے وہ سلسلہ توڑ کر ملک پر ظلم کیا۔

فوج نے 2020میں نریندر مودی کو پاکستان آنے کے لیے بھی رضا مند کر لیا تھا‘ یہ کارنامہ جنرل فیض حمید کا تھا‘ یہ ایک عرب ملک میں بھارت کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزراجیت دوول سے متعدد مرتبہ ملے اور یہ فیصلہ ہو گیا نریندر مودی 9 اپریل 2021 کو پاکستان آئیں گے‘ مودی ہنگلاج ماتا کے پجاری ہیں‘ یہ سیدھا ہنگلاج ماتا کے مندر جائیں گے وہاں دس دن کا بھرت رکھیں گے‘ واپسی پر عمران خان سے ملیں گے۔

ان کا بازو پکڑ کر ہوا میں لہرائیں گے اور دوستی کا اعلان کر دیں گے‘ نریندر مودی یہ اعلان بھی کریں گے ہم تجارت بھی کھول رہے ہیں‘ ہم دونوں ایک دوسرے کے ملک میں مداخلت اور دہشت گردی نہ کرنے کا اعلان بھی کرتے ہیں اور کشمیر کا فیصلہ ہم 20 سال بعد مل بیٹھ کر کریں گے‘ یہ فیصلہ ہو گیا لیکن عین وقت پر شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو ڈرا دیا‘ ان کا کہنا تھا آپ پر مہر لگ جائے گی آپ نے کشمیر کا سودا کر دیا‘ وزیراعظم پیچھے ہٹ گئے اور یوں یہ دورہ کینسل ہو گیا۔
 

Masud Rajaa

Siasat member
It is crucial for people to become aware of the situation before it is too late. A rogue military group has taken control of the country and is working for external powers to divide the nation and disarm its nuclear weapons. It is important for people to wake up and take action before it is too late
 

kingkong71

Minister (2k+ posts)
Shukar he Javed Chauhdary did not say that Moodi was going to come to his home to give him the award for the best Journalist in the history. Lakh de lanat on these so called journalists, actually these are also ghaddars.