
اسلام آباد میں حالیہ اجلاس کے دوران قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ نے اہم آئینی و قانونی مطالبات پیش کیے۔ اجلاس میں اسپیکرز نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی کی صورت میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو قائم مقام وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنانے کے لیے قانون سازی کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آئینی خلا پُر کرنے کے لیے ضروری ہے تاکہ حکومتی امور میں کسی بھی ممکنہ رکاوٹ سے بچا جا سکے۔
اجلاس کے دوران نیب مقدمات سے متعلق بھی اہم موقف سامنے آیا۔ اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ نے متفقہ طور پر کہا کہ نیب مقدمات میں اسمبلیوں کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران کو جوابدہ ہونا چاہیے، اسپیکرز اور ڈپٹی اسپیکرز کو ان مقدمات میں شامل کرنا مناسب نہیں ہے۔ ان کے مطابق اسپیکرز کا بنیادی کام ایوان کی کارروائی کی سربراہی ہے، انتظامی ذمہ داریوں میں انہیں ملوث کرنا غیر ضروری دباؤ پیدا کرتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1869671762431975835
صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز نے مزید مطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین کی طرح ان کے اراکین اور ان کے اہل خانہ کو بھی بلیو پاسپورٹ جاری کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ مساوی حقوق اور سہولتوں کی فراہمی کے اصولوں کے مطابق ہے۔
اس کے علاوہ اسپیکرز نے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنخواہیں اور مراعات ہائی کورٹ کے جج کے برابر ہونی چاہئیں۔ مزید یہ کہ ان مراعات کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا جائے تاکہ وہ اپنے فرائض آزادانہ اور بغیر کسی مالی دباؤ کے انجام دے سکیں۔
اجلاس کے اختتام پر ان نکات کو ایوان میں مزید غور و فکر کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مناسب آئینی ترامیم اور قانون سازی کے ذریعے ان مطالبات کو ممکن بنایا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16spejkeghhmjg.png