فیس بک کے توسط علم ہوا کہ کسی اداکارہ کی کوئی فحش ویڈیو لیک

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)


فیسبک کے توسط علم ہوا کہ کسی اداکارہ کی کوئی فحش ویڈیو لیک ہوئی ہے۔
ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کہ ویڈیو کس نے بنائی، کس کے لئے بنائی، کیوں بنائی اور کس نے اسے لیک کیا۔
اس ویڈیو کو لے کر فیسبک پر جاری حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم عوام الناس کے مختلف گروہوں کے سامنے چند گزارشات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
1۔ جن تک ویڈیو پہنچ چکی ہے ان سے عرض ہے کہ
حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب ، حدثنا محمد بن عثمان الجمحي ، حدثنا الحكم بن ابان ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من ستر عورة اخيه المسلم، ستر الله عورته يوم القيامة، ومن كشف عورة اخيه المسلم، كشف الله عورته حتى يفضحه بها في بيته".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اپنے مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرے گا، قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی فرمائے گا، اور جو اپنے مسلمان بھائی کا کوئی عیب فاش کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کا عیب فاش کرے گا، یہاں تک کہ وہ اسے اس کے گھر میں بھی ذلیل کرے گا“
سنن ابن ماجہ - 2546
2۔ جن کو ویڈیو کی جستجو ہے ان سے عرض ہے کہ
قُلۡ تَعَالَوۡا اَتۡلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمۡ عَلَیۡکُمۡ اَلَّا تُشۡرِکُوۡا بِہٖ شَیۡئًا وَّ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ۚ وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَوۡلَادَکُمۡ مِّنۡ اِمۡلَاقٍ ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُکُمۡ وَ اِیَّاہُمۡ ۚ وَ لَا تَقۡرَبُوا الۡفَوَاحِشَ مَا ظَہَرَ مِنۡہَا وَ مَا بَطَنَ ۚ وَ لَا تَقۡتُلُوا النَّفۡسَ الَّتِیۡ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالۡحَقِّ ؕ ذٰلِکُمۡ وَصّٰکُمۡ بِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ
کہہ کہ (لوگو) آؤ میں تمہیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے پروردگار نے تم پر حرام کر دی ہیں (ان کی نسبت اس نے اس طرح ارشاد فرمایا ہے) کہ کسی چیز کو اللہ کا شریک نہ بنانا اور ماں باپ (سے بدسلوکی نہ کرنا بلکہ) سلوک کرتے رہنا اور ناداری (کے اندیشے) سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا کیونکہ تم کو اور ان کو ہم ہی رزق دیتے ہیں اور بےحیائی کے کام ظاہر ہوں یا پوشیدہ ان کے پاس نہ پھٹکنا اور کسی جان (والے) کو جس کے قتل کو اللہ نے حرام کر دیا ہے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی جس کا شریعت حکم دے) ان باتوں کا وہ تمہیں ارشاد فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو۔
انعام - 151
3۔ جو ویڈیو کو پھیلا یا اوروں کو مہیا کر رہے ہیں ان سے عرض ہے کہ
اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ
اور جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ مومنوں میں بےحیائی یعنی (تہمت بدکاری کی خبر) پھیلے ان کو دنیا اور آخرت میں دکھ دینے والا عذاب ہوگا۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
نور - 19
رہ گئی وہ اداکارہ تو چونکہ اس معاشرہ میں شریعت تو نافذ نہیں ہے کہ قاضی کسی قسم کی حد لگائے، اس لئے اس کا معاملہ رب کے ساتھ۔
حدثني زهير بن حرب ، ومحمد بن حاتم ، وعبد بن حميد ، قال وعبد بن حميد: حدثني، وقال الآخران: حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابن اخي ابن شهاب ، عن عمه ، قال: قال سالم ، سمعت ابا هريرة ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " كل امتي معافاة إلا المجاهرين، وإن من الإجهار ان يعمل العبد بالليل عملا، ثم يصبح قد ستره ربه، فيقول يا فلان: قد عملت البارحة كذا وكذا، وقد بات يستره ربه، فيبيت يستره ربه، ويصبح يكشف ستر الله عنه "، قال زهير: وإن من الهجار.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”میری تمام امت کے گناہ بخشے جائیں گے مگر ان لوگوں کے جو اپنے گناہوں کو فاش کرتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ آدمی رات کو ایک گناہ کا کام کرے، پھر صبح ہو اور پروردگار نے اس کا گناہ پوشیدہ رکھا ہو وہ دوسرے سے کہے: اے فلانے! میں نے گزشتہ رات کو ایسا ایسا کام کیا، رات کو تو پروردگار نے اس کو چھپایا اور رات بھر چھپاتا رہا، صبح کو اس نے پردہ کھول دیا۔“
صحیح مسلم - 7485