لاہور میں چند روز میں 4 پولیس اہلکار شہید

lahi1h1h1223.jpg


لاہور میں شہریوں کے محافظ خطرے میں آگئے, فائرنگ سے اب تک چار پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں, چند روز میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی فائرنگ سے چار اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔

گزشتہ شب ٹیکسالی گیٹ کے قریب اہلکار غلام رسول کی موت کے بعد پولیس نے سرچ آپریشن جاری ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ کچھ مقامات کی نشاندہی ہوئی ہے۔ رات سے ہی سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس وقت کرول گھاٹی، شاد باغ، شاہدرہ اور دریا پار میں آپریشن ہو رہا ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ بظاہر یہ سیریل کلنگ لگتی ہے اور اسکا کوئی سہولت کار بھی ہے۔ تمام شواہد کی روشنی میں ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور جلد ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق شیخوپورہ اور فیروز والا کے گردو نواح میں فیکٹری ملازمین کے کوائف چیک کیے جا رہے ہیں اور متعدد افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

پولیس افسران نے اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ پہن کر ڈیوٹی کی ہدایت کی ہے اور ان کاکہنا تھاکہ پولیس اہلکار ڈیوٹی کے بعد گھر جاتے ہوئے اسلحہ ساتھ رکھیں,فائرنگ کی اطلاع پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر واقعہ کی جگہ پہنچے، انہوں نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد اعلیٰ پولیس افسران کی ہدایت پر لاہور کے داخلی و خارجی راستے سیل کردیے گئے تھے۔
 

Twister

MPA (400+ posts)
جتنا ظلم انہوں نے 2 سالوں خاص اور عموما پچھلے گزرے ہوئے سالوں میں کیا ہے پاکستان کے شہری اور بیرون ملک پاکستانیوں کے دلوں میں انتہائی نفرت پیدا کردی ہے جو کسی صوبے کی پولیس سے نہیں ہے ۔۔
یہی حال فوج کا ہے
 

Qudsi

Minister (2k+ posts)
i thought , 1 either killed by relatives of innocen tpeople,, to avenge,
or 2 killed by ISI to remove any proofs.