'قرض اتارنے کے لیے نیا قرض لینا دیوالیہ ہونے کی دلیل ہے'

7qasierbebdeafayyslsy.png

پاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال پر ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وزیر خزانہ نئے قرضے لے کر پرانے قرضے چکانے کی کوشش کر رہے ہیں تو یہ بات واضح کرتی ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔

پریس کانفرنس میں ڈاکٹر قیصر نے آئی ایم ایف پروگرام کے بعد معیشت کی عارضی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اور اسٹاک مارکیٹ کی بہتری عارضی ہیں، اور یہ مستقل معاشی استحکام کی علامت نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ ایک دہائی سے اقتصادی مشکلات کا شکار ہے، اور موجودہ حکومتی اقدامات اس بحران سے نکلنے کے لیے ناکافی ہیں۔

انہوں نے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے صرف گریڈ ایک سے پانچ کی ملازمتیں ختم کی ہیں، جبکہ اصل ضرورت اعلیٰ گریڈ کی آسامیوں میں کمی تھی۔

ڈاکٹر قیصر نے مزید کہا کہ ملک کے اقتصادی حالات بہت خراب ہیں، اور بین الاقوامی سرمایہ کار ملک چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے ہنگامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، یہ کہتے ہوئے کہ موجودہ صورتحال میں کوئی بھی ملک کے ادارے خریدنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

ان کی رائے کے مطابق حکومت نے اخراجات میں کمی کے لیے چھوٹے ملازمین کو نشانہ بنایا ہے، جبکہ اعلیٰ افسران کو کوئی متاثر نہیں کیا جا رہا، جو کہ ایک غیر منصفانہ اقدام ہے۔
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
قرضے جتنے مرضی لیں بس نوٹ زیادہ چھاپیں ملک غریب نہیں ہوگا - باجوا لوجک
 

Back
Top