پنجاب کی بیٹیوں کو اپنے ہی گھروں میں اب ڈاکوؤں سے زیادہ پنجاب پولیس سے خطرہ ہے: مونس الٰہی
9 مئی کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں و کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون اب تک جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن کے گھر پر اس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا۔
پی ٹی آئی کارکن کے گھر پر موجود نہیں تھا تو پنجاب پولیس کے جوانوں نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اس کی بہن کو اٹھا لیا۔ وکلاء کی طرف سے پی ٹی آئی کارکن کی بہن کو اٹھانے پر تھانے میں دھرنا دے دیا جبکہ سوشل میڈیا پر صارفین کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما چودھری مونس الٰہی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شدید ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ: پنجاب کی بیٹیوں کو اپنے ہی گھروں میں اب ڈاکوؤں سے زیادہ پنجاب پولیس سے خطرہ ہے۔ فیصل آباد سے قوم کی ایک اور بیٹی کو وردی میں ملبوس افراد زبردستی اٹھا کر لے گئے۔ پی ٹی آئی ورکر کی بہن ہونا قوم کی اس معصوم بیٹی کا واحد جرم، محسن نقوی کے ایماء پر پنجاب پولیس کا خواتین کے خلاف ایک اور ناقابل معافی ظلم!
فیصل خان نے لکھا کہ: فیصل آباد سے پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی ورکر کی بہن کو اغوا کر دیا، جو کچھ پاکستان میں آج ہورہا ہے یہ 1990 میں بالی ووڈ فلموں میں ہوتا تھا!
سینئر صحافی شاکر محمود اعوان نے لکھا کہ: فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی مخالفین کو تقویت دینے کیلئے تحریک انصاف کے مقامی کارکن کی بہن کو اُٹھا لیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسی گھٹیا اور غلیظ روایت قائم کی جا رہی ہے جو دیر تک لوگوں کے زہنوں پر نقش رہے گی!
احمد حسن بوبک نے لکھا کہ: پنجاب پولیس کی ایک اور ظلم کی داستان منظر عام پر! تحریک انصاف کے سیاسی مخالفین کو تقویت دینے کیلئے تحریک انصاف کے مقامی کارکن کی بہن کو اُٹھا لیا گیا ہے، یہ ایسی غلیظ روایت دیر تک لوگوں کے زہنوں پر نقش رہے گی۔
سینئر صحافی انور لودھی نے لکھا کہ: سیاسی انجینئرنگ کے لیے یہ لوگ اور کتنا گریں گے؟ فیصل آباد میں ایک متحرک پی ٹی آئی ورکر کی بہن کو اٹھا لیا گیا، شرمناک!
ایک صارف نے لکھا کہ:پنجاب پولیس نے بے غیرتی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، مخالفین کے کہنے پر مقامی تحریک انصاف کے کارکن کی بہن کو پنجاب پولیس نے اُٹھا لیا، جس صوبے کا وزیرِاعلیٰ بدکردار نسل سے ہو وہاں اب حالات اِس نہج پر پہنچ چکے ہیں یا تو آئین شکنی اور لاقانونیت والوں کو ماریں یا خود مر جائیں۔
شہربانو نے لکھا کہ: پنجاب پولیس اور پنجاب کا غیر آئینی نگران وزیراعلیٰ شرم کرے ،پی ٹی آئی کا کارکن نہیں ملا تو اس کی بہن کو اٹھا کر لے آئے! نہ اپنی اسلامی روایات کا خیال ہے اور نہ ہی معاشرتی آداب کا، کیا اب پنجاب پولیس سے مائیں بہنیں بھی محفوظ نہیں ہیں ؟
ایک صارف نے لکھا کہ: کمپنی کے ساتھ ہمدردیاں کرنے والوں آؤ غیرت کرو اور اس ویڈیو کو دیکھو ! پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر کی بہن کو نامعلوم افراد نے اٹھا لیا گیا ہے۔ ایسے تو اسرائیل والے کررہے ہیں۔ اپنے بہادر محافظوں کی کارنامہ چیک کرو!
پی ٹی آئی رہنما فوزیہ صدیقی نے لکھا کہ: یہ فسطائیّت کب ختم ہوگی؟ بے غیرتو تمہارے اپنے گھروں میں ماں بہن بیٹی نہیں ہے، گھٹیا، بے غیرت پنجاب پولیس نے فیصل آباد سے تحریک انصاف کے کارکن کی بہن کو اغوا کرلیا۔
وکلاء نے دھرنا دیتے ہوئے کہا کہ جب تک خاتون کو رہا نہیں کیا جاتا اور ڈی ایس پی آ کر وضاحت نہیں دیتے اور معافی نہیں مانگتے ہم یہیں بیٹھے ہیں۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو اپنی عزت کروانی ہے تو پہلے شہریوں کی عزت کا خیال کیا جائے۔ پنجاب پولیس نے ایسا پہلی دفعہ نہیں کیا اور ڈی ایس پی دھمکی بھی لگا کر گیا ہے، ایسے واقعات کا سدباب کرنا ہو گا۔