Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
کل ایک اور "لیکس" آرہی ہے جس میں بڑی شخصیات کی بیرون ملک پراپرٹی کی تفصیلات ہوں گی، فیصل واوڈا کا انکشاف
https://twitter.com/x/status/1790108246868369860
فیصل واوڈا نے جو اشارے دئیے ہیں اس سے لگتا ہے کہ فیصل واوڈا 2018 میں ایف اآئی اے کی رپورٹ کی بات کررہے ہیں جس میں 5000 امیر ترین پاکستانیوں کی جائیدادوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔اس میں فیصل واوڈا کی جائیداد بھی شامل تھی۔
زاہد گشکوری کے مطابق مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں اور دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا تھا۔
پڑھئے 2018 کی سٹوری
اسلام آباد: پاکستانی تفتیش کاروں نے دبئی انتظامیہ کے تعاون سے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی پراپرٹیز کا پتہ لگایا ہے۔
تین انٹلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسے پانچ ہزار امیر ترین پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جنھوں نے جائیدادیں بنانے کے لیے مبینہ طور پر قومی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں۔
ایس بی پی اور ایف آئی اے کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اپنی سائبر انٹلیجنس کے ذریعے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا ہے اور ان معلومات کو انکوائریوں کے آغاز کے لیے زونز یا فیلڈ دفاتر تک منتقل کیا جارہا ہے۔
جیو نیوز کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔
اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔
ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔
urdu.geo.tv
https://twitter.com/x/status/1790108246868369860
فیصل واوڈا نے جو اشارے دئیے ہیں اس سے لگتا ہے کہ فیصل واوڈا 2018 میں ایف اآئی اے کی رپورٹ کی بات کررہے ہیں جس میں 5000 امیر ترین پاکستانیوں کی جائیدادوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔اس میں فیصل واوڈا کی جائیداد بھی شامل تھی۔
زاہد گشکوری کے مطابق مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں اور دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا تھا۔
پڑھئے 2018 کی سٹوری
اسلام آباد: پاکستانی تفتیش کاروں نے دبئی انتظامیہ کے تعاون سے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی پراپرٹیز کا پتہ لگایا ہے۔
تین انٹلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسے پانچ ہزار امیر ترین پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جنھوں نے جائیدادیں بنانے کے لیے مبینہ طور پر قومی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں۔
ایس بی پی اور ایف آئی اے کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اپنی سائبر انٹلیجنس کے ذریعے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا ہے اور ان معلومات کو انکوائریوں کے آغاز کے لیے زونز یا فیلڈ دفاتر تک منتقل کیا جارہا ہے۔
جیو نیوز کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔
اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔
ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔

عرب امارات میں جائیدادیں بنانے والے پاکستانیوں کیخلاف کریک ڈاؤن
ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اپنی سائبر انٹلیجنس کے ذریعے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا۔

- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/CKN8QfW/aak1h1i11i2.jpg