
سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس میں بیان حلفی جمع کروادیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید چینل کی نشریات کنٹرول کرنےکیلئے دباؤ ڈال رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس میں اپنا بیان حلفی داخل کروادیا ہے،انہوں نے اپنے بیان میں اس وقت کے ڈی جی سی جنرل فیض حمید پر دباؤ ڈالنے اور چینلز کی نشریات کنٹرول کرنےکے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ جنرل فیض نے نا صرف ٹی وی چینلز پر دباؤ ڈالا بلکہ ٹی وی چینلز کے نمبرز تبدیل کرنے کیلئے نشریات بھی کنٹرول کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل فیض حمید نے سینئر صحافی نجم سیٹھی کے خلاف کارروائی ، حسین حقانی پر مکمل پابندی کیلئے دباؤ ڈالا مگر ہم نے ان کی ہدایات پر عمل نہیں کیا،25 نومبر کو فیض آباد دھرنے کے دوران وزارت داخلہ کی سفارش پر ایک ٹی وی چینل کی نشریات بند کی گئی ۔
ابصار عالم نے کہا کہ جنرل فیض اور ان کے ماتحت افسران نے مجھے بطور چیئرمین پیمرا تین بار فون کرکے اس چینل کی نشریات بندش کی وجہ پوچھی اور کہا کہ یا تو اس چینل کی نشریات کھول دی جائے یا باقی چینلز کی نشریات بھی بند کردی جائے، میں نے کوئی غیر قانونی حکم نہیں مانا بلکہ تحریری پالیسی ہدایات کی روشنی میں فیصلے کیے۔
سابق چیئرمین پیمرا نے بیان حلفی میں کہا کہ میں نے اپریل 2017 میں اس وقت کے وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس کو خطوط ارسال کرکے اس ساری صورتحال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ہدایات پر عمل درآمد نا کرنےکی وجہ سے پیمرا کو غیر قانونی دباؤ کا سامنا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10absaralafaizumanhsjeh.png