وفاقی وزیر داخلہ راناثنا اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کےبیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ درست فرمارہے ہیں ملک اس وقت تاریخ کے نازک ترین موڑ سے گزررہا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آج قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ اجتماعی شعور کا ساتھ دے گی یا تکبر اور ہٹ دھرمی کی بنیاد پر کئے گئے فیصلوں کا ساتھ دے گی،فتنے کے آگے جھکے گی یا خیر کیلئے اٹھ کھڑی ہو گی، اداروں کا احترام کرے گی یا اپنی انا کی تسکین کیلئے اداروں کو توڑنے والوں کا ساتھ دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ جمہوری رویوں کو اپنائے گی یا عدم برداشت کے کلچر کو اپنائے گی، قانون نافذ کرنے والوں کا ساتھ دے گی یا ان پر پٹرول بم چلانے والوں کا ساتھ دے گی، عدالتوں پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہو گی یا عدلیہ کا احترام کرنے والوں کے ساتھ دے گی، انصاف کرنے والوں کا ساتھ دے گی یا انصاف کے نام پر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہنے والوں کا ساتھ دے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ قوم جمہوریت، عزت و احترام اور جیو اور جینے دو کے نظریہ کو اپنائے گی یا جلا دو، مار دو اور کسی کو نہیں چھوڑوں گا جیسے پاگل پن کا ساتھ دے گی۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں، ہمارے پاس دو راستے ہیں ، ہمیں ترکیہ کے نقش وقدم پر چلنا ہے یا میانمار بننا ہے ، پی ٹی آئی کی طرح ہر ایک کو انتخاب کرنا ہے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔