
کراچی: سندھ کی جیلوں میں قیدیوں کے کھانے، ادویات، کپڑوں اور فرنیچر کی فراہمی کے ٹھیکوں میں 2 ارب 45 کروڑ 61 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس پر سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی سربراہی میں ہوا، جس میں جیلوں میں ہونے والی مالی بے قاعدگیوں پر بحث کی گئی۔ اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سندھ کی مختلف جیلوں، بشمول سینٹرل جیل کراچی، میں قیدیوں کے لیے فراہم کیے جانے والے کھانے، ادویات، کپڑوں اور فرنیچر کے ٹھیکوں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔
اجلاس کے دوران آئی جی جیلز قاضی نظیر احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ قیدیوں کے کھانے، دوائیں، کپڑے اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری کے لیے باضابطہ ٹینڈر جاری کیے گئے، اور ان پر 2 ارب 45 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ تاہم، جب جیل حکام سے اس خرچ کی تفصیلات طلب کی گئیں تو وہ آڈٹ ٹیم اور پی اے سی کو مطمئن نہ کر سکے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سندھ کے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ قیدیوں کے کھانے اور دیگر اشیا کی خریداری میں ہونے والے مالی بے ضابطگیوں کی مکمل تحقیقات کر کے ایک ماہ کے اندر رپورٹ پیش کریں۔ اس کے علاوہ، پی اے سی نے سندھ بھر کی جیلوں میں انٹرنل آڈٹ کرانے کی بھی ہدایت دی ہے تاکہ دیگر ممکنہ مالی بے ضابطگیوں کا بھی پتہ لگایا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/02/241943384e63d64.jpg