قائمہ کمیٹی میں عمران خان کی موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کے ثمرات کا اعتراف


jCeA4497CM.jpg

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں وزیر اعظم عمران خان کی موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کے ثمرات کا اعتراف

پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے 2020 میں متعارف کرائی گئی موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کے مثبت نتائج کی تصدیق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار میں پیش کردہ اعداد و شمار سے ہوئی ہے۔ سینیٹر عون عباس بپی نے کمیٹی کے اجلاس میں اس ترقی کو نمایاں کیا۔

سینیٹر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 37 موبائل کمپنیاں فعال ہیں جو مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری کر رہی ہیں۔ 2021 کے دورن تقریباً 24.66 ملین موبائل فونز تیار کیے گئے، اور ہر سال 20 ملین سے زائد موبائل مقامی طور پر بنائے جا رہے ہیں۔

JV6057dc.jpg

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں استعمال ہونے والے 93 فیصد موبائل فونز پاکستان ہی میں تیار ہوتے ہیں، جو کہ عمران خان کی صنعت دوست پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ اس نئی ترقی نے پیکنگ انڈسٹری میں 2.6 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی، جس سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔

سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ وزیر اعظم کی دوراندیش پالیسیوں کے باعث موبائل انڈسٹری میں 40 ہزار سے زائد نئی نوکریاں پیدا ہوئی ہیں، اور یہ تسلیم کیا جا رہا ہے کہ اس ایک پالیسی نے تقریباً 200 ملین امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

یہ اعداد و شمار وزیر اعظم کی کوششوں کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور یہ دکھاتے ہیں کہ پاکستان کی موبائل انڈسٹری کس طرح ترقی کر رہی ہے۔​
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
خان حکومت میں کچھ پالیسیاں اچھی بنیں تھی مگر سب کاغذی کروائی رہی عمل نہ ہو سکا - موجودہ حکومت نے کچھ پالیسیاں جو اچھی تھیں ان پر عمل کر کہ نتائج حاصل کرنا شروع کر دئے ہیں اور بتایا بھی ہے کہ یہ خان دور کی ریسرچ کا نتیجہ ہے
 

Back
Top