
پاکستان کے 29ویں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں اپنے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے بیرون ملک روانہ ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ کی قدیم قانونی درسگاہ میں اپنے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے روانہ ہو گئے ہیں جہاں بطور بینچر منتخب ہونے والی وہ پہلی پاکستانی شخصیت ہوں گے۔
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو رواں برس مئی کے مہینے میں مڈل ٹیمپل کی طرف سے تقریب میں شرکت کی دعوت ملی تھی تاہم انہوں نے درسگاہ کی انتظامیہ کو خط لکھ کر آگاہ کیا تھا کہ وہ اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد ہی تقریب میں شریک ہو سکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کے لیے 29 اکتوبر کا دن مقرر کیا گیا تھا۔
لندن میں واقع مڈل ٹیمپل 4 قدیم ترین اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے جنہیں دی انز آف کورٹ (انگلینڈ اور ویلز کے وکلاء کی تنظیم ) کے نام سے پکارا جاتا ہے، ان چاروں اداروں میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو تربیت فراہم کی جاتی ہے اور پیشہ ورانہ وکالت میں داخلہ کے لیے لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔
مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی کے دوران رکھی گئی تھی اور صدیوں سے یہ برطانوی قانونی نظام کے مرکز میں اہم مقام کی حامل ہے، ادارے کی طرف سے وکلاء کو بار میں ششامل ہونے ہونے کیلئے تربیت اور لائسنس فراہم کیا جاتا ہے۔ مڈل ٹیمپ کے ممبران میں برطانیہ کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بہت سے اہم قانونی شخصیات شامل رہ چکی ہیں۔
مڈل ٹیمپل سے فارغ التحصیل طلبہ میں سرتھامس مور، مہاتما گاندھی اور ایڈمنڈبرک جیسی اہم شخصیات شامل ہیں اور قاضی فائز عیسیٰ بھی اسی قانونی درسگاہ سے قانون کی تعلیم حاصل کر چکے ہیں جبکہ ان کے والد نے بھی مڈل ٹیمپ کے گریجوایٹ تھے۔ مڈل ٹیمپل کا تعلیمی نظام انتہائی معیاری ہے جو اپنے طلبہ کو قانونی مہارتوں کے علاوہ عدالتی معاملات کی عملی تربیت دیتا ہے جس کے بعد وہ پیشہ ورانہ دنیا میں قدم رکھتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15qazzimiddetepleljkjdk.png