
اسلام آباد پولیس نے جامعہ حفصہ کے منتظمین اور لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف پولیس کو دھمکیاں دینے، غیر قانونی اسلحہ رکھنے، لوگوں کو اکسانے اور خوف و ہراس پھیلانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا،جامعہ حفصہ پر ایک بار پھر افغان طالبان کا پرچم لگانے کی کوشش بھی کی گئی،اسلام آباد پولیس کے اہلکار جامعہ حفصہ سے امارت اسلامی کا پرچم اتروانے کیلئے پہنچے تو انہیں دھمکیاں دی گئیں۔
مولانا عبدالعزیز نے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو کہا کہ اس نوکری پر لعنت بھیجو،طالبان آئیں گے، پاکستان کے طالبان آپ کا حشر کردیں گے،ترجمان جامعہ حفصہ شکیل غازی کے مطابق پہلے کیے گئے وعدے پر عمل نہ کے باعث جھنڈے لگائے گئے،جامعہ حفصہ پر لہرایا گیا امارتِ اسلامی کا جھنڈا بھی اتروایا تھا۔
تھانہ آبپارہ اسلام آباد میں مولانا عبدالعزیز کیخلاف دو مختلف مقدمات درج کی گئے،ایف آئی آر کے مطابق مولانا عبدالعزیز 25ساتھیوں کے ہمرا ممسجد میں زبردستی داخل ہوئے، روکنے پر اسحلہ دکھا کر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،مولانا عزیز نے کھلے عام پاکستانی طالبان ٹی ٹی پی کا نام استعمال کر کے پولیس کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، انہوں نے مزید کہا کہ مدرسے کے طلباء اور اساتذہ نے پولیس کو چیلنج کیا اور ان پر طنز کیا۔
دوسرا مقدمہ خطیب الفلاح مسجد کی مدعیت میں درج کیا گیا،جس میں بتایا گیا ہے کہ مولانا عبدالعزیز ساتھیوں کے ہمرا مسجد الفلاح میں گھس گئے اور مجھ پر حملہ آوار ہوئے،مولانا نے ساتھیوں کے ہمرا مجھ پر تشدد کیا۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/493QJmK.jpg