فون ٹیپنگ پر وزیراعلیٰ مریم نواز ماضی میں کیا کہتی رہیں؟

maryam1h1i21h.jpg

ن لیگ حکومت نے آئی ایس آئی کو فون ٹیپ کرنیکی اجازت دی ہے جس پر سیاسی حلقوں میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور سخت ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

ن لیگ ماضی میں فون ٹیپ کرنیکی مخالفت کرتی رہی ہے اور اس پر شدید ردعمل دیتی رہی ہے، مریم نواز نے اپنا فون ٹیپ کرنے پر معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا تھا جب انکی اور پرویز رشید کی آڈیو منظرعام پر آئی تھی

اسکے بعد ن لیگ حکومت آئی تو فون ٹیپنگ اور آڈیو لیکس کا دھندہ عروج پر رہا مگر آڈیو لیکس زیادہ تر عمران خان، بشریٰ بی بی اور تحریک انصاف کی آتی رہیں۔

مریم نواز کا 2022 کا ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس پر مریم نواز فون ٹیپنگ پر معافی کا مطالبہ کررہی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1810599921956868364
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ نجی گفتگو میں وہ کیا بات کرتی ہیں اس پر وہ کسی کو جوابدہ نہیں ہیں، اس بات کا جواب چاہیےکہ ایک خاتون کی گفتگو کیوں ریکارڈ کی گئی ، وہ گفتگو حکومتی وزیروں کو ملی اور انھوں نے ایک چینل کو دی۔


مریم نواز کا کہنا تھا کہ پہلے تو مجھ سے معذرت کی جائےکہ میرا فون کیوں ٹیپ کیا گیا، کس کو حق ہے کہ میری نجی گفتگو کو ٹیپ کرے۔

اس موقع پر مریم نواز نے عمران خان کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو سزا ملنی چاہیے، اب اُس کیس میں کیا ثابت کرنا رہ چکا ہے ۔

صحافی طارق متین نے کہا کہ ویڈیو سنیں نوٹی فکیشن پڑھیں اور جو جی میں آتا ہے کہیں
https://twitter.com/x/status/1810568054935552455
وجاہت سمیع نے مریم نواز کا پرانا کلپ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ سنتا جا شرماتا جا ۔۔۔۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز نوٹیفیکیشن جاری کر کے آئی ایس آئی کو ٹیلیفون/میسج ریکارڈنگ کی باقاعدہ اجازت دے دی لیکن جب مریم نواز کا ٹیلیفون ریکارڈ ہوا کرتا تھا تو سنیں کیا کہتی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1810493281060733222
 

Back
Top