قرضہ ملتے ہی عیاشیاں،سرکاری بابوؤں کیلئے مہنگی لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ

15maryakigaryanskjdkd.png

ایک طرف تو حکومت ملکی معاشی حالات سے نپٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے قرض حاصل کرنے کے لیے معاہدے کر رہی ہے تو دوسری طرف پنجاب حکومت نے مسلم لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے ن لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کیلئے باضابطہ درخواست دے دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز اور افسران کے لیےپنجاب حکومت نے 76 گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی مالیت 61 کروڑ 24 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ 22 کروڑ روپے کی لاگت سے پارلیمانی سیکرٹری کے لیے 20 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے افسران کے لیے بھی 15 قیمتی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی قیمت 9 کروڑ 96 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ ایس اینڈ جی اے ڈی کے پروٹوکول کے لیے 2 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گی جن کی مالیت 3 کروڑ 61 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔

GYuSgNqXkAA5h4z


ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیروں کے پروٹوکول کے لیے 30 لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی مالیت 20 کروڑ 90 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 61 کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی 76 لگژری گاڑیاں خریدنے کی درخواست ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت کی طرف سے بھی اپنے صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے لیے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے محکمہ خزانہ کو 2 ارب روپے جاری کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔ سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی قیمت 1 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1841091733603401998
 
Last edited by a moderator:

Back
Top